بن سکی مقنع و چادر سے نہ ترکیبِ حجاب تِرا اسلوبِ بدن وہ کہ چھپائے نہ بنے عزیز حامد مدنی
منہاج علی محفلین مئی 24، 2021 #81 بن سکی مقنع و چادر سے نہ ترکیبِ حجاب تِرا اسلوبِ بدن وہ کہ چھپائے نہ بنے عزیز حامد مدنی
محمل ابراہیم لائبریرین اگست 10، 2021 #82 کہاں رہے وہ سلامت جو تھے کمال صفت زمیں نے گود میں اپنی سلا لیا اُن کو سحؔر
حمیرا عدنان محفلین اگست 10، 2021 #83 اگرچہ عشق ہے پورے وجود کا دشمن مگر جو دل پہ گزرتی ہے نیمجاں سے نہ پوچھ راحیل فاروق
ع عطاء اللہ جیلانی محفلین اگست 10، 2021 #85 میں عمر کے رستے میں چپ چاپ بکھر جاتا اک دن بھی اگر اپنی تنہائی سے ڈر جاتا عزم بہزاد
لاريب اخلاص لائبریرین اگست 10، 2021 #86 بلبل کے کاروبار پہ ہیں خندہ ہائے گل کہتے ہیں جس کو عشق خلل ہے دماغ کا مرزا غالب
لاريب اخلاص لائبریرین اگست 10، 2021 #87 اہل معنی جز نہ بوجھے گا کوئی اس رمز کو ہم نے پایا ہے خدا کو صورت انساں کے بیچ شیخ ظہور الدین حاتم
سیما علی لائبریرین اگست 14، 2021 #88 کامیابی کا سدیشی پر ہر اک در بستہ ہے چونچ طوطا رام نے کھولی مگر پربستہ ہے دھن دیس کی تھی جس میں گاتا تھا اک دہاتی بسکٹ سے ہے ملائم پوری ہے یا چپاتی تحریک سودیشی پہ مجھے وجد ہے اکبرؔ کیاخوب یہ نغمہ ہے چھڑا دیس کی دھن میں
کامیابی کا سدیشی پر ہر اک در بستہ ہے چونچ طوطا رام نے کھولی مگر پربستہ ہے دھن دیس کی تھی جس میں گاتا تھا اک دہاتی بسکٹ سے ہے ملائم پوری ہے یا چپاتی تحریک سودیشی پہ مجھے وجد ہے اکبرؔ کیاخوب یہ نغمہ ہے چھڑا دیس کی دھن میں
سیما علی لائبریرین اگست 14، 2021 #89 شگفتہ کیے گل ، بہ فصلِ بہار عنادل بھی اور قمری و کبک و سار بر و برگ و نخل و شجر ، شاخسار طراوت سے،خوشبو سے ہنگامِ کار رواں کی صبا ہر طرف اور نسیم نظیر اکبر آبادی آخری تدوین: اگست 26، 2021
شگفتہ کیے گل ، بہ فصلِ بہار عنادل بھی اور قمری و کبک و سار بر و برگ و نخل و شجر ، شاخسار طراوت سے،خوشبو سے ہنگامِ کار رواں کی صبا ہر طرف اور نسیم نظیر اکبر آبادی
سیما علی لائبریرین اگست 26، 2021 #90 تعریف میں چشمے کو سمندر سے ملا دوں قطرے کو جو دوں آب تو گوہر سے ملا دوں ذرے کی چمک مہر منور سے ملا دوں کانٹوں کو نزاکت میں گل ِ تر سے ملا دوں گلدستہ معنی کو نئے ڈھنگ سے باندھوں اک پھول کا مضموں ہو تو سو رنگ سے باندھوں میر انیس
تعریف میں چشمے کو سمندر سے ملا دوں قطرے کو جو دوں آب تو گوہر سے ملا دوں ذرے کی چمک مہر منور سے ملا دوں کانٹوں کو نزاکت میں گل ِ تر سے ملا دوں گلدستہ معنی کو نئے ڈھنگ سے باندھوں اک پھول کا مضموں ہو تو سو رنگ سے باندھوں میر انیس
خورشیداحمدخورشید محفلین اگست 26، 2021 #91 یہ معجزہ بھی محبت کبھی دکھائے مجھے کہ سنگ تجھ پہ گرے اور زخم آئے مجھے
ریحان احمد ریحانؔ محفلین اگست 26، 2021 #92 ریت پر تھک کے گرا ہوں تو ہوا پوچھتی ہے آپ کیوں آئے تھے اس دشت میں وحشت کے بغیر
لاريب اخلاص لائبریرین اگست 28، 2021 #93 ہم نہ چاہیں تو کبھی شام کے سائے نہ ڈھلیں ہم تڑپتے ہیں تو صبحوں کے سلام آتے ہیں قتیل شفائی
سیما علی لائبریرین اگست 28، 2021 #94 یہ وقت کس کی رعونت پہ خاک ڈال گیا یہ کون بول رہا تھا خدا کے لہجے میں!!!!! افتخار عارف
ریحان احمد ریحانؔ محفلین اگست 28، 2021 #95 نامرادانِ محبت کو حقارت سے نہ دیکھ یہ بڑے لوگ ہیں جینے کا ہنر جانتے ہیں
سیما علی لائبریرین ستمبر 2، 2021 #96 محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا اسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے مرزا اسد اللّہ خاں غالب
محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا اسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے مرزا اسد اللّہ خاں غالب
سیما علی لائبریرین ستمبر 2، 2021 #97 وہ آ گیا تو جیسے سبزے میں جان آئی دوڑی رَمق ہَوا کی ساکت صنوبروں میں خورشید رضوی
سیما علی لائبریرین ستمبر 2، 2021 #98 کھوجتا کیا ہے اندھیروں میں تفاہم کے دیے آ چراغوں میں لہو ڈال، اجالے ہوں گے ذوالفقار نقوی
سیما علی لائبریرین ستمبر 2، 2021 #99 اپنی قسمت میں کجی ایک یہی دیکھی ہے سب میسر ہے فقط تیری کمی دیکھی ہے سعید راجہ
ریحان احمد ریحانؔ محفلین ستمبر 3، 2021 #100 گلہ تو گھونٹ دیا اہل مدرسہ نے ترا کہاں سے نکلے صدا لا الہ الااللہ علامہ اقبال