نیرنگ خیال
لائبریرین
زندگی کے سفر میں گزر جاتے ہیں جو مقامتوبہ ہے نین بھائی۔۔۔ دو سر تو لگانے چاہئیے نا کہ گانے کا سماں تو بندھے
آج پھر جینے کی تمنا ہے
آج پھر مرنے کا ارادہ ہے
وہ پھر نہیں آتے ۔۔۔ وہ پھر نہیں آتے۔۔۔
آنکھ دھوکا ہے۔۔ کیا بھروسا ہے سنو۔۔۔ دوستو شک دوستی کا دشمن ہے۔۔۔ اپنے دل میں اسے گھر بنانے نہ دو
گھر روکنا پڑے ان کو۔۔۔ روک لو روٹھ کر ان کو جانے نہ دو۔۔۔۔
بعد میں چاہے پیار کے بھیجوں ہزاروں سلام۔۔۔۔ وہ پھر نہیں آتے۔۔۔
ہوہوہوہوہو۔۔۔ لو پتری۔۔۔ دو کی بجائے پوری ندی بہا دی۔۔۔