آٹھویں سالگرہ آج تم یاد بے حساب آئے

یاد بھی عجیب چیز ہے۔۔۔ ۔ آنے پر آئے تو بےتحاشہ آئے۔۔۔ اور نہ آئے تو کبھی گماں کے دریچوں کے بھی پاس نہ پھٹکے۔۔۔ مصروفیت حاوی ہو جاتی ہے۔ تو محبت اور تعلق مٹنے لگتے ہیں۔ لیکن کسی ایسے لمحے میں کبھی یونہی بیٹھے بیٹھے جب کسی کی یاد لبوں پر مسکان لے آئے۔۔۔ تو اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ ہم کو سب یاد ہے۔۔۔ پانی پر برف جم گئی ہے۔ لیکن نیچے پانی یونہی رواں دواں ہے۔ یادوں کی حدت کبھی اس برف کو پگھلا دیتی ہے تو نیچے سے وہی اجلے لمحے اور بےغرض محبتیں اپنی اصل شکل میں نمودار ہوجاتی ہے۔ تخیل کے پردے میں انسان پہروں بھیگتا رہتا ہے۔ خود لطف لیتا ہے۔ لیکن وہ لوگ جنہیں وہ یاد کر رہا ہوتا ہے۔ ان کیفیات سے بےخبر انجان اپنی زندگی کے فیصلوں میں مصروف ہوتے ہیں۔ اور کبھی جب ان کی یادوں کی حدت ان کے تعلقات پر پڑی برف کو پگھلاتی ہے تو ادھر ہم سے بےخبری کے دشت میں خیمے لگا کر سوئے ہوتے ہیں۔ ازل سے سلسلہ ہے یاد آنے اور نہ آنے کا۔۔۔ جو چلا جا رہا ہے۔
محمداحمد بھائی بہت خوبصورت دھاگہ بنایا آپ نے۔ کہ مسرت کے موقعوں پر ان کی یاد کرنا جو کبھی انہیں یا اس جیسے موقعوں پر ہم رکاب تھے پرانی ریت ہے۔ اور آپ نے طرب کے ان لمحوں میں ان چہروں کو محو نہ ہونے دیا۔ جن کے مراسلوں کی شوخی آج بھی لبوں پر بےاختیار مسکان لے آتی ہے۔
کسی کے یوں بچھڑنے پر، کسی کے یاد آنے پر​
بہت سے لوگ روتے ہیں کہ رونا اک روایت ہے​
غم جاناں سے گھبرا کر روایت توڑ جاتا ہوں​
تمہاری یاد آنے پر میں اکثر مسکراتا ہوں​
یہ شعر ایسے لگتا ہے۔ شاید غلط لکھا ہو۔۔۔ پر اس بات سے کیا فرق پڑتا ہے فی الوقت کے شعر غلط ہے یا صحیح۔۔۔ میں نے تو ان لوگوں کے واسطے لکھا کہ جو آج اگر یہاں موجود ہوتے تو اس طربیہ تقریب میں درخشاں ستاروں کی مانند چمکتے۔ کہ ان کے وجود کی رونق اس تقریب کا لطف دوبالا کر دیتیں۔
مقدس بٹیا اپنی مصروفیات میں کندن بننے کے عمل سے گزر رہی ہے۔ تو وہیں قیصرانی بھائی بھی خال خال ہی نظر آتے ہیں۔ ساجد بھائی اور عسکری کا محفل کو خیر آباد کہنا بھی جہاں اک سانحہ ہے۔ وہیں مہ جبین آپی تعبیر آپی اور قرۃالعین اعوان کی غیر موجودگی کو بھی بہت شدت سے محسوس کر رہا ہوں۔ فرحت کیانی بھی شاید سفر نصیب سے نہیں لوٹی۔ اور محب علوی بھائی بلاگ میں ہی مصروف ہوگئے ہیں۔ یہ لوگ جہاں بھی ہیں خوش رہیں۔ خوش باش رہیں۔ میری دعائیں ان سب کے لیے ہیں جن کو میں جانتا ہوں۔ یا جن کو میں نہیں جانتا۔۔۔ لیکن اس پر مسرت موقع پر آج سب ہوتے تو شاید۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ کہنا بہت کچھ چاہتا ہوں۔ لیکن ہمیشہ کی طرح الفاظ کی قلت کا شکار ہوگیا۔ لفظ ختم ہوگئے۔ اور سوچ کے دھارے الفاظ کی شکل میں نہ ڈھلنے پر تحلیل ہوتے جا رہے ہیں۔
نواں آیا ایں سونیا تے چھا گیا ایں ٹھاہ کر کے :wink2:
 

تلمیذ

لائبریرین
ابھی میر امجد علی راجا سے فون پر بات ہوئی ہے ان کی طبعیت کچھ ناساز ہے سانس کا عارضہ لاحق ہے
اللہ سے دعا ہے کہ ان کو جلد از جلد صحت کاملہ عطا فرمائے آمین
آمین۔ وہ ہماری محفل کے ایک اہم اور فعال رکن ہیں۔ اللہ تعالے انہیں تندرستی عنایت کرے، آمین۔
 

بھلکڑ

لائبریرین
ابھی میر امجد علی راجا سے فون پر بات ہوئی ہے ان کی طبعیت کچھ ناساز ہے سانس کا عارضہ لاحق ہے
اللہ سے دعا ہے کہ ان کو جلد از جلد صحت کاملہ عطا فرمائے آمین
اللہ انہیں صحت کاملہ عطا فرمائے!
میں دھاگہ کھولوں دعا کی درخواست کے لئے؟
 
ابھی میر امجد علی راجا سے فون پر بات ہوئی ہے ان کی طبعیت کچھ ناساز ہے سانس کا عارضہ لاحق ہے
اللہ سے دعا ہے کہ ان کو جلد از جلد صحت کاملہ عطا فرمائے آمین

اللہ سے دعا ہے میرے پیارے سے راجا بھائی کو صحتِ کاملہ عاجلہ مستمرہ عطا فرمائے۔ آمین
 
ہمارے دوست ہمیں یاد آرہے ہیں بہت​
یہی ہے آس کہ ان سے کلام ہوجائے​
کاشف عمران بھائی بہت ساری یادیں ان سے وابستہ ہیں ۔ایک مرتبہ اسکائپ سے میری بات بھی ہوئی تھی ۔انھوں نے مجھے ایک مشاعرے کی زبردست تیاری کرائی تھی ۔اور غزل میں اصلاح بھی دی تھی۔محترم جناب ساجدبھائی ہر مسئلہ کو چٹکیوں میں سلجھا دینے والے ۔شریف الطبع ،با صلاحیت اورحلیم و بردبار والے ،اب ہم کہاں سے لائیں گے ایسے لوگ ۔محمد شعیب بھائی جان ایک ہی دو مرتبہ بات ہوئی لیکن نقش چھوڑ گئے ۔فون نمبر ان کا ہے کل کال کروں گا اب تو کافی رات ہو چکی ،سو گئے ہونگے ۔محمد بلال اعظم بھائی ایک مرتبہ تھوڑی سی نوک جھوک ہوئی تھی لیکن انھوں نے فورا صفائی پیش کی اور مجھے منا لیا آج بھی مجھے یاد ہے ۔پتہ نہیں آج کل یہ بھی نہیں دکھتے ۔نیرنگ خیال بھائی آج کل بہت کم دکھائی دیتے ہیں انتہائی مخلص اور پر مزاح شخص۔اسی طرح خرم شہزاد خرم بھائی بھی نہیں دکھائی دے رہے ۔احمد بھائی جان !ابھی جب میں نے آپ کے اس دھاگہ کو دیکھا اور یاد کرنے کی کوشش کی تو یہ حضرات بے طرح یاد آئے ۔​

جس کے آجانے سے آ جاتی تھی محفل میں رونق​
آج جب کوئی نہیں آیا تو بہت یاد آیا​
آج بیٹھے ہم انجانو کی محفل میں​
دوستی کا قصہ جب کسی نے سنایا تو بہت یاد آیا​

اسی طرح عندلیب آپا بڑی بہن کی طرح سرزنش ،کبھی کبھی ڈانٹ بھی مگر انتہائی شفقت ،محبت سے ۔امتحانات میرے جب چل رہے تھے اور میں محفل میں دیر تک جگتا تو بہت خفا ہوتیں پتہ نہیں کہاں کھو گئے اپیا کہاں چلی گئیں اپنے اس بھائی کو چھوڑ کر ۔فارقلیط رحمانی بھائی جان بھی آج کل کم کم ہی دکھائی دے رہے پتہ نہیں مجھ سے کیا گستاخی ہو گئی میرے مراسلوں کا بھی جواب نہیں دیتے اب تو ۔خیر جہاں کہیں بھی ہوں اللہ سب کو خوش رکھے ،صحت و عافیت سے نوازے ۔​

فارقلیط رحمانیبھائی جان
محمد بلال اعظمبھائی
عندلیباپیا
محمد شعیببھائی
خرم شہزاد خرمبھائی
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ہمارے دوست ہمیں یاد آرہے ہیں بہت​
یہی ہے آس کہ ان سے کلام ہوجائے​
کاشف عمران بھائی بہت ساری یادیں ان سے وابستہ ہیں ۔ایک مرتبہ اسکائپ سے میری بات بھی ہوئی تھی ۔انھوں نے مجھے ایک مشاعرے کی زبردست تیاری کرائی تھی ۔اور غزل میں اصلاح بھی دی تھی۔محترم جناب ساجدبھائی ہر مسئلہ کو چٹکیوں میں سلجھا دینے والے ۔شریف الطبع ،با صلاحیت اورحلیم و بردبار والے ،اب ہم کہاں سے لائیں گے ایسے لوگ ۔محمد شعیب بھائی جان ایک ہی دو مرتبہ بات ہوئی لیکن نقش چھوڑ گئے ۔فون نمبر ان کا ہے کل کال کروں گا اب تو کافی رات ہو چکی ،سو گئے ہونگے ۔محمد بلال اعظم بھائی ایک مرتبہ تھوڑی سی نوک جھوک ہوئی تھی لیکن انھوں نے فورا صفائی پیش کی اور مجھے منا لیا آج بھی مجھے یاد ہے ۔پتہ نہیں آج کل یہ بھی نہیں دکھتے ۔نیرنگ خیال بھائی آج کل بہت کم دکھائی دیتے ہیں انتہائی مخلص اور پر مزاح شخص۔اسی طرح خرم شہزاد خرم بھائی بھی نہیں دکھائی دے رہے ۔احمد بھائی جان !ابھی جب میں نے آپ کے اس دھاگہ کو دیکھا اور یاد کرنے کی کوشش کی تو یہ حضرات بے طرح یاد آئے ۔​

جس کے آجانے سے آ جاتی تھی محفل میں رونق​
آج جب کوئی نہیں آیا تو بہت یاد آیا​
آج بیٹھے ہم انجانو کی محفل میں​
دوستی کا قصہ جب کسی نے سنایا تو بہت یاد آیا​

اسی طرح عندلیب آپا بڑی بہن کی طرح سرزنش ،کبھی کبھی ڈانٹ بھی مگر انتہائی شفقت ،محبت سے ۔امتحانات میرے جب چل رہے تھے اور میں محفل میں دیر تک جگتا تو بہت خفا ہوتیں پتہ نہیں کہاں کھو گئے اپیا کہاں چلی گئیں اپنے اس بھائی کو چھوڑ کر ۔فارقلیط رحمانی بھائی جان بھی آج کل کم کم ہی دکھائی دے رہے پتہ نہیں مجھ سے کیا گستاخی ہو گئی میرے مراسلوں کا بھی جواب نہیں دیتے اب تو ۔خیر جہاں کہیں بھی ہوں اللہ سب کو خوش رکھے ،صحت و عافیت سے نوازے ۔​
بہت شکریہ علم بھائی یاد رکھنے کا۔
یہ عارضی دوری تھی۔ اب تو میں ہوں اور محفل ہے۔
 

شیزان

لائبریرین
اور بھی کچھ لوگ ہیں جو کم کم دکھائی دے رہے ہیں۔

خرم شہزاد خرم
شیزان
فرخ منظور
قرۃالعین اعوان

بہت شکریہ احمد بھائی کہ آپ کو ہماری کمی محسوس ہوئی۔۔
زندگی کےاس سفر میں بہت سے لوگ ملتے اور بچھڑ جاتے ہیں۔
کچھ یاد رہ جاتے ہیں اور اکثر بھول جاتے ہیں۔۔
اردو محفل میری زندگی میں ایک خوبصورت اضافہ ہے۔۔
اور اس پر آپ اور آپ جیسے بہت سے دوستوںکا ساتھ یقینآ ایک نعمتِ گراں مایہ ہے۔۔۔
یہاں سے بہت کچھ سیکھا ہے اور ان شاء اللہ مزید سیکھنے کو ملے گا۔۔۔
عنوان پڑھ کر دل بےاختیار ہو جاتا ہے۔۔ آپ کے اعلیٰ ذوق کے تو ہم ویسے ہی گرویدہ ہیں جی

محفل کے بچھڑے دوستوں کے نام

ہجر میں کیوں رُلاتے ہو، کہاں ہو تم؟
لوٹ کر کیوں نہیں آتے ہو، کہاں ہو تم؟

مجھ سے بچھڑے ہو تو محبوبِ نظر ہو کِس کے؟
آج کل کِس کو ستاتے ہو، کہاں ہو تم؟

شبِ تنہائی میں اکثر یہ خیال آتا ہے
اپنے دکھ کِس کو سناتے ہو، کہاں ہو تم؟

شہر کے لوگ بھی پوچھا کئے ہیں اکثر
اب بہت کم نظر آتے ہو، کہاں ہو تم؟
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ابھی میر امجد علی راجا سے فون پر بات ہوئی ہے ان کی طبعیت کچھ ناساز ہے سانس کا عارضہ لاحق ہے
اللہ سے دعا ہے کہ ان کو جلد از جلد صحت کاملہ عطا فرمائے آمین
اوہ :(
اللہ پاک انہیں جلد از جلد شفائے کاملہ و عاجلہ عطا فرمائے۔ آمین
ان کی کمی بہت محسوس ہو رہی ہے۔
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
ابھی میر امجد علی راجا سے فون پر بات ہوئی ہے ان کی طبعیت کچھ ناساز ہے سانس کا عارضہ لاحق ہے
اللہ سے دعا ہے کہ ان کو جلد از جلد صحت کاملہ عطا فرمائے آمین

اللہ رب العزت
میر امجد علی راجا صاحب کو شفائے عاجلہ و کاملہ عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الکریم​
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
یاد بھی عجیب چیز ہے۔۔۔ ۔ آنے پر آئے تو بےتحاشہ آئے۔۔۔ اور نہ آئے تو کبھی گماں کے دریچوں کے بھی پاس نہ پھٹکے۔۔۔ مصروفیت حاوی ہو جاتی ہے۔ تو محبت اور تعلق مٹنے لگتے ہیں۔ لیکن کسی ایسے لمحے میں کبھی یونہی بیٹھے بیٹھے جب کسی کی یاد لبوں پر مسکان لے آئے۔۔۔ تو اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ ہم کو سب یاد ہے۔۔۔ پانی پر برف جم گئی ہے۔ لیکن نیچے پانی یونہی رواں دواں ہے۔ یادوں کی حدت کبھی اس برف کو پگھلا دیتی ہے تو نیچے سے وہی اجلے لمحے اور بےغرض محبتیں اپنی اصل شکل میں نمودار ہوجاتی ہے۔ تخیل کے پردے میں انسان پہروں بھیگتا رہتا ہے۔ خود لطف لیتا ہے۔ لیکن وہ لوگ جنہیں وہ یاد کر رہا ہوتا ہے۔ ان کیفیات سے بےخبر انجان اپنی زندگی کے فیصلوں میں مصروف ہوتے ہیں۔ اور کبھی جب ان کی یادوں کی حدت ان کے تعلقات پر پڑی برف کو پگھلاتی ہے تو ادھر ہم سے بےخبری کے دشت میں خیمے لگا کر سوئے ہوتے ہیں۔ ازل سے سلسلہ ہے یاد آنے اور نہ آنے کا۔۔۔ جو چلا جا رہا ہے۔
محمداحمد بھائی بہت خوبصورت دھاگہ بنایا آپ نے۔ کہ مسرت کے موقعوں پر ان کی یاد کرنا جو کبھی انہیں یا اس جیسے موقعوں پر ہم رکاب تھے پرانی ریت ہے۔ اور آپ نے طرب کے ان لمحوں میں ان چہروں کو محو نہ ہونے دیا۔ جن کے مراسلوں کی شوخی آج بھی لبوں پر بےاختیار مسکان لے آتی ہے۔
کسی کے یوں بچھڑنے پر، کسی کے یاد آنے پر​
بہت سے لوگ روتے ہیں کہ رونا اک روایت ہے​
غم جاناں سے گھبرا کر روایت توڑ جاتا ہوں​
تمہاری یاد آنے پر میں اکثر مسکراتا ہوں​
یہ شعر ایسے لگتا ہے۔ شاید غلط لکھا ہو۔۔۔ پر اس بات سے کیا فرق پڑتا ہے فی الوقت کے شعر غلط ہے یا صحیح۔۔۔ میں نے تو ان لوگوں کے واسطے لکھا کہ جو آج اگر یہاں موجود ہوتے تو اس طربیہ تقریب میں درخشاں ستاروں کی مانند چمکتے۔ کہ ان کے وجود کی رونق اس تقریب کا لطف دوبالا کر دیتیں۔
مقدس بٹیا اپنی مصروفیات میں کندن بننے کے عمل سے گزر رہی ہے۔ تو وہیں قیصرانی بھائی بھی خال خال ہی نظر آتے ہیں۔ ساجد بھائی اور عسکری کا محفل کو خیر آباد کہنا بھی جہاں اک سانحہ ہے۔ وہیں مہ جبین آپی تعبیر آپی اور قرۃالعین اعوان کی غیر موجودگی کو بھی بہت شدت سے محسوس کر رہا ہوں۔ فرحت کیانی بھی شاید سفر نصیب سے نہیں لوٹی۔ اور محب علوی بھائی بلاگ میں ہی مصروف ہوگئے ہیں۔ یہ لوگ جہاں بھی ہیں خوش رہیں۔ خوش باش رہیں۔ میری دعائیں ان سب کے لیے ہیں جن کو میں جانتا ہوں۔ یا جن کو میں نہیں جانتا۔۔۔ لیکن اس پر مسرت موقع پر آج سب ہوتے تو شاید۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ کہنا بہت کچھ چاہتا ہوں۔ لیکن ہمیشہ کی طرح الفاظ کی قلت کا شکار ہوگیا۔ لفظ ختم ہوگئے۔ اور سوچ کے دھارے الفاظ کی شکل میں نہ ڈھلنے پر تحلیل ہوتے جا رہے ہیں۔


یہ حساس اور من موہنی سی تحریریں کس طرح سے احساس کے دھاگے باندھ دیتی ہیں میں آپ کو بتا نہیں سکتی نینی بھیا!
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
زندگی کے اس کارواں میں اک احساس تاحیات ہمیں اک دوسرے سے باندھے رکھتا ہے ۔۔۔اور وہ ہے کسی کا خیال آجانے پر اچانک دل کو بے چین کردینے والی یاد ۔۔
اور جب یہ یاد آنے لگتی ہے تو بے شمار جگنو جھلملانے لگتے ہیں۔۔۔یادوں کی یہ سوندھی سوندھی خوشبو چہار طرف ایسے بکھر جاتی ہے کہ بے خود سی کردیتی ہے اور پھر وہ چہرے جو وقت کی بھیڑ میں ہم سے کہیں کھوگئے ہمارے آس پاس نظر آنے لگتے ہیں۔۔۔۔
ٹک۔۔۔ٹک۔۔۔ٹک ۔۔۔ایک کے بعد ایک یاد ۔۔پھر یاد۔۔۔منظر۔۔مسکراہٹیں،،غمی خوشی کی وہ باتیں ہر منظر واضح ہونے لگتا ہے۔۔
مجھے مقدس شدت سے یاد آتی ہے پھر بے اختیار آنے والی یہ یاد دعا بن جاتی ہے کہ تمہارے معصوم سے اس دل کو کبھی ٹھیس نہ لگے تم جہاں کہیں ہو خوش ہو آباد ہو۔۔۔۔
تعبیر اپیا کا وہ اپنا پن ہمیشہ اک خلا بن کر دل میں کھٹکتا ہے۔۔۔اپیا آپ جہاں بھی ہیں میری دعاؤں کا حصہ آپ کو پہنچے۔۔۔
مہ جبین اپیا کا وہ شفیق اور میٹھا انداز وہ ہر کی دلجوئی کرنا دھارس بندھانا کتنا یاد آتا ہے ۔۔۔
محسن وقار علی بھیا کا بے غرض سا انداز ہر ایک کی مدد کے لیئے آگے بڑھ آنا یاد آتا ہے
ابن سعید بھیا کے ٹھنڈی گھنی چھاؤں جیسا رشتہ یاد آتا ہے
اور جب محفل پر میں بہت دن نہ آسکوں تو مجھے سب ہی یاد آتے ہیں کیونکہ یہ رشتہ احساس کا رشتہ ہے اور احساس کے رشتوں کو بھلا فنا کے ہاتھ کب چھو سکے ہیں۔۔۔
 
Top