حالِ دل نہیں معلوم، لیکن اس قدر، یعنی ھم نے بار ہا ڈھونڈا، تم نے بار ہا پایا
ر راجہ صاحب محفلین جون 9، 2008 #501 حالِ دل نہیں معلوم، لیکن اس قدر، یعنی ھم نے بار ہا ڈھونڈا، تم نے بار ہا پایا
زھرا علوی محفلین جون 9، 2008 #504 جتنا ہوا سے بندِ قبا کھل گیا ترا ہم لوگ اس قدر بھی کسی پر کہاں کھلے
محمداحمد لائبریرین جون 10، 2008 #505 پہنچا نہیں ہے شعلہء سرکش کمال کو لوٹا دیا چراغِ سفالیں سفال کو افضال سیؔد
مغزل محفلین جون 10، 2008 #506 باپ کے دردِ مشقّت کو بھلا دیتے ہیں ماں کے ہوجاتے ہیں جب بیٹے کمانے لگ جائیں اختر عبدالرزاق
ر راجہ صاحب محفلین جون 10، 2008 #507 تمہارے رنگ مہکتے ہیں خواب میں جب بھی تو خواب میں بھی انہیں خواب ہی سمجھتے ہیں
فرخ منظور لائبریرین جون 10، 2008 #508 محرم نہیں ہے تو ہی نوا ہائے راز کا یاں ورنہ جو حجاب ہے پردہ ہے ساز کا (غالب) (اس شعر میں وحدت الوجود کی طرف اشارہ ہے)
محرم نہیں ہے تو ہی نوا ہائے راز کا یاں ورنہ جو حجاب ہے پردہ ہے ساز کا (غالب) (اس شعر میں وحدت الوجود کی طرف اشارہ ہے)
گرو جی محفلین جون 10، 2008 #509 پڑھتا تھا میں جسے نماز کی صورت رشید پھر یوں ہوا مجھ سےقضا ہو گیا وہ شخص
مغزل محفلین جون 10، 2008 #510 کیا فقر ہے کے نانِ جویں توڑتے ہوئے لرزیں جو اس کے ہاتھ، لرز جائے کائنات
محمد وارث لائبریرین جون 10، 2008 #511 کب سے اے سودا، شراب اس بزم میں پیتے ہیں یار تُو نے اے کم ظرف، کی پہلے ہی پیمانے میں دھوم
زونی محفلین جون 10، 2008 #512 کیا خبر خاک ہی سے کوئی کرن پھوٹ پڑے ذوقِ آوارگئ دشت و بیاباں ہی سہی پردہء گل سے ہی شاید کوئی آواز آئے فرصتِ سیر و تماشائے بہاراں ہی سہی (ناصر کاظمی)
کیا خبر خاک ہی سے کوئی کرن پھوٹ پڑے ذوقِ آوارگئ دشت و بیاباں ہی سہی پردہء گل سے ہی شاید کوئی آواز آئے فرصتِ سیر و تماشائے بہاراں ہی سہی (ناصر کاظمی)
محمداحمد لائبریرین جون 11، 2008 #513 ' کھلا کہ وہ بھی کچھ ایسا وفا پرست نہ تھا چلو یہ بوجھ بھی سینے سے ہٹ گیا آخر عرفان صدیقی
ر راجہ صاحب محفلین جون 11، 2008 #514 وہ در کھلا نہ ہم پہ وہ دیوار ہی گری نالے ہمارے با اثر ایسے کہاں کے تھے
گرو جی محفلین جون 11، 2008 #515 اک دریا کے قبیلے میں ہیں شامل موجیں کیا میری ذات تیری ذات نہیں ہو سکتی عاصی کرنالی
محمداحمد لائبریرین جون 11، 2008 #516 ۔ ہم تو رہینِ طلمِ غمِ دو جہاں رہے تم یہ کہو کہ ہم کو بھلا کر کہاں رہے عرفان عابد
محمداحمد لائبریرین جون 11، 2008 #517 ' عاقل کو اسیری کے تقاضے کہاں منظور نادان ہی ہوتا ہے گرفتارِ محبت عرفان عابد
مغزل محفلین جون 11، 2008 #520 کہاں نیند آئے گی مجھ کو مگر تم مرا بستر بچھا دو تھک گیا میں (لیاقت علی عاصم)