اَنَّ هٰذَا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیْمًا فَاتَّبِعُوْهُۚ-وَ لَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ )(پ۸،الانعام:۱۵۳) اور یہ ہے میرا سیدھا راستہ تو اس پر چلو اور، اور راہیں نہ چلو۔
ہماری زبان پر اللہ کی الٰہیت کا اقرار اس امر کا متقاضی ہے کہ اللہ کے احکامات پر عمل کریں کیونکہ یہی اللہ کی عبادت ہے
اللہ عَزَّ وَجَلَّ قرآنِ پاک میں اِرشاد فرماتا ہے
وَّ لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِؕ-اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ(۱۶۸))(پ۲، البقرۃ:۱۶۸) ’’اور شیطان کے قدم پر قدم نہ رکھو بیشک وہ تمہارا کھلا دُشمن ہے۔
شیطان کی عبادت و پوجا سے مراد شیطان کی راہ پر چلنا ہے، شیطانی نظام اور اصولوں کو اپنانا ہے، شیطان کی اطاعت و اتباع کرنا ہے۔ طریق دین کو چھوڑ کر کسی بھی طریق پر زندگی بسر کرنا شیطان کی عبادت کرنا ہے۔ایسا کرنے والا اب جو کوٸ بھی ہو وہ شیطان کا ساتھی کہلائے گا