آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشفی

محفلین
عجب کچھ لُطف رکھتا ہے شبِ خلوت میں دلبر سے
سوال آہستہ آہستہ، جواب آہستہ آہستہ

(ولی دکنی)
 

کاشفی

محفلین
بال اپنے کھولتا ہے جب تو اے خُورشید رُو
چاند سے مُنہ پر ترے اس وقت آجاتا ہے ابر

(تاباں)
 

کاشفی

محفلین
تیری جناب میں آیا ہوں یا الہٰ نہ پوچھ
یہی کہ بخش دے اور مجھ سے کچھ گناہ نہ پوچھ

(محمد حسین کلیم تخلص از شاہجہاں آباد)
 

کاشفی

محفلین
کرنی پڑتی ہے ادا جب درِ ساقی پہ نماز
سجدہ کرتا ہوں وضو کر کے مئے ناب سے میں

(مولوی سید وحید الدین سلیم پانی پتی )
 

کاشفی

محفلین
اے میری گُل زمیں تُجھے چاہ تھی اک کتاب کی
اہل کتاب نے مگر، کیا تیرا حال کر دیا
(پروین شاکر )
 

مغزل

محفلین
عشق وہ کارِ مسلسل ہے کہ ہم اپنے لیے
ایک لمحہ بھی پس انداز نہیں کر سکتے !!
رئیس فروغ (مرحوم)
کتاب : رات بہت ہوا چلی
 

مغزل

محفلین
میرا دُکھ یہ ہے میں اپنے دوستوں جیسا نہیں
میں بہادر ہوں مگر ہارے ہوئے لشکر میں ہوں
(شاعر کا نام ذہن سے محو ہوگیا ہے)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top