احبابِ کرام ایک بہت ہی پرانی نظم دستیاب ہوئی ہے ۔ آپ حضرات کے ذوق کی نذر کرتا ہوں ۔
مرہموں کی آس میں
٭٭٭
زخم ہائے جاں لئے مرہموں کی آس میں
کب سے چل رہا ہوں میں دہرِ ناسپاس میں
چلتے چلتے خاک تن ہوگیا ہوں خاک میں
تار ایک بھی نہیں اب قبا کے چاک میں
دل نشان ہوگیا ایک یاد کا فقط
رہ گئی...