بحر سے خار ج ہیں اس لیئے پوچھ بیٹھا ۔۔
خیرمعذرت چاہتا ہوں۔
شاعری شوق اک عمر کا تھا
( قافیہ عُمَر ہورہا ہے) جبکہ عمَر نام ہے ۔۔ صحیحی لفظ عمر ہے
عاشقی روگ عمر بھر کا تھا
اس مصرع کی بحر مصرع اولیٰ کی نسبت بدل رہی ہے
چاند نکلا تو ہم نے یہ جانا
یہ مصرع درج بالا مصرع کی بحر میں ہے
وہ ساتھی صرف سفر کا تھا
یہ مصرع بھی بحر سے خارج ہے ۔۔
میں نے اس لیئے پوچھ لیا ۔۔ کہ ممکن ہے کہ بحر میری گرفت میں نہ آرہی ہو۔
بہر کیف سلسلہ کا حسن مجروح ہونے سے پیشتر ۔۔ ہی ایک شعر اسی سلسلے میں:
[font="urdu_umad_nastaliq"]گنگنا تا جا رہا تھا اک فقیر
دھوپ رہتی ہے نہ سایہ دیر تک
[/font]