آؤ دوستو کہانی لکھیں۔۔۔۔۔

سلام عیلکم کیا ہیں ۔ اب آپ میں سے کو ئی میر ی حوصلہ افزائی کرے گا تو میں اگے کہانی لکھ پاوں گی ۔ لکھوں نہ لکھوں پیلز مجھے ۔مشورہ دیں ۔ جاوب پہلز جلدی دیجے گا ۔
میرے سمیت کچھ احباب نے گزارش کی تھی کہ اپنا تعارف کروا دیجیے لیکن شاید آپ اسے پڑھ نہیں پا رہیں۔ :battingeyelashes:
کہانی جاری رکھیے۔ بہت اچھی جا رہی ہے
 
آرزو ایک کام کیجئے اس کہانی کا ایک منصوبہ اپنے پاس ایک کاغذ پر بنا لیجئے اور اوپر موٹے الفاظ میں لکھ لیجئے پلاٹ. اس پر تمام کرداروں کا اور کہانی کا منصوبہ بنا کر لکھ لیں اور ساتھ ساتھ تحریر یہاں قسط وار صورت میں لکھتی جائیں. پلاٹ میں صرف کہانی کا خلاصہ لکھ لیں اور یہاں ہر قسط میں اسے کھول کر بیان کر دیں... باقی بات اب تک کی کہانی کی ہے تو یہ خوبصورت بیانیہ میں تحریر کردہ ایک ایسی کہانی ہے جسے اگر تھوڑا سا پلان کر کے لکھیں تو اور بھی بہتر ہو سکتا ہے ویسے ابھی بھی کم نہیں ہے ما شاء اللہ
 

آرزو

محفلین
شکریہ ۔فیصل بھائی آپ نے تو مجھے حوصلہ ہی نہیں بلکہ مشورہ بھی دیا ۔ آپکا بہت بہت شکریہ میں ان شااللہ کوشش کرتی ہوں۔ میں اس کو قسط وار کے طور پر جاری رکھوں گی پر کہیں بھی میر ی کوئی غلطی ہو تو مجھے آگے بھی سب بہن بھائھوں سے مشورہ چایے ہو گا ۔۔
 
شکریہ ۔فیصل بھائی آپ نے تو مجھے حوصلہ ہی نہیں بلکہ مشورہ بھی دیا ۔ آپکا بہت بہت شکریہ میں ان شااللہ کوشش کرتی ہوں۔ میں اس کو قسط وار کے طور پر جاری رکھوں گی پر کہیں بھی میر ی کوئی غلطی ہو تو مجھے آگے بھی سب بہن بھائھوں سے مشورہ چایے ہو گا ۔۔
فکر مت کریں یہاں بہت اچھے اچھے مشورہ اور اصلاح دینے والے موجود ہیں
 

آرزو

محفلین
سوری ۔پر مجھے واقع ہی یہ سمجھ نہیں آرہا تعارف کہاں کرواں کیاتعارف والی زمرے میں جاکے کوئی لڑی پیش کروں یا اس جگہ پر کوئی لڑی پیش کروں ۔ سوری کیو نکہ مجھے اس بارے میں کچھ پتہ نہیں آپ میری مدد کر دیں ۔۔۔
 
سوری ۔پر مجھے واقع ہی یہ سمجھ نہیں آرہا تعارف کہاں کرواں کیاتعارف والی زمرے میں جاکے کوئی لڑی پیش کروں یا اس جگہ پر کوئی لڑی پیش کروں ۔ سوری کیو نکہ مجھے اس بارے میں کچھ پتہ نہیں آپ میری مدد کر دیں ۔۔۔
آرزو اس لنک پر جائیں اور نئی لڑی بنا کر اپنا تعارف دیں
http://www.urduweb.org/mehfil/forums/تعارف-و-انٹرویو.39/
 

آرزو

محفلین
فیصل بھائی آپ بھی اس ویپ کو چلانے والی ممبر میں سے ہیں اور مجھے اس ویپ کو چلانے والے بڑے ممبر کا نام بتا دیں ۔کل میں حرم شریف جاوں گی تو خاص کر میں ان کے لیے دعا کرنا چاہتی ہوں آپ لوگ شاہد یقین نہیں کریں گے ۔۔۔۔۔ کہ میں اس محفل میں شامل ہو کر کیتنی خو ش ہوں ۔میں نے سوچا اسپیشل حرم میں جا کر اس محفل کے اونر کے لیے دعا کروں ۔۔ اگر آپ مناسب سمجھیں تو آپ نام بتا دیں ۔ ۔
 
پہلی بات یہ ویب ایک آدمی نہیں چلاتا. بلکہ ایک خاندان چلاتا ہے جس میں محبت و احترام کا رشتہ ہے. اسی خاندان میں آپ بھی موجود ہیں جب تک یہ باہمی محبت و احترام قائم رہے گا آپ میں یا کوئی بھی اور اس خاندان کا حصہ رہے گا آپ دعا فرمائیں تو سب کے لیے فرما لیں زیادہ مناسب ہوگا.
 

آرزو

محفلین
شکریہ ۔ ویسے میں نے سب کے یے دعا کی ہے میرے لیے سب برابر ہیں جی اسیے خاندان کی تو مجھے تلاش تھی شاہد آپ میر ی خوشی کا اندازہ نہیں لگ سکتے نہ میں اظہار کر سکتی ہوں ۔۔میں سب کی لیے دعا کرو ں گی۔
 

آرزو

محفلین
وقت گزرنے لگا اور حالات نے اپنا رخ بدلا رحیمو دیکھ بھائی کو نوکری مل گی ہے ۔اب تو ہمارے حالات بھی بدل جایں گے۔ رحیم نے کبوتروں کے کھوکھے کا دروزہ بند کرتے ہوے کہا ۔ اچھا ویسے ایک بات بتاو تسیلم یہ شیراز بھائی کو ہم پے ترس کیسے آگیا۔ نہیں رحیمو ایسی بات نہیں شیراز بھائی تو بہت اچھے ہیں ۔ویسے بھی میں نے نغمہ کو کہا تھا ۔کہ وہ اپنے بھائی کو زاہد بھائی کی نوکری کا بولے۔شاید نغمہ کی بات پر بھی غور کی ہو ۔تمہیں تو پتہ ہے کہ نغمہ شیراز بھائی کی زیادہ لاڈلی ہے ۔ہاں وہ تو ہیں ۔ اس میں تو کوئی شک نہیں ۔ رقیہ دیکھ دروزے پہ کون ہے ۔؟ماں نے بستر پر لیٹے ہوے رقیہ سے کہا۔ اچھا اماں جاتی ہوں ۔رقیہ پاوں میں چپل پہنے جلدی سے دروزے کی جانب پڑھی ۔باہرکادروزہ کمرے سے کچھ ہی فاصلے پر تھا ۔لکڑی سے بنا دورزہ جس پر لوہے کی بنی کنٹھی پر ہاتھ رکھتے ہوے دھیمےسے بولی کون ۔ارے پگلی میں ہوں دروازہ کھول ۔باہر سے آنے والی آواز نے اسے پر سکون کر دیا۔ بھیا آپ؟ کیوں میں اس وقت گھر نہیں آسکتا کیا؟ نہیں بھیا آپ اس وقت گھر نہیں آتے تو میں وہ ۔۔۔۔۔۔اچھا اچھا زیادہ باتیں نہ بنا ۔جلدی سے میرے لیے پانی کا مگ بھر کر لا ۔کیو ں بھیا زیادہ پیاس لگی ہے ؟ اپنے کندھے سے رمال اتارتے ہوے اور چار پائی پہ بیٹھتے ہوے التجائینہ انداز میں کہا ارے بہناپانی بھر کر لا تی ہے یا میں پیاسا مر جاوں ، پانی لا رقیہ کیوں کھڑی ہے بھائی کے سر پر ۔ جی اماں ابھی لاتی ہوں ۔ مشتاق پتر میری ایک بات سن اک فیصلہ کرنا پڑے گا تجھے ۔ بول اماں تو کیا چاہتی ہے ۔ پتر زاہد کی نوکری تو کب کی ہو گی ۔ اب تو شادی کی بات کر لے اسے بول اپنی امانت لے جاے اور ہاں اسے اپنی شادی کی بھی بات کر لینا تجھے تو پتہ ہے میرا چلانا پھرنا بہت مشکل ہے ورنہ تو میں خود ہی نوراں کے پاس چلی جاتی ۔ رشتے میں ہے تو تیری خالہ ۔ کل رات تو چلا جا شادی کی بات کر طے کر لے۔ ادھر سے ایک بیٹی جاے گی ادھرسے ایک بیٹی آے گی ۔ بس تو کل ضرور جانا ۔ ماں نے تو جیسے آخری فیصلہ سنا دیا۔ اچھا اماں چلا جاوں گا بس اب خوش مشتاق نے فرمابردری سے کہا ۔ مشتاق پتر تواک بات اور مان لے میری ۔ اب بول اماں اور کیا چایے ؟ دیکھ پتر تیرے لفنگے دوست تجھے کہیں کا نہیں چھوڑیں گیں ۔ میری بات مان ان سے دوستی ختم کر فالتوں دوستوں کے ساتھ نہ بیٹھا کر کل کو تیر ی بیوی آے گی زمے داری بڑھ جاے گی ۔ اپنی گھر گھرہستی پر غور کر ۔اچھا اماں تو ہر وقت میرے دوستوں کو بیچ میں نہ لایا کر ۔ میرا کوئی دوست برا نہیں ہے میں جا رہا ہوں سونے مجھے نید آرہی ہے ۔ ماں نے بیٹے کو تلخ لحجیے سے بات کرتے ہوے ۔ دیکھا ۔تو اندر ہی اندر بہت کرلاتی رہی اور بے بسی سے رونے لگی ۔اور خود کو ہی کوسنے لگی ۔کاش میں وقتی طور پر اپنے بیٹے کو سمجھا سکتی اور اپنی ہی زمے داری کا احساس دلاتی۔
 

آرزو

محفلین
اماں زاہد مجھے بہت پیار کرتا یے اس وجہ سے اپنی بہن کا رشتہ دے رہا ہے ۔ ورنہ تیرا بیٹا لوفری بازی میں کم نہیں ہے ۔میں جانتی ہوں رقیہ ۔ ×××××××××××××××××××××××××××××××××××× سلام عیلکم خالہ کیسی ہیں ۔مشتاق نے صحن میں داخل ہوتے ہی سلام کیا تسلیم جو کے نلکے پہ کھڑی گھڑوں میں پانی بھر رہی تھی۔ مشتاق کو دیکھتے ہی آدھے بھرے گھڑے کو فورا اٹھایا اور جلدی سے بڑے بڑے قدم اٹھانے لگی۔خالہ جان آپ کو کیتنی بار بولا ہے باہر کا دروزہ لگوا لو ۔ اب باہر سے آنے والا کیسے اس کچی چار دیواری کھلی گلی میں کھڑا رہے ۔ نظریں تو تسلیم پر جماے گھورتی آنکھوں سے دیکھتے ہوے کہا۔تسلیم اندرکمرے میں جا چکی تھی۔ہاں پتر بس کی کریں حالات ٹیھک ہو ں گیں تو دروزہ بھی لگ جاے گا ۔اچھا تو بیٹھ تو سہی ۔ نوراں نے چار پائی کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا ۔خالہ زاہد نہیں آیا؟ ابھی آجاے گا بیٹھ تو ابھی پانی وانی پی ۔سب خیرت ہے ،جی خالہ۔تسلیم چل جلدی سے چاے بنا لے ۔ نوراں نے تسلیم کو آواز دی جی امی ابھی آئی ۔کچھ ہی دیر میں بادامی رنگت کے سوٹ میں ملبوس زاہد بھی آگیا مشتاق نے زاہد کے اس نئے سوٹ کو دیکھ کر حران رہ گیا اور کہینے لگا کیا بات ہے تیری تو واہ واہ ہو گی ۔ اب ایسی بھی کوئی بات نہیں مشتاق ۔تو سنا اماں کیسی ہے تیری ؟ اماں چاہتی ہے کہ اب گھر میں بہو آجاے تو بلکل ٹیھک ہو جاوں گی ۔ مشتاق نےایک نظر تسلیم پر ڈالتے ہوے کہا ۔ جو چاے کے کپ اٹھاے سامنے آرہی تھی۔ تسلیم یہ بات سنتے ہی شرما گیں ۔ ویسے خالہ میری طرف سے تیاری پوری ہے تھوڑا بہت زمینوں سے پیسہ کما لیتا ہوں ۔اب تو کپاس کا موسم ہےتو میرے پاس کچھ پیسے ہو جایں گیں مل جل کر کر لیتے ہیں ۔کیا خہال ہے زاہد تیرا ؟ یار جیسے تو ٹیھک سمجھے ویسے کر لیتے ہیں ۔شادی کی تاریخ دو ہفتے کے بعد کی تھی ۔
 

آرزو

محفلین
میری طرف سےپوری ٹیم کو رمضان کی مبارک ۔ اللہ سب کو ڈھیروں نیکییاں عطا فرماے ۔
 

آرزو

محفلین
نوراں نے اپنی حثیت کے مطابق شادی کر لی ۔خیر سے بیٹی کا فرض بھی پورا ہو گیا ۔اب ایک بیٹے کی شادی بھی کر لی ۔رقیہ نے بہت جلد گھر سمبھال لیا ۔زاہد اپنی زندگی میں بہت خوش تھا ۔ رقیہ سے بہت پیار کرتا تھا ۔ سلام چاچی کیسی ہیں آپ ؟ ارے آو میرا بچہ آج تو میری نغمہ آئی ہے ! نہیں چاچی ایسی بھی کوئی بات نہیں بس دل بڑا اداس ہو رہا ھتا سوچا آپ سے تسلیم کے بارے میں پوچھ لوں آپ نے تو مجھے اکیلا کر دیا ۔ آپ نے تسلیم کی اتنی جلدی شادی کیوں کی ؟ نوراں نے مسکراتے ہوے کہا اتنی جلدی کہاں ۔ اب تو تیری بھی اگلے ہفتے شادی ہو جاے گی اب تو تو بھی اپنے گھر کی ہو جاے گی ۔ چاچی آپ بھی نہ ۔ نغمہ نے شرماتے ہوے کہا اور دوبٹہ سر پر سیٹ کرنے لگی
۔ نغمہ اب تو توں لا ہور چلی جاے گی ؟ ہاں رقیہ بھابھی اب تو وہیں رہنا پڑے گا ۔ اوہو ! اب تو مجبوری ہے بیچاری کی رقیہ نے شوخ انکھوں سے دیکھتے ہوے کہا ۔ افوہ ۔۔۔۔ بھابھی ۔ وہ جھنجلا گی ۔ اسکی بات پر بھنائی تھی ۔ اچھا چھوڑو اس بات کو کیو ں اس بیچاری کو تنگ کر رہی ہو ۔ اچھا خالہ کو ئی بات نہیں چھوڑ دیتی ہو ں آپکی لاڈلی کو رقیہ پانی کا گلاس دیےت ہوے بولی ۔ چاچی میں ایک بات کرنا چاہتی ہو ں آپ ناراض تو نہیں ہوں گی ۔؟ بول کیا بات ہے ۔ نوراں پیاز کاٹتے ہو ے اپنی ہی دنیا میں مصروف تھی ۔ چاچی میں دیکھتی ہوں آپ نے کبھی بھی نماز نہیں پڑھی ۔ اگر آپ نماز پڑھیں تو شاید آپ کے مزید حالات اور اچھے ہو جاہیں گیں ۔ ہاں پڑھیوں گی ۔ نوراں نے سر سری سا جواب دیا ۔ چاچی میں نے جب سے ہوش سمبھالا ہے مجھے نہیں یاد کہ آپ نے کبھی بھی نما ز پڑھی ہو ۔ نوراں چپ تھی اس نے کوئی جواب نہیں دیا ۔ نغمہ جو کی پڑھی لکھی لڑکی تھی لیکن عمر میں بہت ہی کم بلکل بیٹی کی عمر کی تھی ۔ اس کو وہ سمجھا گی تھی ۔ جو اسنے سمجھ کر بھی نہ سمجھی کی ا۔
وقت اس طرح گزرتا رہا پر گھر کی حالت ویسی کی ویسی تھی زاہد کی شادی کو بھی چار سال سے اوپر ہو چکے تھے ۔ زاہد کو اللہ نے تین بیٹوں سے نوازہ ۔ اب تو گھر کے اخراجات اور بڑھ گے تھے ۔ زاہد بھی پرشان ہونے لگا ۔ ماں سے بھی خاص بات نہ کرتا اب تو اپنی ہی دنیا میں گم تھا رقیہ کا دل کرتا تو گھر کا کام کرتی ورنہ بولتی میں اپنا الگ پکا لوں گی ۔ نورا ں تھکی ہوئی گھر لوٹی شام ہو نے کو تھی سردیوں کے دن تھے تو اسے تو پتہ ہی نہ چلتا کہ کب شام ہو گی ۔ دوکمروں کے ساتھ چھوٹی سی جھوپڑی میں آتے ہی لکڑیا ں اکھٹی کرنے لگی ۔ سر پی دوبٹے سے پٹی بندھی ہوئی پرانے سے سٹیپل کے سوٹ میں ملبوس شلوار اوپر بے ڈھنگی پہنی تھی ۔ کھانے کے سامان کی تیاری کرنے لگی ۔ دادی ہمیں بھوک لگی ہے ۔ کب کھانا بکے گا ؟ تری اماں کہں گی ۔؟ دادی وہ ابا کو بخار ہے تو اس کے ساتھ بیٹھی ہے ۔ اچھا زاہد کو بخار ہے کب ہوا بخار ؟ چولھے میں لکڑیا ں جلاتے ہوے بولی ۔ اچھا میں ابھی آتی ہو ں تو یہا ں بیٹھ ۔ پوتے کو اندر بٹھاتے ہوے بولی ۔ اچھا سن رحیموں ۔ بچوں کا خیال رکھ اور ہاں بلی کا دھیان رکھنا اندر نہ آے ۔ نوراں جلدی سے زاہد کے کمرے میں گی ۔ کیا ہوا زاہد ؟ تجھے بخار یے جی اماں بس کچھ دنوں سے طبیعت خراب ہو رہی تھی ۔اچھا چل میں تیرے لیےدودھ لے آتی ہوں ۔ نہیں اماں ابھی میرا دل نہیں۔ ہے اماں میں ٹیھک ہو ں ۔ اچھا تو سو جا ۔ رقیہ تو اس کا دھیان رکھ میں بچھوں کو کھانا دے دوں ۔ دوسرے دن تسلیم بھی آگی ۔
 

آرزو

محفلین
اماں اب تو تیرے گھر آنے کو بھی دل نہیں کرتا ۔ کیوں جی ایسا کیا ہو گیا ؟ بس اماں اب تو نغمہ بھی چلی گی ۔ اس کی شادی بھی اتنی دور ہو گی ۔ اب کیا فائدہ ۔۔۔۔ اچھا یہ بتا کی تیری خالہ کیسی ہے نوراں نے اسکی بات کاٹی ۔ ٹیھک یے اماں خالہ بس سارا دن بستر پر پڑی رہتی ہے ۔وہ کیا کرے گی ۔ زاہد بھائی کی طبیعت خراب تھی تو اسے کام پر نہ جانے دیتی ۔
میں کیا کرتی ۔اس کی طبیعت ٹیھک تھی تو چلا گیا ۔ آج تو سردی بھی بہت ہے شکر یے اماں دھوپ نکل آئی ۔ورنہ باہر نکلنا بہیت مشکل ہو جاتا ہے
اماں دن تو کافی نکل آیا میں ایسا کرتی ہوں میں باہر جا کے آپ کے کپڑے دھو دیتی ہوں ویسے بھی تیری طبیعت ٹیھک نہیں ہے ۔ اچھا تو جا میں جب تک بھینس کو باہر دھوپ میں باندھ دیتی ہوں ٹیھک ہے اماں جو کام تجھ سے ہوتا ہے تو کر لے ۔ پر اما ں برتن مت دھونا ۔ وہ بھابھی دھو لے گی ۔ اچھا اچھا تو جا ۔ ۔ رحیمو بات سن کیا یے اماں ؟ دیکھ پتر تو بھی کچھ کام کر لے تیرے بھائی کی طبیعت خراب رہیتی یے تو چھوٹا بچہ نہیں ہے ۔ جوان جہان ہے ۔ اچھا اماں باہر کیھتوں میں جو کا م ملتا ہے کر تو لیتا ہوں ۔ نوراں کے گھر پھر سے پرشانیوں نے ڈیرا ڈالا ۔ نوراں کی وہیی زندگی باہر کیھتوں میں کام کرنا ۔یا باقی کا دن اپنی بھینس اور بکری کی خدمت گزاری میں لگ جاتا ۔
 

آرزو

محفلین
سلام عیلکم ۔ فیصل بھائی کیسے ہیں ۔ معزرت کے ساتھ کہ ۔ عرض کروں گی ۔ اب تو جیسے وقت ملے گا ویسے ہی میں اس کہانی کو آگے چلاوں گی ۔کیوں کہ یہاں مدینے میں رمضان شریف میں سارا سیسٹم بدل جاتا ہے ۔ دن کو سونا اور رات کو جگانا ہوتا یے کام میں کافی تبدلی آگی ہے ۔آپ کہانی پڑھ کر بتائیے گا کہ کیسی جا رہی ہے ۔ آپ کی اصلاح کی بھی ضرورت ہے ۔آرزو نواز
 
بہترین جا رہی ہے بٹیا. لیکن کہانی کے اسکرپٹ پر زور دیجئے. مطلب کہانی میں پڑھنے والے کو انگیج کرنے کا بندو بست کرنا ضروری ہے...
 

آرزو

محفلین
جی انشااللہ کوشش کروں گی ۔ اصل میں میں نے پہلی بار کہانی لکھی ہے صاف ظاہر ہے کمی تو بہت ہو گی ۔۔آپ کی اصلاح کا بہت شکریہ بس اس بہن کا ساتھ دیتے رییے گا آپ جیسے بھائی کی ضرورت ہے ۔ اللہ آپ کو خوش رکھے ۔
 

آرزو

محفلین
مطلب کہ تفصیلی بیان کروں ۔ کہانی مختصیر سی اگے جا رہی ہے ۔ یعنی کہ مزید تفصیل سے کہانی کو آگے چلاوں ۔ کیا میں نے صحیح سمجھا ؟ اگر میں نے غلط سمجھا ہے تو پلیز مجھے سمجھا دیجے ۔ آپ کی مہر بانی ہو گی ۔ آپ کے جوب کی م
 
Top