محمد تابش صدیقی
منتظم
ایسے پروگرامات کا شیڈول انتظامیہ کی جانب سے طے شدہ ہوتا ہے۔ کہ کون کون خطاب کرے گا۔مدعو کرنے اور حکم دینے کا بھی فرق ہوسکتا ہے!!!
ایسے پروگرامات کا شیڈول انتظامیہ کی جانب سے طے شدہ ہوتا ہے۔ کہ کون کون خطاب کرے گا۔مدعو کرنے اور حکم دینے کا بھی فرق ہوسکتا ہے!!!
اور جو کام کر رہے ہیں ان کو مختلف بہانوں سے نکال باہر کر نے کی کامیاب کوششیں بھی جاری ہیں ۔سعودی حکمران دور جدید کے تقاضے پورے کرکے سعودی عرب کو معاشی بحران سے نکالنا چاہ رہے ہیں ۔پچھلے کچھ عرصے میں سعودی حکمران کی جانب سے کیے گئے فیصلہ اس سلسلے کی کڑی ہیں ،آزادنہ اور پُرعیاش ماحول پیدا کیا جا رہا ہے تاکہ یورپی ممالک کے تاجر اور سیر وتفریحی کے شوقین وہاں کا رُخ کریں ۔
اس پر غمناک کی ریٹنگ دینے والوں نے کیا آج تک کوئی کیسینو دیکھا بھی ہے؟ سردیوں کی چھٹیوں میں موناکو گیا تھا۔ لاجواب ایکسپیرینس تھا
کیا امام کعبہ انسان نہیں؟ تفریح کا حق ہر انسان کیلئے برابر ہےکہنے کا مطلب تھا کہ عالمِ دین ہے، قاری ہے، سابق امامِ کعبہ ہے، اگر تاش ہاتھ میں پکڑی ہے تو کچھ جواز ہوگا موصوف کے پاس!
پس ثابت ہوا کہ جس اسلام کو استعمال کرکے ماضی میں ہر مغربی چیز حرام کی گئی تھی آج اسی کو استعمال میں لا کر سب کچھ حلال کر لیا۔ اسلام زندہ باد!شیخ کلبانی نے اس موقع پر کہا کہ اسلام ذہنی، صحتمند اور شریفانہ مقابلوں کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کی ہے۔
امام کعبہ نے اس کھیل کو اسلامی بنانا تھا اسلئے مدعو کیا گیایہ ایسا کام نہیں تھا کہ امام کعبہ کو زحمت دی جاتی۔۔۔
ہر کام ہر آدمی کے کرنے کا نہیں ہوتا!!!
بلیک جیک اور دیگر تاش کی گیمز کو کارڈ کاؤنٹنگ کے ذریعہ جیتا جا سکتا ہے یا جیتنے کا چانس بڑھایا جا سکتا ہے۔ اسمیں دماغ کا تیز ہونا بہت ضروری ہے۔ عام بندے کے بس کی بات نہیں۔کسی نہ کسی حد تک ذہانت کی ضرورت تو ہوتی ہے۔
یہ بات ان سے کہیں صاحب جن کو امام صاحب کے تاش کھیلنے پر اعتراض ہے! مجھے قطعاً کوئی اعتراض نہیں اور تاش کی کئی ایک گیمز میری پسندیدہ ہیں بشمول فلیش اور پوکر۔کیا امام کعبہ انسان نہیں؟ تفریح کا حق ہر انسان کیلئے برابر ہے
مجھے بھی ماسکو میں یہ شرف حاصل ہوا تھا لیکن ہمارے مذہب میں جوا کھیلنا اور کھلانا دونوں حرام ہیں سو ہم ان کو حرام خوری کے اڈے ہی کہیں گے!اس پر غمناک کی ریٹنگ دینے والوں نے کیا آج تک کوئی کیسینو دیکھا بھی ہے؟ سردیوں کی چھٹیوں میں موناکو گیا تھا۔ لاجواب ایکسپیرینس تھا
بات اعتراض کی نہیں۔۔۔یہ بات ان سے کہیں صاحب جن کو امام صاحب کے تاش کھیلنے پر اعتراض ہے! مجھے قطعاً کوئی اعتراض نہیں اور تاش کی کئی ایک گیمز میری پسندیدہ ہیں بشمول فلیش اور پوکر۔
منسو منسو۔۔۔تسی وی منسواسلام زندہ باد!
سر! دنیا میں کرنے کو بہت سے کام ہیں۔ امام کعبہ جیسی شخصیت سے یہی توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ وقت کا صحیح استعمال کرتے ہوںگے۔ اگر وہ اپنی ذمہ داری کے کام کرنے لگ جائیں تو ان کے پاس ہرگز ان لایعنی کاموں کے لئے وقت نہیں ہوگا۔ بہرکیف میں سمجھتا ہوں کہ ان کی مرضی سے زیادہ اس میں شاید تعمیل حکم کا جذبہ ہویہ بات ان سے کہیں صاحب جن کو امام صاحب کے تاش کھیلنے پر اعتراض ہے! مجھے قطعاً کوئی اعتراض نہیں اور تاش کی کئی ایک گیمز میری پسندیدہ ہیں بشمول فلیش اور پوکر۔
بے شک البتہ یہی معیار دیگر کھیلوں کے لئے بھی ہونا چاہیے۔ کرکٹ میں بھی اسی طرح جوا اور پیسا چلتا ہے مگر اسکی وجہ سے اسکی مقبولیت میں کمی نہیں آتیمجھے بھی ماسکو میں یہ شرف حاصل ہوا تھا لیکن ہمارے مذہب میں جوا کھیلنا اور کھلانا دونوں حرام ہیں سو ہم ان کو حرام خوری کے اڈے ہی کہیں گے!
اس زمانہ میں تاش کے پتے ایجاد نہیں ہوئے تھےکیا صحابہ کرام، امام ابو حنیفہ ، اولیاء کرام، ائمہ مساجد وغیرہ تاش کھیلتے اچھے لگتے
تفریح کی حدود کون معین کرتا ہے؟لیکن اگر خواص ان عامیانہ حرکات میں مبتلا ہوں تو یہی کہہ سکتے ہیں
آپ کی انہی باتوں کا جواب دینے کے لیے سعودی حکومت نے ایک اہم اعزاز والے شخص سے یہ کام کروایا ہے، "تا کہ سند رہے"!بات اعتراض کی نہیں۔۔۔
مرتبے کے لحاظ سے افعال کی ہے۔۔۔
کیا صحابہ کرام، امام ابو حنیفہ ، اولیاء کرام، ائمہ مساجد وغیرہ تاش کھیلتے اچھے لگتے۔۔۔
ہم دینی مراتب کے لحاظ سے بات کررہے ہیں۔۔۔
عوام کی پسند ناپسند کے لحاظ سے نہیں۔۔۔۔
وہ تو تاش کھیلیں، پتنگ اڑائیں، جوا کھیلیں، شراب پئیں، فلموں ڈراموں تھیٹر کے نام پر لائیو یا آن لائن مجرے دیکھیں ۔۔۔
لیکن اگر خواص ان عامیانہ حرکات میں مبتلا ہوں تو یہی کہہ سکتے ہیں۔۔۔
کار مرداں روشنی و گرمی است
کار دوناں حیلہ و بے شرمی است!!!
یعنی حکومت نے ’’کروایا‘‘ ہے!!!آپ کی انہی باتوں کا جواب دینے کے لیے سعودی حکومت نے ایک اہم اعزاز والے شخص سے یہ کام کروایا ہے، "تا کہ سند رہے"!
جی ہاں وہاں تو سارے کام ہی حکومت کے ہیں۔ ویسے شیخ صاحب کے پاس اب بھی کوئی سرکاری عہدہ موجود ہے!یعنی حکومت نے ’’کروایا‘‘ ہے!!!
سعودی عرب کی اسٹیبلشمنٹ اتنی طاقتور نہیں ہےیعنی حکومت نے ’’کروایا‘‘ ہے!!!
غم ناک کہ محمد تابش صدیقی کو عوام قرار دے دیاعوام کی بات نہیں ہورہی ۔۔۔
جن کے ہیں رتبے سوا کی بات ہے!!!