مختلف بیماریوں میں مبتلا بچے’سپر ہیروز‘ کے روپ میں
امریکہ کے ایک فوٹوگرافر نے مختلف بیماریوں سے لڑتے چھ ننھے بچوں کو سپر ہیروز کے روپ میں ڈھال کر ان کا فوٹو شوٹ کیا جسے بے حد پسند کیا گیا ہے۔
ڈیلی میل کے مطابق ’جوش روسی‘ نامی امریکی فوٹوگرافر نے مختلف بیماریوں میں مبتلا چھ بہادر بچوں کو ہالی ووڈ کی مشہور زمانہ فلم جسٹس لیگ کے کرداروں میں تبدیل کر کے انہیں ایک نئے انداز میں اپنی بیماری سے لڑتے دکھایا۔
ان بچوں میں دو سے نو سال تک کی عمر کے بچے شامل ہیں جنہوں نے ’ونڈر ویمن‘، ’سپر مین‘، ’بیٹ مین‘اور دیگر جسٹس لیگ کے کرداروں کا روپ دھارا ہواہے۔
ڈیلی میل سے بات کرتے ہوئے جوش روسی کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے شوٹ شروع کیا تو کچھ بچے بیمار اورکم دلچسپی لیتے نظر آئے لیکن جیسے ہی بچوں نے سپر ہیروز کے ملبوسات زیب تن کیے تو ان کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے اور وہ پوری طرح اس کردار میں ڈھل گئے۔
جوش نے مزید بتایا کہ سپر ہیروز کے روپ میں بچوں کا فوٹو شوٹ کرنے کا خیال انہیں اس وقت آیا جب وہ اپنی چار سالہ بیٹی کی سالگرہ پر اسے ونڈر ویمن کے کاسٹیوم میں تیار کر رہے تھے۔
ان چھ بچوں کی تصاویر وائرل ہونے کے بعد جوش کو امریکہ بھر سےلوگ ایسی ہی تصویریں بنوانے کی درخواست کر رہے ہیں جبکہ جوش اور ان کی اہلیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کا استعمال صرف متاثرہ بچوں کے لیے کریں گے۔
ان بہادر بچوں میں ایک تین سالہ صوفی نامی بچی شامل ہے جو آنکھوں کے سرطان جیسے مرض میں مبتلا ہے۔ فوٹوشوٹ کروانے سے قبل وہ بہت گھبرا رہی تھی لیکن ونڈر ویمن کا لباس پہنتےہی وہ اپنے آپ کو اصل ونڈر ویمن سمجھنے لگی۔
کیڈن، ایک ایسی بیماری کا شکار ہے جس میں جسم کے اندرونی اعضاباہر کی جانب بڑھنے لگتے ہیں ایسی صورتحال میں کیڈن کی ماں نے اپنے بچے کی ٹانگیں کٹوانے کا فیصلہ کیا تاکہ اس کی جان بچائی جاسکے۔
پانچ سالہ کیڈن نے سائبرگ کا روپ اپنایا۔ سائبرگ وہ کردار ہے جو ایک خوفناک حادثے میں اپنی ٹانگیں کھو دیتا ہے جس کے بعد اس کے والد اسے مصنوعی ٹانگیں لگواتے ہیں۔
سپر مین کا کردار ٹیگن نامی بچے نے بخوبی نبھایا، یہ نو سالہ بچہ ہے جو نامکمل دل کے ساتھ اس دنیا میں آیا۔ اب تک ٹیگن کی تین بار اوپن ہارٹ سرجری ہوچکی ہے اور ڈاکٹروں کے مطابق اب اس کی حالت پہلے سے کافی بہتر ہے۔
سات سالہ زیدن نامی بچہ ’اے ڈی ایچ ڈی‘ کا شکار ہے۔ اس کو بھاگنے دوڑنے کا بے حد شوق تھا لیکن بیماری نے اس کا یہ شوق پورا نہ ہونے دیا۔ جوش کا کہنا تھا کہ زیدن کے اس شوق کو مدد نظر رکھتے ہوئے اسے ’دا فلیش ‘ کا کردار دیا۔
کنسر کے مرض میں مبتلا دو سالہ بچے کی’ ایکوا مین‘ کے روپ میں تصویروں نے سب کو حیران کردیا۔ متائسی نامی بچے نے فوٹو شوٹ کے دوران ثابت کردیا کہ وہ واقعی کسی سپر ہیرو سے کم نہیں ہے۔
پانچ سالہ سمن نے ’بیٹ مین‘ کا کردار بنھایا جبکہ وہ دماغ کے سرطان جیسے مرض میں مبتلا ہے۔
ان چھ ننھے سپر ہیروز کو فوٹوشوٹ کے بعد نیو یارک بھیجا گیا جہاں انہوں نے کامک کان فیسٹیول میں تمام جسٹس لیگ کے کرداروں سے ملاقات کی جن کا روپ وہ دھارے ہوئے تھے۔
کومل زیدی