آؤ ہنسیں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

جیہ

لائبریرین
گدھے كا بچہ​
ايك گدھا كسي گھر كي ديوار سے كان لگا كر كھڑا تھا۔ ايك بكري كا وہاں سے گزر ہوا۔اس نے پوچھا:

گدھے بھائي، تم يہاں كيا كر رہے ہو؟

گدھا: اندر دو آدمي جھگڑ رہے ہيں اور وہ دونوں ايك دوسرے كو گدھے كا بچہ كہ رہے ہيں۔ ميں يہ جاننا چاہتا ہوں كہ ان دونوں ميں سے ميرا بچہ كون سا ہے؟

کاپی ÷÷÷پیسٹ شدہ
 

جیہ

لائبریرین
بَنٹا سِنگھ نے سَنٹا سِنگھ کو (ایس ایم ایس) بھیجا
"بھیجنے والا انسان، پڑھنے والا گدھا"
سنٹا سنگھ نے جواباً لکھا
"بھیجنے والا گدھا، پڑھنے والا انسان"
 

جیہ

لائبریرین
سردار جی بیماری کے دوران ایک نَرس کے عشق میں گرفتار ھوا
کئی روز کے تذبذب کے بعد آخر کار ہمّت کرکے اُسے ایس ایم ایس بھیجا جسمیں انگریزی میں لکھا
"I LUV U SISTER"
 

عبدالرحمٰن

محفلین
جیہ نے کہا:
گدھے كا بچہ​
ايك گدھا كسي گھر كي ديوار سے كان لگا كر كھڑا تھا۔ ايك بكري كا وہاں سے گزر ہوا۔اس نے پوچھا:

گدھے بھائي، تم يہاں كيا كر رہے ہو؟

گدھا: اندر دو آدمي جھگڑ رہے ہيں اور وہ دونوں ايك دوسرے كو گدھے كا بچہ كہ رہے ہيں۔ ميں يہ جاننا چاہتا ہوں كہ ان دونوں ميں سے ميرا بچہ كون سا ہے؟

کاپی ÷÷÷پیسٹ شدہ
:lol:
جیہ نے کہا:
بَنٹا سِنگھ نے سَنٹا سِنگھ کو (ایس ایم ایس) بھیجا
"بھیجنے والا انسان، پڑھنے والا گدھا"
سنٹا سنگھ نے جواباً لکھا
"بھیجنے والا گدھا، پڑھنے والا انسان"
:lol:
جیہ نے کہا:
سردار جی بیماری کے دوران ایک نَرس کے عشق میں گرفتار ھوا
کئی روز کے تذبذب کے بعد آخر کار ہمّت کرکے اُسے ایس ایم ایس بھیجا جسمیں انگریزی میں لکھا
"I LUV U SISTER"
:lol:
بہت خوب جاری رکھیے گا۔
 

عمر سیف

محفلین
جیہ نے کہا:
گدھے كا بچہ​
ايك گدھا كسي گھر كي ديوار سے كان لگا كر كھڑا تھا۔ ايك بكري كا وہاں سے گزر ہوا۔اس نے پوچھا:

گدھے بھائي، تم يہاں كيا كر رہے ہو؟

گدھا: اندر دو آدمي جھگڑ رہے ہيں اور وہ دونوں ايك دوسرے كو گدھے كا بچہ كہ رہے ہيں۔ ميں يہ جاننا چاہتا ہوں كہ ان دونوں ميں سے ميرا بچہ كون سا ہے؟

کاپی ÷÷÷پیسٹ شدہ
:D :D
 

جیہ

لائبریرین
افغانستان اور پاکستان کے وفود آپس میں تبادلہ خیال کر رہے تھے۔
پاکستان کے وزیر نے پوچھا “جب آپ کے ریلوے کا نظام ہی نہیں تو وزارت ریلوے کس لیے؟ “
“ آپ کے ہاں بھی تو وزارت قانون ہوتی ہے “ افغان وزیر کا جواب تھا۔
 

عمر سیف

محفلین
جیہ نے کہا:
افغانستان اور پاکستان کے وفود آپس میں تبادلہ خیال کر رہے تھے۔
پاکستان کے وزیر نے پوچھا “جب آپ کے ریلوے کا نظام ہی نہیں تو وزارت ریلوے کس لیے؟ “
“ آپ کے ہاں بھی تو وزارت قانون ہوتی ہے “ افغان وزیر کا جواب تھا۔
:D
 

نوید ملک

محفلین
جیہ نے کہا:
افغانستان اور پاکستان کے وفود آپس میں تبادلہ خیال کر رہے تھے۔
پاکستان کے وزیر نے پوچھا “جب آپ کے ریلوے کا نظام ہی نہیں تو وزارت ریلوے کس لیے؟ “
“ آپ کے ہاں بھی تو وزارت قانون ہوتی ہے “ افغان وزیر کا جواب تھا۔

بہت اچھے :lol: :lol:
 

نوید ملک

محفلین
ایک مولانا صاحب تقریر کر رہے تھے ، انہوں نے فرمایا : جو کوئی کسی یتیم کے سر پر شفقت سے ایک بار ہاتھ پھیرے گا اسے اتنا ہی ثواب ملے گا جتنے یتیم کے سر پر بال ہوں گے ۔
یہ بات سن کر ایک شخص کھڑا ہو کر بولا : مولانا صاحب! اگر یتیم گنجہ ہو تب ؟
 

عمر سیف

محفلین
:D

دماغی ہسپتال میں داخل ایک مریض کا دعوی تھا کہ وہ لارڈ ماؤنٹ بیٹن ہے۔ وہ لارڈ کی طرح انگریز بنتا، اور ہر وقت ادھر ادھر گھومتا رہتا۔ ہسپتال کا عملہ بھی اسے لارڈ صاحب کہہ کر بلاتا تھا۔کرنا خدا کا یہ ہوا کہ وہاں ایک اور شخص آگیا جو کہ خود کو لارڈ ماؤنٹ بیٹن کہتا تھا۔ ڈاکٹر پریشان ہوگئے کہ یہ دونوں اب لڑائی کریں گے، اب کیا کیا جائے۔ کسی نے کہا کہ الگ الگ کمروں میں بند کر دیں، کسی نے کہا سمجھایا بجھایا جائے، کوئی بات بنتی نظر نہ آئی تو ایک عقلمند نے مشورہ دیا کہ دونوں لارڈون کو ایک کمرے میں بند کر دیا جائے وہاں دونوں آپس میں مشورہ کریں کہ اصل لارڈ کون ہے۔ دونوں کو کمرے میں بند کر دیا گیا۔ کچھ دیر بعد جب کمرے کا دروازہ کھولا گیا تو دونوں خوش ہنستے مسکراتے باہر آگئے۔ تو ڈاکٹر نے پوچھا:

“ ہاں بھئی کیا مسئلہ حل ہوگیا؟‘۔
دونوں نے ایک ساتھ کہا “ جی ہوگیا“۔
ڈاکٹر نے پوچھا۔ “ تم میں سے اصل لارڈ ماؤنٹ بیٹن کون ہے؟“۔
بعد میں آنے والے مریض نے کہا۔ “ جی میں ہوں“۔
“ تو پھر تم کیا ہو؟“۔ ڈاکٹر نے پہلے والے مریض سے پوچھا۔
اس نے شرماتے ہوئے کہا۔ “ جی میں لیڈی ماؤنٹ بیٹن“۔ :D
 

عمر سیف

محفلین
ایک سکھ رات کے وقت موٹر سائیکل پر جا رہا تھا۔ سردی بہت تھی۔ سامنے سے ٹھنڈی ہوا چل پڑی تو اُتر کر کوٹ الٹا کر کے پہن لیا اور پھر موٹر سائیکل کو کک ماری۔ سردی سے بچنے کی اس ترکیب پہ وہ اتنا خوش تھا کہ ڈھلوان سے موٹر سائیکل پھسل گئی اور وہ دھڑام سے نیچے آ رہا۔ کچھ دیر بعد بہت سے لوگ وہاں جمع ہوگئے۔ دیکھا کہ سردار جی مرے پڑے ہیں اور ایک سکھ ان کے پاس کھڑا ہے۔
اس سے لوگوں نے پوچھا۔
“ کیا ہوا ہے؟‘۔
وہ بولا۔ “ جب میں پہنچا تو سردار جی کراہ رہے تھے۔ میں نے جھک کر دیکھا تو پتا چلا کہ گردن مڑ گئی ہے میں نے زور لگا کر گردن سیدھی کی تب سے نہیں‌بولے“۔
 

عمر سیف

محفلین
لکھنؤ کے ایک مشاعرے میں جگرمرادآبادی غزل پڑھ رہے تھے۔ ان کے ایک قریبی دوست جب تصویر کھینچنے لگے تو جگر صاحب بولے۔
“ میری تصویر ایسی نہیں آتی کہ تم گھر میں سجا سکو“ (جگر صاحب بہت کالے تھے)۔
ان کے دوست نے کہا۔ “ تصویر سجانے کے لیے نہیں، بچوں کو ڈرانے کے لیے لے جا رہا ہوں“۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top