کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
تا عمر اپنی ذات سے باہر نہ جا سکے!
ا ہلِ خرد سے اُنکی خُودی چال چل گئی

سرور نے تیری یاد میں اک عمر کی تمام
اور لوگ کہہ رہے ہیں تمنا نکل گئی
(سرور)
 

عیشل

محفلین
آنکھوں سے آنسوؤں کو بہنے نہیں دیا
مٹی میں موتیوں کو بِکھرنے نہیں دیا
جس راہ پہ پڑے تھے تیرے پاؤں کے نشاں
اس راہ سے کسی کو گذرنے نہیں دیا
 

شمشاد

لائبریرین
گلے لپٹے ہیں وہ بجلی کے ڈر سے
الٰہی ! یہ گھٹا دو دن تو برسے

قمر تم کو ہمیں کچھ جانتے ہیں
نظر آتے ہو کیسے معتبر سے
(قمر جلالوی)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
نہیں اب تو اہلِ جنوں میں وہ جو شوق عام تھا شہر میں
وہ جو رنگ عام تھا کُو بہ کُو، سرِ کوئے یار بھی اب نہیں
 

زینب

محفلین
پیار میں بے پرواہی اچھی لگتی ہے

جان و دل سب مائل کر کے کہتے ہو۔۔۔!

کچے گھڑے پے تیرا کرتے تھے کچھ لوگ

سات سمندر حائل کر کے کہتے ہو۔۔۔!
 

شمشاد

لائبریرین
یہ تو سو سے بھی زیادہ صفحے ہو گئے اس دھاگے کے۔
اس کو تو مقفل کرنا پڑے گا۔ اب نیا دھاگہ کھول لیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top