آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشفی

محفلین
بچوں کو ماں کی گود بھی مکتب سے کم نہیں
اس مدرسے میں حاجتِ لوح و قلم نہیں

(پنڈت بشن نراین در)
 

کاشفی

محفلین
سُنا ہے جوش، اُٹھے گی کسی کی آنکھ اِدھر
دِلوں کو لوگ کلیجے سے ہیں لگائے ہوئے

جوش ملیح آبادی
 

مغزل

محفلین
تُو مطمعن نہیں تومجھے کب ہے اعتراض
مٹی کو پھر سے گوندھ مری ، پھر بنا مجھے
شاعر : نامعلوم
 

کاشفی

محفلین
نہ بار بار غش آتا نہ ہوتا میں بے خود
نہ دیکھتے جو وہ پردہ اُٹھا اُٹھا کے مجھے

(سید احمد علی عشرت گیاوی)
 

کاشفی

محفلین
بڑا ملال ہوا سن کے یہ صدا مجھ کو
عزیز بھول گئے خاک میں ملا کے مجھے

(سید احمد علی عشرت گیاوی)
 

کاشفی

محفلین
معبود! طلب کر لے، قدرت کے مناظر کو
کافر ہوں، اگر خود سے کی ہو کبھی مَے خواری

جوش ملیح آبادی
 

کاشفی

محفلین
یہ بغاوت ہے جنوں سے کہ رہے پاسِ خرد
یہ ہے توہینِ جوانی کہ خدا یاد رہے

جوش ملیح آبادی
 

کاشفی

محفلین
یہ عجیب حُسن کے رمز تھے، یہ نرالے ناز کے بھید تھے
وہ نقاب اُلٹ کے جو آگیا، کوئی جی اُٹھا، کوئی مر گیا

(جوش ملیح آبادی )
 

کاشفی

محفلین
ہاں وہ نہیں خدا پرست، جاؤ وہ بے وفا سہی
جس کو ہوں دین و دل عزیز اس کی گلی میں جائے کیوں

محمد احمد بھائی شعر کچھ اس طرح ہے شاید،

ہاں وہ نہیں وفا پرست جاؤ وہ بیوفا سہی
جس کو ہو جان و دل عزیز اُس کی گلی میں جائے کیوں


شاعر کا نام آپ بتا دیں۔ کیوں کہ مجھے معلوم نہیں ہے۔:)
 

محمداحمد

لائبریرین
محمد احمد بھائی شعر کچھ اس طرح ہے شاید،

ہاں وہ نہیں وفا پرست جاؤ وہ بیوفا سہی
جس کو ہو جان و دل عزیز اُس کی گلی میں جائے کیوں


شاعر کا نام آپ بتا دیں۔ کیوں کہ مجھے معلوم نہیں ہے۔:)

کاشفی بھائی!

شعر ویسا ہی ہے جیسا راقم نے رقم کیا ہے ۔ :biggrin:

یعنی :

ہاں وہ نہیں خدا پرست، جاؤ وہ بے وفا سہی
جس کو ہوں دین و دل عزیز اس کی گلی میں جائے کیوں؟​

یہاں دیکھیے غزل نمبر 134۔ اور ایسا کیوں ہے یہ بتانے کے لئے چچا غالب بھی موجود نہیں رہے۔ :) اب اُن سے کون پوچھے وہ تو پہلے ہی کہہ گئے ہیں۔


غالب خستہ کے بغیر کون سے کام بند ہیں
روئیے زار زار کیا؟ کیجئے ہائے ہائے کیوں؟

:)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top