کاشفی
محفلین
بتاں ماہ وش اُجڑی ہوئی بستی میں رہتے ہیں
کہ جس کی جان جاتی ہے اسی کے دل میں رہتے ہیں
خدا رکھے محبت نے کئے آباد دونوں گھر
میں اُن کے دل میں رہتا ہوں، وہ میرے دل میں رہتے ہیں
کوئی نام و نشاں پوچھے تو اے قاصد بتا دینا
تخلص داغ ہے اور عاشقوں کے دل میں رہتے ہیں
(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)