زیک
مسافر
یہ تو اکثر دنیا کےلئے ممکن ہے اباگر اس کے شہر او رمکہ کے درمیان ایک دن رات کی مسافت ہو ۔
یہ تو اکثر دنیا کےلئے ممکن ہے اباگر اس کے شہر او رمکہ کے درمیان ایک دن رات کی مسافت ہو ۔
یہ امام ایک وقت میں تو گزرے نہیں اور ان کے شاگرد بھی مختلف معاملات میں ان سے اور آپس میں اختلاف رکھتے تھے۔ لہذا ایک امام کو فالو کرنا تو کہیں بھی ضروری نہیںکیا میں ان اماموں کے درمیان اپنے پسند سے امام چن سکتا ہوں، جس کا مسئلہ آسان ہو
لو جی زیک کا فتوی بھی آگیایہ امام ایک وقت میں تو گزرے نہیں اور ان کے شاگرد بھی مختلف معاملات میں ان سے اور آپس میں اختلاف رکھتے تھے۔ لہذا ایک امام کو فالو کرنا تو کہیں بھی ضروری نہیں
آپ خود امام بن جائیں۔کیا میں ان اماموں کے درمیان اپنے پسند سے امام چن سکتا ہوں، جس کا مسئلہ آسان ہو
فتوی کسی کا بھی ہو اپنی عقل سے بھی پرکھنا چاہیئے ۔لو جی زیک کا فتوی بھی آگیا
اس حصہ کا مطلب میری عقل میں نہیں آیا ۔اگر مجھے اپنی عقل استعمال کرنی پڑے
میں آندھی تقلید کی بات نہیں کررہا اور نہ اسکا قائل ہوں. عقل استعمال نہ کرنے کا مطلب دقت سے تحقیق کرکے حل نکالنا ہے.اس حصہ کا مطلب میری عقل میں نہیں آیا ۔
کیا اپنی عقل سے دست بردار ہو کر بھی کچھ کیا جاتا ہے ؟
میرا مطلب یہ ہے کہ آپ کے پاس یقینا ایک مسئلے کی بابت ذرا مختلف یا بہت مختلف آراء سامنے آسکتی ہیں۔ ہمیشہ اپنی عقل سے ہی فیصلے کو متعین کیا جاتا ہے۔
جب آپ کے بقول مذہب کو آسان بنایا گیا ہے تو یہ بات تو علماء کو بھی بخوبی معلوم ہوتی ہے لیکن بھلا اس سےاختلاف تو ختم نہیں ہو جاتا۔یعنی بہر حال آپ کی عقل ہی آپ کا حتمی سرمایہ ہے ۔
بس اللہ ہماری عقول کو "سلیم" رکھے۔
یعنی اپنی پسند کا اسلام۔ ماشاءاللہ۔کیا میں ان اماموں کے درمیان اپنے پسند سے امام چن سکتا ہوں، جس کا مسئلہ آسان ہو
خود کو بدلتے نہیں۔ مذہب کو بدل دیتے ہیں۔یہ آپ نے مغلِ اعظم اکبر والی بات کہی ہے۔ اُس کو ایک مسئلے میں دشواری تھی، درباری ملا نے مشورہ دیا کہ حنفی قاضی کو بدل کر مالکی قاضی کو رکھ لو اور اُس سے فتویٰ لے لو جس سے وہ دشواری حل ہو جاتی تھی سو اُس نے ایسا ہی کیا۔
اس میں مذہب بدلنے والی کوئی بات نہیں۔ کچھ باتیں ایسی ہوتی ہیں جو قرآن و حدیث کے بعد آئمہ نے اپنے اجتہاد و قیاس سے واضح کئیں سو ان میں اختلاف ہونا عام سی بات ہے۔خود کو بدلتے نہیں۔ مذہب کو بدل دیتے ہیں۔
لوڈشیڈنگ و بلنگ معلومات کے لئے’’ روشن پاکستان‘‘ ایپ متعارفوزارت توانائی نے روشن پاکستان کے نام سے موبائیل ایپ لانچ کردی ہے، ڈھائی کروڑ صارفین تک ایپ کی مدد سے صحیح معلومات کا حصول ممکن ہوسکے گا۔
یہ وہی بات ہوئی کہ اگر کسی نے حلالہ کرواناہے تو انہی علما کے پاس جائے گا جو اسکے حق میں ہیں۔اس میں مذہب بدلنے والی کوئی بات نہیں۔ کچھ باتیں ایسی ہوتی ہیں جو قرآن و حدیث کے بعد آئمہ نے اپنے اجتہاد و قیاس سے واضح کئیں سو ان میں اختلاف ہونا عام سی بات ہے۔
جی ہاں اسلام مجھے پسند ہے اور یہ دین اللہ کو بھی پسند ہے. پتہ نہیں آپ کو کیا کنفیوژن ہے. ہر بات میں ٹانگ اڑاتے ہیں.یعنی اپنی پسند کا اسلام۔ ماشاءاللہ۔
پسندیدہ موضوع پر آنے کا اچھا طریقہیہ وہی بات ہوئی کہ اگر کسی نے حلالہ کرواناہے تو انہی علما کے پاس جائے گا جو اسکے حق میں ہیں۔
جنت میں ایک سے بڑھ کر ایک نعمتیں ہیں، دودھ اور شہد کی نہریں، لذیذ ترین پھل اور نجانے کیا کیا ! مگر کچھ لوگوں کو بس حوریں ہی یاد رہتی ہیں۔جنت میں پہنچ جاؤں. ایک ہی حور پر گزارا کرلوں گا
ایسا نہیں ہے! فقہہ میں ایک اہم مسئلہ یہ بھی ہے کہ اگر آپ مقلد ہیں اور کسی خاص امام کی تقلید کر رہے ہیں تو پھر ہر مسئلے میں اسی امام کی فقہہ کو فالو کرنا ہوگا، یہ ممکن نہیں ہے کہ ایک مسئلہ آپ احناف سے لے لیں اور دوسرا حنابل سے یا تیسرا شوافع سے وغیرہ۔ گو مجھے بھی یہ دلکش لگتا ہے کہ ایک چیز ادھر سے لیں دوسری ادھر سے لیکن اس کی ممانعت کی گئی ہے۔یہ وہی بات ہوئی کہ اگر کسی نے حلالہ کرواناہے تو انہی علما کے پاس جائے گا جو اسکے حق میں ہیں۔
کیوں کی گئی ہے اور کس نے ممانعت کی ہے. اگر ریفرینس بھی مل جائے تو بہت اچھا ہو.ایسا نہیں ہے! فقہہ میں ایک اہم مسئلہ یہ بھی ہے کہ اگر آپ مقلد ہیں اور کسی خاص امام کی تقلید کر رہے ہیں تو پھر ہر مسئلے میں اسی امام کی فقہہ کو فالو کرنا ہوگا، یہ ممکن نہیں ہے کہ ایک مسئلہ آپ احناف سے لے لیں اور دوسرا حنابل سے یا تیسرا شوافع سے وغیرہ۔ گو مجھے بھی یہ دلکش لگتا ہے کہ ایک چیز ادھر سے لیں دوسری ادھر سے لیکن اس کی ممانعت کی گئی ہے۔
ڈاکٹر صاحب میں نے ان موضوعات پر مطالعہ بہت سال ہوئے چھوڑ رکھا ہے سو ریفرنس ڈھونڈنا تو شاید میرے لیے ممکن نہ ہو۔ ہاں یہاں کافی دوست ایسے ہیں جن کی اب بھی ان موضوعات پر گہری نظر ہوگی سو شاید وہ کچھ ارشاد فرمائیں۔ میرے خیال میں یہ ممانعت چوں چوں کا مربہ بننے سے بچنے کے لیے کی گئی ہے۔کیوں کی گئی ہے اور کس نے ممانعت کی ہے. اگر ریفرینس بھی مل جائے تو بہت اچھا ہو.
کیا اس کا یہ مطلب لیا جائے کہ جس کے مقلد ہیں، ان کے علاوہ دیگر فقیہان کو درست نہ سمجھنا لازم ہےایسا نہیں ہے! فقہہ میں ایک اہم مسئلہ یہ بھی ہے کہ اگر آپ مقلد ہیں اور کسی خاص امام کی تقلید کر رہے ہیں تو پھر ہر مسئلے میں اسی امام کی فقہہ کو فالو کرنا ہوگا، یہ ممکن نہیں ہے کہ ایک مسئلہ آپ احناف سے لے لیں اور دوسرا حنابل سے یا تیسرا شوافع سے وغیرہ۔ گو مجھے بھی یہ دلکش لگتا ہے کہ ایک چیز ادھر سے لیں دوسری ادھر سے لیکن اس کی ممانعت کی گئی ہے۔