فریدا،، خاک نہ نندیئے خاکو جیڈ نہ کوئی
جیوندیاں پیراں تھلے مویاں اوپر ہوئی
منظوم ترجمہ
فریدا،، مٹی بہت بھلی ایس جیہا نہ کوئی
جیون ویلے پیراں تھلے مویاں اوپر ہوئی
اردو تشریح
اس شعر میں بابا صاحب نے مٹی کی تعریف کی ہے اور اس کے احترام کی طرف توجہ دلائی ہے آپ نے فرمایا کہ مٹی کا احترام کرو اس لیے کہ یہ تمہیں زندگی کہ وقت زندگی کا سامان مہیا کرتی ہے اور مرنے کہ بعد تمہیں اپنے اندر چھپا لیتی ہے یہاں تک کوئی گنہگار ہو یا نیک ہو کسی کا احوال باہر کہ لوگوں کو نہیں پہنچتا اسی لیے بابا صاحب نے مٹی کی تعظیم کی ہدائت کی کیو نکہ یہی مٹی ہے جس سے انسان کا خمیربھی ہے اور اسی میں ہم نے جانا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔