جانتا ہوں کہ ہم سفر نہیں تم
پھر بھی کوشش تو چھوڑنے سے رہا
طول دینے سے اس فسانے کو
جتنا ممکن ہے جتنا ہو پایا
دل کو امید اب بھی ہے تم سے
حوصلے بھی نہیں تھکے ہارے
آنکھ میں اب بھی پانی ہے باقی
کہہ سکوں الوداع یہ مشکل ہے
تیز چلتی رہی یہ سرد ہوا
کھڑے رہنا ہے ان ہواؤ میں
ان گرجتی ہوئی گھٹاؤ میں
دل سے...