ہا ہا ہا
کیسی سوچ ہے، بھائی اس کے لئیے کسی الگ سافٹوئیر کی کیا ضرورت؟
بس موبائل کمپنیوں کو ایک پالیسی دے دینی چاہئیے کہ یہ والے اقدامات کیئیے جائیں، باقی موبائل کمپنیوں پر چھوڑ دینا چاہئیے کہ وہ انکے لئیے جو نظام چاہیئں بنائیں۔
لیکن شائد وہ بھی اپنے نقطہ نظر سے ٹھیک کر رہے ہیں، انھیں ٹیکس کی مد میں جو پیسے ملتے ہیں اسکے بدلے میں انھیں کچھ نہ کچھ کام تو کرنا ہی پڑے گا، اب چاہے وہ کام فضول ہی کیوں نہ ہو !
ایک طرف ٹیکس کی مد میں پی ٹی اے، عوام سے پیسے لیتے ہیں تاکہ وہ عوام کے بھلے کا سوچ سکیں اور سپیم ایس ایم ایس کی روک تھام کر سکیں اور دوسری طرف اسکی ناکامی کا یہ حال ہے کہ موبائل آپریٹرز کو مزید پیسے دینے پڑتے ہیں تاکہ ان ایس ایم ایس کو روکا جا سکے