آئیں گیتوں میں باتیں کریں

عظیم

محفلین
میرے سامنے والی کھڑکی میں اک چاند سا مکھڑا رہتا ہے
افسوس یہ ہے کہ وہ ہم سے کچھ اکھڑا اکھڑا رہتا ہے
ہم چھوڑ چلے ہیں محفل کو
یاد آئے کبھی تو مت رونا
اس دل کو تسلی دے لینا
گھبرائے کبھی تو مت رونا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
فیوریٹ۔۔۔
میں تو جلا ایسا جیون بھر کیا کوئی دیپ جلا ہوگا
نہ میری صبحیں نہ میری شامیں
میرے جیسا اس دنیا میں
کوئی اکیلا کیا ہوگا
جتنی اُمنگیں تھیں دل میں ساتھ میرا سب چھوڑ گئیں
میری جاگتی راتوں سے روشنیاں منہ موڑ گئیں
آشاؤں کے چاند نے اپنا
مکھڑا ڈھانپ لیا ہو گا

آرتھر نیر۔
 
آخری تدوین:
Top