آج کی تصویر

15978009_1815782808661894_1264217348568526801_n_zpsgpwoigdk.jpg
اس بھئی کو کوئی خاص غصہ ہے جو اس نے اس فوٹو پر نکالا ہے۔ یہ ایپلیکیشنز کے نام نہی بلکہ کام بتائے گئے ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ ہے جی ہماری حکومتوں کا حال۔ پارلیمنٹ میں کئے گئے ایک سوال کا جواب، موجودہ حکومت اب تک ساڑھے تین سالوں میں 11 ارب 77 کروڑ روپیہ (117 ملین ڈالرز) پرنٹ اور الیکڑانک میڈیا میں اشتہارات کی مد میں دے چکی ہے۔ یہ سوا تین ارب روپیہ (33 ملین ڈالرز) سالانہ سے زائد بنتے ہیں یا قریب ایک کروڑ روپے روزانہ، اللہ اکبر۔

یہ نہیں کہ یہ سارے اشتہارات فضول ہی ہوں لیکن دل پر ہاتھ رکھ کر سوچیں پاکستانی کہ ہمارے ٹیکسوں کی اس رقم میں سے کتنی رقم ترقیاتی کاموں، ہسپتالوں اسکولوں، کالجوں پر خرچ ہو سکتی تھی۔
16265284_978251172305460_4413895419244744888_n.jpg
 

زیک

مسافر
یہ ہے جی ہماری حکومتوں کا حال۔ پارلیمنٹ میں کئے گئے ایک سوال کا جواب، موجودہ حکومت اب تک ساڑھے تین سالوں میں 11 ارب 77 کروڑ روپیہ (117 ملین ڈالرز) پرنٹ اور الیکڑانک میڈیا میں اشتہارات کی مد میں دے چکی ہے۔ یہ سوا تین ارب روپیہ (33 ملین ڈالرز) سالانہ سے زائد بنتے ہیں یا قریب ایک کروڑ روپے روزانہ، اللہ اکبر۔

یہ نہیں کہ یہ سارے اشتہارات فضول ہی ہوں لیکن دل پر ہاتھ رکھ کر سوچیں پاکستانی کہ ہمارے ٹیکسوں کی اس رقم میں سے کتنی رقم ترقیاتی کاموں، ہسپتالوں اسکولوں، کالجوں پر خرچ ہو سکتی تھی۔
16265284_978251172305460_4413895419244744888_n.jpg
یہ اندازہ لگانے کے لئے کہ یہ زیادہ ہے یا کم گوگل کیا تو علم ہوا کہ انڈین حکومت نے پچھلے سال اس مد میں 12 ارب روپے خرچے۔

http://m.economictimes.com/news/pol...bharat-make-in-india/articleshow/53762993.cms
 

زیک

مسافر
یہ ہے جی ہماری حکومتوں کا حال۔ پارلیمنٹ میں کئے گئے ایک سوال کا جواب، موجودہ حکومت اب تک ساڑھے تین سالوں میں 11 ارب 77 کروڑ روپیہ (117 ملین ڈالرز) پرنٹ اور الیکڑانک میڈیا میں اشتہارات کی مد میں دے چکی ہے۔ یہ سوا تین ارب روپیہ (33 ملین ڈالرز) سالانہ سے زائد بنتے ہیں یا قریب ایک کروڑ روپے روزانہ، اللہ اکبر۔

یہ نہیں کہ یہ سارے اشتہارات فضول ہی ہوں لیکن دل پر ہاتھ رکھ کر سوچیں پاکستانی کہ ہمارے ٹیکسوں کی اس رقم میں سے کتنی رقم ترقیاتی کاموں، ہسپتالوں اسکولوں، کالجوں پر خرچ ہو سکتی تھی۔
16265284_978251172305460_4413895419244744888_n.jpg
امریکی حکومت کا پبلک ریلیشنز اور ایڈورٹائزنگ پر سالانہ خرچہ ایک ارب ڈالر سے زیادہ ہے

http://www.gao.gov/assets/690/680183.pdf
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ اندازہ لگانے کے لئے کہ یہ زیادہ ہے یا کم گوگل کیا تو علم ہوا کہ انڈین حکومت نے پچھلے سال اس مد میں 12 ارب روپے خرچے۔

http://m.economictimes.com/news/pol...bharat-make-in-india/articleshow/53762993.cms
امریکی حکومت کا پبلک ریلیشنز اور ایڈورٹائزنگ پر سالانہ خرچہ ایک ارب ڈالر سے زیادہ ہے

http://www.gao.gov/assets/690/680183.pdf
امریکہ کے ساتھ تو خیر پاکستان کا کوئی موازنہ بنتا ہی نہیں ہے۔ بنتا تو انڈیا کے ساتھ بھی نہیں ہے، مثلا انڈیا کی صرف آئی ٹی کے متعلقہ ایکسپورٹس پاکستان کی کل ایکسپورٹس سے قریب قریب تین گنا ہیں اور کل ایکسپورٹس میں قریب قریب ایک اور دس کا تعلق ہے۔ اس لحاظ سے پاکستانی اشتہارات کا خرچ ایک ارب سالانہ سے زائد نہیں ہونا چاہیئے تھا جو کہ سوا تین ارب سالانہ ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ یہاں کی حکومتیں ہر جائز کام کا بھی غلط استعمال کرتی ہیں۔ اخبارات کے پورے پورے صفحے صرف اپنے کارناموں کو بیان کرنے کے لیے وقف ہوتے ہیں، اور اخباروں اور الیکڑانک میڈیا کو یہ اشتہارات ایک طرح سے رشوت کے طور پر بھی دیے جاتے ہیں۔ ہم ایک غریب ملک ہیں، یہ اللے تللے افورڈ نہیں کر سکتے، یہ حکمران اگر اپنی جیب سے یہ سب کچھ کریں تو کس کافر کو اعتراض ہے، مسئلہ تو یہ ہے کہ ساری ہمارے ٹیکسوں کی رقوم ہیں۔
 

زیک

مسافر
امریکہ کے ساتھ تو خیر پاکستان کا کوئی موازنہ بنتا ہی نہیں ہے۔ بنتا تو انڈیا کے ساتھ بھی نہیں ہے، مثلا انڈیا کی صرف آئی ٹی کے متعلقہ ایکسپورٹس پاکستان کی کل ایکسپورٹس سے قریب قریب تین گنا ہیں اور کل ایکسپورٹس میں قریب قریب ایک اور دس کا تعلق ہے۔ اس لحاظ سے پاکستانی اشتہارات کا خرچ ایک ارب سالانہ سے زائد نہیں ہونا چاہیئے تھا جو کہ سوا تین ارب سالانہ ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ یہاں کی حکومتیں ہر جائز کام کا بھی غلط استعمال کرتی ہیں۔ اخبارات کے پورے پورے صفحے صرف اپنے کارناموں کو بیان کرنے کے لیے وقف ہوتے ہیں، اور اخباروں اور الیکڑانک میڈیا کو یہ اشتہارات ایک طرح سے رشوت کے طور پر بھی دیے جاتے ہیں۔ ہم ایک غریب ملک ہیں، یہ اللے تللے افورڈ نہیں کر سکتے، یہ حکمران اگر اپنی جیب سے یہ سب کچھ کریں تو کس کافر کو اعتراض ہے، مسئلہ تو یہ ہے کہ ساری ہمارے ٹیکسوں کی رقوم ہیں۔
میرا مقصد یہ تھا کہ اکثر ایسی بڑی بڑی رقوم کا ذکر ہوتا ہے تو یہ سمجھنا مشکل ہوتا ہے کہ یہ کس لیول کا مسئلہ ہے۔ دوسرے ممالک اے موازنہ کر کے ہم اس کا بہتر اندازہ لگا سکتے ہیں۔

ویسے انڈیا میں بھی شاید اشتہارات وغیرہ پر مودی حکومت کے اخراجات پر اعتراض کیا جا رہا ہے (بقول گوگل)
 

آوازِ دوست

محفلین
میرا مقصد یہ تھا کہ اکثر ایسی بڑی بڑی رقوم کا ذکر ہوتا ہے تو یہ سمجھنا مشکل ہوتا ہے کہ یہ کس لیول کا مسئلہ ہے۔ دوسرے ممالک اے موازنہ کر کے ہم اس کا بہتر اندازہ لگا سکتے ہیں۔

ویسے انڈیا میں بھی شاید اشتہارات وغیرہ پر مودی حکومت کے اخراجات پر اعتراض کیا جا رہا ہے (بقول گوگل)
اس خطے(ہندو پاک) کے لوگوں کی غربت اور دیگر مسائل دیکھیں تو یہ روپیہ ایسے کاموں پر لگانا ذہنی معذوری اور اخلاقی دیوالیہ پن کے علاوہ کُچھ نہیں۔ یہاں خوراک، صحت، تعلیم، صفائی، عدالتی نظام، ٹرانسپورٹ، سیکیورٹی وغیرہ کی حالت شرمناک ہے۔ کرپشن میں یہ ممالک ہمیشہ ٹاپ آف دی لسٹ رہتے ہیں تو کس چیز کی تشہیر مطلوب ہے۔ اپنی بے حسی کے شادیانے بجانے کی بجائے ان پیسوں سے بہت سے اچھے اور فلاحی کام کیے جا سکتے ہیں۔
 
Top