(یہ نظم حیدرآباد (دکن) کی ایک محفلِ میلاد کے لیے نہایت عجلت میں عین وقت پر کہی گئی تھی)
اے مسلمانو! مبارک ہو نویدِ فتحِ باب
لو وہ نازل ہو رہی ہے چرخ سے ام الکتاب
وہ اٹھے تاریکیوں کے بامِ گردوں سے حجاب
وہ عرب کے مطلعِ روشن سے ابھرا آفتاب
گم ضیائے صبح میں شب کا اندھیرا ہو گیا
وہ کلی چٹکی، کرن...