جو اس کے چہرے پہ رنگِ حیا ٹھہر جائے تو سانس، وقت ، سمندر، ہوا ٹھہر جائے وہ مسکرائے تو ہنس ہنس پڑیں کئی موسم وہ گنگنائے تو بادِ صبا ٹھہر جائے