اسمیں بھی بہت بڑی حکمت پوشیدہ ہے۔ سمجھنے والے سمجھ گئے ہوں گےالبتہ سکولوں میں بچوں اور بڑوں کے اکثر علیحدہ ہوتے ہیں۔
آفیسرز کو کیا سرخاب کے پر لگے ہوئے ہیں جو انکے واش روم کوئی اور استعمال نہیں کر سکتا؟ پاکستان میں بیٹھ کر مغربی معاشرے پر تنقید تو بہت کی جاتی ہے البتہ انکے بتدریج بہتری کے طرف سفر کو سراہا نہیں جاتا۔ ۱۹۵۰ کی دہائی تک امریکہ میں بھی یہی حال تھا:کیا یورپ امریکہ وغیرہ میں بھی ایسے ہی ہے ؟
کیا یہ جنرل حمید گُل کی فیملی کا قضیہ ہے یا کوئی اور گُل کھلا ہے!
جنرل حمید گل کی فیملیکیا یہ جنرل حمید گُل کی فیملی کا قضیہ ہے یا کوئی اور گُل کھلا ہے!
کیا یہ جنرل حمید گُل کی فیملی کا قضیہ ہے یا کوئی اور گُل کھلا ہے!
جنرل حمید گل کی فیملی
آپ نے اس کہاوت کا مزا نکال دیا، میں نے تو بھینس کی جگہ 'کتے' کا سنا تھا!ایک مشہور کہاوت ہے کہ "افسر کی بھینس مر گئی تو سارا شہر افسوس کرنے آن پہنچا۔ افسر مرا تو کسی نے مڑ کر خبر نہ لی۔"
جنرل صاحب کی وفات کے بعد ایسے واقعات کا ہونا کچھ ایسا بعیدازقیاس بھی نہیں تھا۔
دراصل اس کہاوت کے کئی ورژن ہیں۔ میں نے ایک ورژن افسر کی ماں مرنے کی بابت بھی سنا تھا۔آپ نے اس کہاوت کا مزا نکال دیا، میں نے تو بھینس کی جگہ 'کتے' کا سنا تھا!
اور میں نے باپ۔دراصل اس کہاوت کے کئی ورژن ہیں۔ میں نے ایک ورژن افسر کی ماں مرنے کی بابت بھی سنا تھا۔
ہاں مگر ہر کیس میں افسر بیچارہ آخر میں خود ضرور مرتا ہے!لگتا ہے کہ ہم افسر بے چارے کا سب کچھ مار کے ہی رہیں گے۔
یاز بھائی جان ۔The picture is awesome indeed مگر یہ انلارج نہیں ہورہی ہے۔
لادو اور بوجھ بے چارے ٹرک پر ۔ لو اب بھگتو !
اینلارج ہو تو رہی ہے بھائی۔یاز بھائی جان ۔The picture is awesome indeed مگر یہ انلارج نہیں ہورہی ہے۔