عذرِ موسِم ہی بہت تھا مجھے پینے کیلئے لوگ کرتے رہے انتظار بارش کا اختر انجم
مغزل محفلین مئی 27، 2008 #401 عذرِ موسِم ہی بہت تھا مجھے پینے کیلئے لوگ کرتے رہے انتظار بارش کا اختر انجم
محمد وارث لائبریرین مئی 27، 2008 #403 حالِ دل نہیں معلوم، لیکن اس قدر، یعنی ھم نے بار ہا ڈھونڈا، تم نے بار ہا پایا (غالب)
زونی محفلین مئی 27، 2008 #404 اتار دے جو کنارے پہ ہم کو کشتیء وہم تو گرد و پیش کو گرداب ہی سمجھتے ہیں تمہارے رنگ مہکتے ہیں خواب میں جب بھی تو خواب میں بھی انہیں خواب ہی سمجھتے ہیں (جون ایلیا)
اتار دے جو کنارے پہ ہم کو کشتیء وہم تو گرد و پیش کو گرداب ہی سمجھتے ہیں تمہارے رنگ مہکتے ہیں خواب میں جب بھی تو خواب میں بھی انہیں خواب ہی سمجھتے ہیں (جون ایلیا)
محمد وارث لائبریرین مئی 29، 2008 #405 وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجیئے رات دن صورت کو دیکھا کیجیئے جو تمنّا بھر نہ آئے عمر بھر عمر بھر اس کی تمنا کیجیئے (اختر شیرانی)
وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجیئے رات دن صورت کو دیکھا کیجیئے جو تمنّا بھر نہ آئے عمر بھر عمر بھر اس کی تمنا کیجیئے (اختر شیرانی)
مغزل محفلین مئی 29، 2008 #406 وا حسرتا کہ یار نے کھینچا ستم سے ہاتھ مجھ کو حریصِ لذتِ آزار دیکھ کر چچا جان
محمداحمد لائبریرین مئی 29، 2008 #407 ' ہم نے عجلت میں یہ نہیں سوچا کچھ سخن تو ذباں کے تھے ہی نہیں جون ایلیا
فرخ منظور لائبریرین مئی 29، 2008 #408 م۔م۔مغل نے کہا: وا حسرتا کہ یار نے کھینچا ستم سے ہاتھ مجھ کو حریصِ لذتِ آزار دیکھ کر چچا جان مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ میرا خیال ہے مجھ کو کی بجائے ہم کو ہے وا حسرتا کہ یار نے کھینچا ستم سے ہاتھ ہم کو حریصِ لذتِ آزار دیکھ کر
م۔م۔مغل نے کہا: وا حسرتا کہ یار نے کھینچا ستم سے ہاتھ مجھ کو حریصِ لذتِ آزار دیکھ کر چچا جان مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ میرا خیال ہے مجھ کو کی بجائے ہم کو ہے وا حسرتا کہ یار نے کھینچا ستم سے ہاتھ ہم کو حریصِ لذتِ آزار دیکھ کر
فرخ منظور لائبریرین مئی 29، 2008 #409 اپنی دنیا آپ پیدا کر اگر زندوں میں ہے سرِ آدم ہے ضمیرِ کن فکاں ہے زندگی (علامہ)
مغزل محفلین مئی 29، 2008 #410 نہ کی سامانِ عیش و جاہ نے تدبیر وحشت کی ہوا جامِ زُمرّد بھی مجھے داغ پِلنگ آخر چچا
ر راجہ صاحب محفلین مئی 29، 2008 #411 یہ کہنا ہم نے ہی طوفان میں ڈال دی کشتی قصور اپنا ہے دریا کو کیا برا کہنا عالمتاب تشنہ
محمد وارث لائبریرین مئی 29، 2008 #412 ھم خون بہا کر بھی ہوئے باغ میں رسوا اُس گُل نے مگر کام پسینے سے نکالا (اقبال ساجد)
ی یونس رضا معطل مئی 29، 2008 #413 وہ در کھلا نہ ہم پہ وہ دیوار ہی گری نالے ہمارے با اثر ایسے کہاں کے تھے
محمداحمد لائبریرین مئی 30، 2008 #417 اس کے بنا بھی ہم نے زمانے میں جی لیا جس کے بغیر سارے زمانے میں کچھ نہ تہا
مغزل محفلین مئی 30، 2008 #418 مرے خمیر میں صحرا کی ریت شامل تھی بہت سمیٹنا چاہا ، مگر بکھر ہی گیا۔۔۔۔۔ عزیز مرزا
محمد وارث لائبریرین مئی 30، 2008 #419 میں کبھی حیرتِ طلب میں رکا اور کبھی شدّتِ غضب میں چلا (رئیس امروہوی)
زونی محفلین مئی 30، 2008 #420 کس قدر کرب سے چٹخی ھے کلی شاخ سے گل کوئی ٹوٹا ہو گا عمر بھر روئے فقط اس دھن میں رات بیتی تو اجالا ہو گا ( احمد ندیم قاسمی)
کس قدر کرب سے چٹخی ھے کلی شاخ سے گل کوئی ٹوٹا ہو گا عمر بھر روئے فقط اس دھن میں رات بیتی تو اجالا ہو گا ( احمد ندیم قاسمی)