نیرنگ خیال

لائبریرین
یہی آنا جانا ہے زندگی، کہیں دوستی کہیں اجنبی
یہی رشتہ کار ِ حیات ہے، کبھی قرب کا کبھی دور کا

ملے اس میں لوگ رواں دواں، کوئی بے وفا کوئی با وفا
کٹی عمر اپنی یہاں وہاں، کہیں دل لگا کہ نہیں لگا
 

کاشفی

محفلین
یہ کیا مذاق فرشتوں کو آج سوجھا ہے
ہجومِ حشر میں لے آئے ہیں پلا کے مجھے

تمام عمر کے شکوے مٹائے جاتے ہیں
وہ دیکھتے ہیں دمِ نزع مُسکرا کے مجھے
(ریاض خیر آبادی)
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
اے ذوقِ طلب عشق کی منزل نہیں کوئی
کیا غم ہے جو منزل کا نشاں کچھ بھی نہیں ہے

کیفی جو شکستہ نہ ہو وہ شیشئہ دل کیا
جو درد نہ ہو راحتِ جاں کچھ بھی نہیں ہے
 

زبیر مرزا

محفلین
وہ بھی رودے گا اُسے حال سنائیں کیسے
موم کاگھرہے چراغوں کوجلائیں کیسے
ڈب ڈبائی ہوئی آنکھوں کاخیال آتاہے
اُٹھہ کہ محفل سےتیری جائیں توجائیں کیسے
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
آج بھی گاؤں میں کچھ کچے مکانوں والے
اپنے ہمسائے کے گھر فاقہ نہیں ہونے دیتے

مجھکو جھکنے نہیں دیتا ہے ضرورت کا پہاڑ
میرے بچے مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے
 
Top