مجھ سے مت کہہ "تُو ہمیں کہتا تھا اپنی زندگی" زندگی سے بھی مرا جی اِن دنوں بیزار ہے (غالب)
ر راجہ صاحب محفلین فروری 1، 2012 #321 مجھ سے مت کہہ "تُو ہمیں کہتا تھا اپنی زندگی" زندگی سے بھی مرا جی اِن دنوں بیزار ہے (غالب)
ر راجہ صاحب محفلین فروری 1، 2012 #323 چمن میں گل نے جو کل دعویِ جمال کیا جمالِ یار نے منہ اُس کا خوب لال کیا (میر)
محمداحمد لائبریرین فروری 1، 2012 #324 اللہ رے حسنِ یار کی خوبی کہ خود بہ خود رنگینیوں میں ڈوب گیا پیرہن تمام
ر راجہ صاحب محفلین فروری 1، 2012 #325 لیتا ہوں مکتبِ غمِ دل میں سبق ہنوز لیکن یہی کہ 'رفت' گیا اور 'بود' تھا (غالب)
ر راجہ صاحب محفلین فروری 1، 2012 #326 آنکھ کی تصویر سرنامے پہ کھینچی ہے کہ تا تجھ پہ کُھل جاوے کہ اِس کو حسرتِ دیدار ہے (غالب)
محمداحمد لائبریرین فروری 1، 2012 #327 سرمہء مفت نظر ہوں، مری قیمت یہ ہے کہ رہے چشمِ خریدار پہ احساں میرا غالب
ر راجہ صاحب محفلین فروری 1، 2012 #328 تالیفِ نسخہ ہائے وفا کر رہا تھا میں مجموعۂ خیال ابھی فرد فرد تھا (غالب)
محمداحمد لائبریرین فروری 1، 2012 #329 ہم نے وفا کے نام پر کارِ وفا نہیں کیا خود کو ہلاک کر لیا، خود کو فدا نہیں کیا جون ایلیا
حسن محفلین فروری 1، 2012 #330 وہی میں ہوں ، وہی ہے تیرے غم کی کار فرمائی کبھی تنہائی میں محفل ، کبھی محفل میں تنہائی
ر راجہ صاحب محفلین فروری 1، 2012 #331 کیوں کر نہ مصلحت کا مصلّہ لپیٹ دیں ہر آدمی خدا ہو تو کیا چُپ رہے کوئی لیاقت علی عاصم
محمد وارث لائبریرین فروری 3، 2012 #332 آواز کو تو کون سمجھتا کہ دُور دُور خامشیوں کا درد شناسا نہیں ملا مصطفٰی زیدی
ر راجہ صاحب محفلین فروری 3، 2012 #333 اسد بسمل ہے کس انداز کا، قاتل سے کہتا ہے “تو مشقِ ناز کر، خونِ دو عالم میری گردن پر“ غالب
کاشفی محفلین فروری 8، 2012 #334 اچھا ہوا محفل میں مجروح نہ کچھ بولاوہ حال اگر کہتا تو کس سے سُنا جاتا(میر مہدی مجروح)
کاشفی محفلین فروری 8، 2012 #335 بپا محشر میں ہے اک تازہ محشررُخِ جاناں سے پردہ اُٹھ گیا کیا(میر مہدی مجروح)
کاشفی محفلین فروری 9، 2012 #336 ہم کو اُس سے اُمید اُلفت ہےجو نہیں جانتا ، ہے کیا اخلاص(میر مہدی مجروح)
حسن محفلین فروری 10، 2012 #337 کون و مکاں پہ جاری ہے انوار کا نزول عالم ہے خوش کہ آتا ہے اب آخری رسول (ص) "17 ربیع الاول"
غ۔ن۔غ محفلین فروری 10، 2012 #338 زبانِ زدِ عام ہونے لگی ہیں بہت ساری باتیں ہماری تمھاری شبِ ہجر اپنی مِرے نام کر دو شبِ وصل ساری کی ساری تمھاری
زبانِ زدِ عام ہونے لگی ہیں بہت ساری باتیں ہماری تمھاری شبِ ہجر اپنی مِرے نام کر دو شبِ وصل ساری کی ساری تمھاری
کاشفی محفلین فروری 11، 2012 #340 غضب میں، قہر میں، جور و جفا میںمزا ملتا ہے اُن کی ہر ادا میں(میر مہدی مجروح)