آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مغزل

محفلین
میں اپنے عشق میں سچّا ہوں اور یہ کہتا ہوں
مری رگوں میں بہت زہر ہے رقابت کا !!
اطہر نفیس مرحوم
 

مغزل

محفلین
وہ بات مجھ سے کہو ، جس کو سننا چاہوں میں
ہوا کے رخ پہ نہیں بادباں سماعت کا۔
اطہر نفیس مرحوم
 

مغزل

محفلین
ہزار اس نے یہ چاہا کہ میں بکھر جاؤں
سو میں نے صبر کیا، صبر بھی قیامت کا
اطہر نفیس مرحوم
(بس اچانک یاد آگئے تو یہاں چسپا ں کردیے )
 

کاشفی

محفلین
وقتِ سحر ہے، آؤ حریفو! وضُو کریں
مِینااُٹھائیں، خدمتِ جام و سبُو کریں
(جوش ملیح آبادی)
 

کاشفی

محفلین
حُسن، ذرّوں سے اُبلتا ہے، کبھی تو جام اُٹھا
دیکھتی ہیں جوش کی آنکھیں جو عَالم، تُو بھی دیکھ
(جوش ملیح آبادی)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top