ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ میں سو رہا تھا ( خواب میں) کچھ لوگوں کو دیکھا جو میرے سامنے پیش کیے جا رہے ہیں، اور وہ کُرتے پہنے ہوئے ہیں کسی کا کرتہ سینے تک اور کسی کا اس سے بھی کم، اور عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ میرے سامنے لائے گئے وہ ایسا کرتا پہنے ہوئے تھے جس کو گھسیٹ رہے تھے صحابہ نے کہا یا رسول اللہ ﷺ اس کی کیا تعبیر ہے آپﷺ نے
فر مایا:
دین۔