یہ پری چہرہ لوگ کیسے ہیں؟ غمزہ و عشوہ و ادا کیا ہے؟ (غالب)
فرخ منظور لائبریرین جولائی 1، 2008 #722 اللہ ری بیخودی کہ ترے پاس بیٹھ کر تیرا ہی انتظار کیا ہے کبھی کبھی
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 2، 2008 #724 لبوں پہ اس ک۔۔۔۔ے کب۔۔۔۔ھی بدعا ن۔۔۔ہیں ہوتی بس ایک ماں ہے جو مجھ سے خفا نہیں ہوتی
محمداحمد لائبریرین جولائی 2، 2008 #726 ایک مدت سے میری ماں نہیں سوئی تابش میں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے
محمد وارث لائبریرین جولائی 2، 2008 #727 کیفیّتِ چشم اسکی مجھے یاد ہے سودا ساغر کو مرے ہاتھ سے لینا کہ چلا میں
محمداحمد لائبریرین جولائی 2، 2008 #728 سودا جو تیرا حال ہے اتنا تو نہیں وہ کیا جانیے تونے اُسے کس حال میں دیکھا
ملائکہ محفلین جولائی 3، 2008 #730 حسن کے سمجھنے کو عمر چاہئے جاناں دوگھڑی کی چاہت میں لڑکیاں نہیں کھلتیں پروین شاکر
مغزل محفلین جولائی 3، 2008 #731 میں اس کنارے پہ تنہا ، تو اس کنارے پر یہ اب کھ۔۔۔۔لا ک۔۔ہ ہ۔م۔ارا رق۔یب دریا ہے توقیر تقی
محمداحمد لائبریرین جولائی 3، 2008 #732 گزر رہے ہیں مرے رات دن لڑائی میں میں سوچتا ہوں کہ مجھ کو شکست ہی ہو جائے شہزاد احمد
مغزل محفلین جولائی 3، 2008 #733 خ۔۔۔ی۔۔ال خ۔۔اط۔رِ اح۔باب چاہیئے ہر دم انیس ٹھیس نہ لگ جائے آبگینوں کو خدائے سخن ’’ میر انیس ‘‘
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 3، 2008 #734 کب۔۔۔ھی نہ ٹوٹ۔۔۔نے والا ح۔۔ص۔۔۔ار بن جاؤں وہ میری ذات میں رہنے کا فیصلہ تو کرے
محمداحمد لائبریرین جولائی 3، 2008 #735 اُس نے ہنس کے دیکھا تو مسکرا دیئے ہم بھی ذات سے نکلنے میں دیر کتنی لگتی ہے نوشی گیلانی
مغزل محفلین جولائی 3، 2008 #736 کوئی مجھ کو مرا بھرپور سراپا لادے میری آنکھیں مرے بازو ، مرا چہرہ لادے نوشی جیلانی
محمداحمد لائبریرین جولائی 3، 2008 #737 ابھی تو عشق میں آنکھں بھی ہیں دل بھی سلامت ہے ابھی ڈرتے نہیں ہم موسموں کے آنے جانے سے نوشی گیلانی
مرک محفلین جولائی 3، 2008 #738 مشکل وقت میں کون کس کا سہارا بنتا ہے فراز سوکھے پتو کو تو درخت بھی گرادیتے ہیں۔
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 3، 2008 #739 دروبام سب نے سج۔۔۔ا لیے سبھ۔۔ی روش۔۔نی میں نہ۔۔ا لیے میری انگلیاں بھی جھلس گئیں مگر اک چراغ جلا نہیں
مرک محفلین جولائی 3، 2008 #740 وہ ختم قید کے میعاد بھی نہیں کرتا مگر میں ذحمت فریاد بھی نہیں کرتا کبھی کبھی وہ مجھے اتنا یاد اتا ہے فراز میں ضد میں اکر اسے یاد بھی نہیں کرتا۔
وہ ختم قید کے میعاد بھی نہیں کرتا مگر میں ذحمت فریاد بھی نہیں کرتا کبھی کبھی وہ مجھے اتنا یاد اتا ہے فراز میں ضد میں اکر اسے یاد بھی نہیں کرتا۔