آج کی تازہ بہ تازہ گرم خبریں

زیرک

محفلین
نواز شریف اور زرداری کے مردہ گھوڑے میں بار بار جان ڈالنے کے بعد پیچھے ایک ہی گھوڑا بچا تھا اس لئے اسے چن لیا گیا۔ اس میں عمران خان کا اپنا کوئی کمال نہیں۔
خیر ہے ناں لفافہ نہیں ملا یا تبدیلی کا کیڑا مر گیا؟ بات بہرحال سچ کہہ رہے ہو۔ عوام کے سر پر جنجال بٹھانے کا شوق ہی ہمیں لے ڈوبا ہے۔ کچھ لوگوں کو مسایا بننے کے شوق نے قوم کے سر پر پیر تسمہ پا کی کی طرح منڈ دیا ہے، یہ لوگ پتا نہیں کب سر سے اتریں گے؟
 

جاسم محمد

محفلین
خیر ہے ناں لفافہ نہیں ملا یا تبدیلی کا کیڑا مر گیا؟ بات بہرحال سچ کہہ رہے ہو۔ عوام کے سر پر جنجال بٹھانے کا شوق ہی ہمیں لے ڈوبا ہے۔ کچھ لوگوں کو مسایا بننے کے شوق نے قوم کے سر پر پیر تسمہ پا کی کی طرح منڈ دیا ہے۔
عمران خان تین خراب انڈوں میں سب سے کم خراب انڈہ ہے۔ مجبوری ہے ناشتہ بھی تو کرنا ہے :)
 

زیرک

محفلین
عمران خان تین خراب انڈوں میں سب سے کم خراب انڈہ ہے۔ مجبوری ہے ناشتہ بھی تو کرنا ہے :)
یہ جب کچھ نہیں تھا اس وقت اس نے بڑے بڑے چن چڑھائے ہوئے تھے، اب تو حکومت ہے اس کی، میں چاہتا ہوں کہ اس کا بھرم بھی خود ٹوٹے نہ کہ اسے ڈائریکٹر ہٹائے اور آگے چل کر یہ دوسرا نوازشریف بنے۔ قوم آخر کتنا گند سنبھالے؟
 

جاسم محمد

محفلین
یہ جب کچھ نہیں تھا اس وقت اس نے بڑے بڑے چن چڑھائے ہوئے تھے، اب تو حکومت ہے اس کی، میں چاہتا ہوں کہ اس کا بھرم بھی خود ٹوٹے نہ کہ اسے ڈائریکٹر ہٹائے اور آگے چل کر یہ دوسرا نوازشریف بنے۔ قوم آخر کتنا گند سنبھالے؟
پانچ سال پورے کرنے چاہئے حکومت کو۔ اگر اس سے پہلے سازشیں کر کے ہٹایا گیا تو نیا نواز شریف، بھٹو پیدا ہو جائے گا۔
 

زیرک

محفلین
پانچ سال پورے کرنے چاہئے حکومت کو۔ اگر اس سے پہلے سازشیں کر کے ہٹایا گیا تو نیا نواز شریف، بھٹو پیدا ہو جائے گا۔
اصولی طور پر مجھے کوئی اعتراض نہیں مگر جس حکومت کی 3 ماہ کی پالیسی اور ہو اور اگلے 3 مال کی پہلے 3 ماہ سے الٹ تو ایسی حکومتیں زیادہ دیر قائم نہیں رہتیں چاہے آپ روز باجوہ یا فیض کے پاس بیٹھ کر عوام کو گولی دینے کی کوشش کریں،عوام تبھی مطمئن ہو گی جب گورنس نظر آئے، جب حکومتی کنٹرول ہو اور عوام کو ضروریات کی اشیاء مناسب قیمت پر ملیں، ہر دس دن بعد نیا چن چڑھائیں گے تو پانچ سال تو کیا اگلا سال ڈیڑھ سال بھی نکال جائیں تو کمال ہو گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
عوام تبھی مطمئن ہو گی جب گورنس نظر آئے، جب حکومتی کنٹرول ہو اور عوام کو ضروریات کی اشیاء مناسب قیمت پر ملیں، ہر دس دن بعد نیا چن چڑھائیں گے تو پانچ سال تو کیا اگلا سال ڈیڑھ سال بھی نکال جائیں تو کمال ہو گا۔
پاکستانی عوام دیگر دنیا کی مہذب اقوام جیسی نہیں ہے۔ یہ صرف تب ہی خوش ہوتی ہے جب اسے سرکار سے سبسڈیز، مراعات وغیرہ ملتی رہیں۔ بے شک اس کے نتیجہ میں قومی خزانہ کا دیوالیہ نکل جائے، کوئی فکر نہیں۔ اب جو حکومت بھی ملک دیوالیہ ہونے سے روکنے، اور خزانہ بھرنے کیلئے ان سبسڈیز، مراعات کا خاتمہ کرتی ہے اسے آئندہ ووٹ نہیں پڑتا۔ اور جو حکومت بھی قومی خزانہ خالی کر کے عوام کو ریلیف دے دے ، عوام اسے بھول نہیں پاتے۔ پچھلے کئی دہائیوں سے یہی کچھ ہی ہو رہا ہے۔ ایک گول دائرہ میں سفر۔
 

زیرک

محفلین
پاکستانی عوام دیگر دنیا کی مہذب اقوام جیسی نہیں ہے۔ یہ صرف تب ہی خوش ہوتی ہے جب اسے سرکار سے سبسڈیز، مراعات وغیرہ ملتی رہیں۔ بے شک اس کے نتیجہ میں قومی خزانہ کا دیوالیہ نکل جائے، کوئی فکر نہیں۔ اب جو حکومت بھی ملک دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے ان سبسڈیز، مراعات کا خاتمہ کرے اسے آئندہ ووٹ نہیں پڑتا۔ اور جو حکومت بھی قومی خزانہ خالی کر کے عوام کو ریلیف دے دے ، عوام اسے بھول نہیں پاتے۔ پچھلے کئی دہائیوں سے یہی کچھ ہی ہو رہا ہے۔ ایک گول دائرہ میں سفر۔
عمران خان جس عمر میں ہے وہ قدرتی طور پر انسان کی آخری عمر کہلاتی ہے، کیا اسے علم ہے کہ وہ اگلے الیکشن تک زندہ رہے گا؟ نہیں ناں تو اسے چاہیے کہ جو بھی وقت میسر ہے اس کا بہتر استعمال کرے اور جاتے جاتے سسٹم ٹھیک کر جائے،لوگ اسے مسیحا نہ سہی لیکن سمت درست کرنے والا تو مان ہی لیں گے۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جو لوگ اس کے آس پاس ہیں جنہوں نے اس کی آڑ میں اپنی الگ گیم بنا رکھی ہے، انہوں نے جو لگایا وہ سود سمیت کما لیا لیا ہے۔ عمران کے حصے میں کیا آیا؟ بدنامی۔ یہ جو مفاد پرست ٹولہ ہے ان کی منزل عمران کے سر پر پیر رکھ کر آگے بڑھنے کی ہے، یہ کھادوں پر سب سڈی لیتے ہیں،یہ کیمیکلز پر سب سڈی لیتے ہیں، زرعی زمین کے استعمال پر حکومتی پالسیوں میں تبدیلیاں کرواتے ہیں، فصل تیار ہوتی ہے تو کسان کا استحصال کرتے ہیں،امپورٹس ایکسپورٹس کے وقت الگ مفادات لیتے ہیں اور جب کبھی غذائی بحران پیدا ہوتا ہےتو اگلا پچھلا حساب بے باک کر لیتے ہیں۔ چلومان لیا حکومت میں آنے کے لیے ان کا ساتھ درکار تھا، اب کیا ہے، جبکہ اپوزیشن بالکل نہ ہونے کے برابر ہے، اب اگر کوئی اصل اپوزیشن ہے تو یہی ٹولہ ہے لیکن بات صرف سمجھنے کی ہے کہ جو وزارت عظمیٰ کی کرسی پر بیٹھا ہے کیا اسے اس بات کا ادراک ہے کہ وقت کی ریت اس کے ہاتھ سے پھسلتی جا رہی ہے؟
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
کیا پنجاب کی بزدار سرکار صوبے کو پولیس سٹیٹ بنانا چاہتی ہے؟
خبریں نیا اخبار کی خبر کے مطابق پنجاب انتظامیہ نے بس، ویگن، کوسٹر اور ٹرین کے ذریعے سفر کرنے والوں کو سفر کرتے وقت اپنا شناختی کارڈ،موبائل نمبر اور مکمل ایڈریس گاڑی کے مالکان یا کمپنی کے پاس درج کروانے کی احکامات جاری کیے ہیں۔ عمل نہ کرنے والے گاڑی یا کمپنی مالکان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔ چلیں شناختی کارڈ یا دیگر معلومات کا مسافر کے پاس ہونا اس لیے ضروری مان لیتے ہیں کہ ضرورت کے وقت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دکھا کر جلد از جلدخلاصی کروائی جا سکے، یہ کیا کہ ہر مسافر کے لیے معلومات کا اندراج بالکل ضروری قرار دیا جا رہا ہے، پاکستان میں پہلے ہی لوگوں کے شناختی کارڈز کے غیر قانونی استعمال کی شکایات ہیں، اس نئے قانون سے تو مزید مشکلات کھڑی ہو جائیں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک کو سیاحت کے سلسلے میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ سیاح یہ نہیں چاہیں گے کہ ہر قدم پر انہیں روک کر انہیں جسمانی تلاشی دینی پڑے اور ان کو ذاتی معلومات ہر کسی کو دینی پڑیں، اس سے عام مسافروں کو تو تکلیف ہو گی ہی لیکن سیاحت کی مد میں اس کے نقصانات زیادہ ہوں گے۔ حساس اضلاع کا سفر کرنے والے مسافروں کے لیے بہرحال یہ قدرے مناسب آئیڈیا ہے۔
Khabrain Epaper
 

زیرک

محفلین
ہمارے وزیرداخلہ کون سے زمانے میں رہتے ہیں؟
ٹویٹر وڈیو کے مطابق کسی صحافی کے پوچھنے پر وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہجواب میں کہا کہ "احسان اللہ احسان کے فرار کی خبر سنی ہے، پتہ ہے وہ چلا گیا ہے اس لیے خبر کی تصدیق کر رہا ہوں اس پر بہت کا کام ہو رہا ہے آپ کو جلد خوش خبری ملے گی"۔ یاد رہے کہ احسان اللہ احسان 11 فروری 2020 کو فرار ہوا اور وفاقی وزیرداخلہ 17فروری 2020 کو خبر ملنے کی بات کر رہے ہیں، سمجھ نہیں آتی کہ یہ ملک چلا رہے ہیں یا بنانا ریپبلک؟
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
حاکم سن تو سہی
' کہتی ہے تجھ سے خلقِ خدا غائبانہ کیا'
کھلم کھلا کیا، شاعرانہ کیا، عامیانہ کیا
 

جاسم محمد

محفلین
یاد رہے کہ احسان اللہ احسان 11 فروری 2020 کو فرار ہوا
یہ درست نہیں ہے۔ بھارتی میڈیا نے جنوری میں ہی بتا دیا تھا کہ وہ فرار ہو چکا ہے ۔ غالبا پاکستان، امریکہ اور افغان طالبان کے ساتھ کسی ریاستی ڈیل کا نتیجہ ہے۔
 

زیرک

محفلین
یہ درست نہیں ہے۔ بھارتی میڈیا نے جنوری میں ہی بتا دیا تھا کہ وہ فرار ہو چکا ہے ۔ غالبا پاکستان، امریکہ اور افغان طالبان کے ساتھ کسی ریاستی ڈیل کا نتیجہ ہے۔
وزیر داخلہ تو یہی کہہ رہا ہے یا صحافی کو گولی دے رہا ہو گا، یہی کام تو کرتے ہیں ہمارے شاہ دماغ لوگ۔
 

زیرک

محفلین
پاکستان کی بدقسمتی کہہ لیں یا حکمرانوں کی کالی زبان کہہ لیں، کہ حکمران جو جو کہتا اس کے الٹ ہو جاتا ہے، ابھی عمران خان کے اس بیان کی سیاہی خشک نہیں ہوئی تھی کہ "پاکستان میں دہشت گردوں کے اب کوئی ٹھکانے نہیں رہے"۔
پاکستان میں دہشت گردوں کے اب کوئی ٹھکانے نہیں رہے، عمران خان
اور دہشتگردوں نے کوئٹہ میں دھماکہ کر کے اپنی موجودگی ثابت کر دی۔
کوئٹہ: شارع اقبال پر دھماکا، 8 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان کی بدقسمتی کہہ لیں یا حکمرانوں کی کالی زبان کہہ لیں، کہ حکمران جو جو کہتا اس کے الٹ ہو جاتا ہے، ابھی عمران خان کے اس بیان کی سیاہی خشک نہیں ہوئی تھی کہ "پاکستان میں دہشت گردوں کے اب کوئی ٹھکانے نہیں رہے"۔
پاکستان میں دہشت گردوں کے اب کوئی ٹھکانے نہیں رہے، عمران خان
اور دہشتگردوں نے کوئٹہ میں دھماکہ کر کے اپنی موجودگی ثابت کر دی۔
کوئٹہ: شارع اقبال پر دھماکا، 8 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
یہ ایک ہی دن کی خبریں ہیں
Screenshot-2020-02-17-Urdu-News-Latest-live-Breaking-News-upda.png
 

زیرک

محفلین
قوم کو کیسے سارا سچ بتائیں کہ کن شرائط پر افغان طالبان اور امریکہ سے ڈیل ہوئی ہے؟
سچ بتائیں، اپنی مرضی کا سچ مت بتائیں۔ لیکن ایسا ہونا ممکن نہیں کیونکہ جس دن حکمرانوں نے پورا سچ بولا ان کی حکومت نہیں رہنی۔
حکمران کبھی وہ شرائط سامنے نہیں لائیں گے جس کی وجہ سے اقتدار ملتا ہے۔
 

زیرک

محفلین
پاکستانی قوم کا مزاج بھی بڑا عجیب ہے اور حکمرانوں کا تو اس سے بھی عجیب تر، حکومت چلانے کے لیے قرض آنکھیں بند کر کے سخت ترین شرطوں پر لے لیتے ہیں۔ کوئی ہنگامی حالات ہوں تو امداد لیتے وقت بھی انہیں شرم نہیں آتی، لیکن انہیں شرم آتی ہے تو اپنا حق مانگتے ہوئے۔ ساری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان تقریباً پون صدی سے کشمیری، قریباً آدھی صدی سے افغان مہاجرین کی کھلے دل سے خدمت کر رہا ہے لیکن کبھی اس نے اقوام متحدہ سے مہاجرین کی مدد کے عوض کوئی معاوضہ طلب نہیں کیا، جبکہ دنیا کے دیگر ممالک سو پچاس مہاجرین کا خرچہ بھی یو این او سے لے لیتے ہیں۔ پاکستان کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ سے مہاجرین کا معاوضہ طلب کرے یا کم از کم اس کے بدلے اپنے قرضے معاف کروانے کی تحریک پیش کرے۔ لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے شاید انا یا عظمت میں کمی آنے کا خدشہ لاحق ہو گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستانی قوم کا مزاج بھی بڑا عجیب ہے اور حکمرانوں کا تو اس سے بھی عجیب تر، حکومت چلانے کے لیے قرض آنکھیں بند کر کے سخت ترین شرطوں پر لے لیتے ہیں۔ کوئی ہنگامی حالات ہوں تو امداد لیتے وقت بھی انہیں شرم نہیں آتی، لیکن انہیں شرم آتی ہے تو اپنا حق مانگتے ہوئے۔ ساری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان تقریباً پون صدی سے کشمیری، قریباً آدھی صدی سے افغان مہاجرین کی کھلے دل سے خدمت کر رہا ہے لیکن کبھی اس نے اقوام متحدہ سے مہاجرین کی مدد کے عوض کوئی معاوضہ طلب نہیں کیا، جبکہ دنیا کے دیگر ممالک سو پچاس مہاجرین کا خرچہ بھی یو این او سے لے لیتے ہیں۔ پاکستان کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ سے مہاجرین کا معاوضہ طلب کرے یا کم از کم اس کے بدلے اپنے قرضے معاف کروانے کی تحریک پیش کرے۔ لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے شاید انا یا عظمت میں کمی آنے کا خدشہ لاحق ہو گا۔
پاکستان افغان مہاجرین کے نام پر امداد اس لئے نہیں لیتا کیونکہ یہ مہاجرین پاکستان کی افغان پالیسی کی وجہ سے واپس لوٹ کر نہیں جا سکے۔ 90 کی دہائی میں پاکستان نے افغانستان میں مداخلت کر کے اقتدار طالبان کو سونپ دیا تھا۔ تب سے لے کر آج تک وہاں حالات خراب ہیں۔
 

زیرک

محفلین
پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کے دو عدد جہازوں کا اکھڑتا اور دو عدد جہازوں کا مختلف شیڈز پینٹ دھائی دیتا ہے کہ اب ایک عدد رنگ کا پوجا مار دیا جائے۔
Chipping paint on
AP-BMG
AP-BGL
Patchy paint on
AP-BGJ
AP-BGZ
 
Top