آج کا شعر۔۔۔۔(2)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مغزل

محفلین
دیکھ کر چہرہ ترا، ٹوٹا طلسمَ رنگ و بو
پھول کوئی بھی ہو اتنا خوشنما ہوتا نہیں
حُسن کیا ، اس میں نظر آئے جمالِ کائنات
وہ جبیں ایسی کہ ایسا آئنہ ہوتا نہیں
نوید غزالی (کراچی)
 

وجی

لائبریرین
عہد حاضر میں ملک الموت ہے تیرا جس نے
قبض کی روح تیری دے کر تجھے فکرِ معاش
 

مغزل

محفلین
موت کے فرشتے میں اک کشش تو ہے ثروت
لوگ سسچ ہی کہتے ہیں خودکشی کے بارے میں۔

ثروت حسین
 

محمداحمد

لائبریرین
وصال و ہجر میں آنکھیں غبار کرنے کا
اب حوصلہ ہی نہی‌ انتظار کرنے کا
محبتیں کوئی منزل نہیں کہ سر کرلیں
یہ کام تو ہے سمندر کے پار کرنے کا
 

طالوت

محفلین
شکوہ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھا
اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے

فراز کہاں سے لائیں کوئی تجھ سا !
 

مغزل

محفلین
جشنِ مقتل ہی نہ برپاہوا ، ورنہ ہم بھی
پاجولاں ہی سہی ناچتے گاتے جاتے
آہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ فراز
 

مغزل

محفلین
فراز اس سے وفا مانگتا ہے جاں کے عوض
جوسچ کہوں تو یہ قیمت زرازیادہ تھی

فراز

(ایسا کہاں سے لائیں کہ تجھ سا کہیں جسے ۔۔۔۔۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ )
 

مغزل

محفلین
ذکر اس غیرتِ مریم کا جب آتا ہے فراز
گھنٹیاں بجتی ہیں لفظوں کے کلیساؤں میں

(فراز تیرے دیوانے اشکبار پھرتے ہیں)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top