آج کی دلچسپ خبر!

جاسم محمد

محفلین
میکسیکو میں وعدے پورے نہ کرنے پرمقامی افراد نے میئر کو رسی سے باندھ دیا
203453_2764716_updates.jpg

میکسیکو میں وعدے پورے نہ کرنے پرمقامی افراد نے میئر کو رسی سے باندھ دیا— میکسیکو نیوز ڈیلی

میکسیکو میں مقامی افراد نے میئر کو ناقص کارکردگی اور وعدے پورے نہ کرنے پر رسی سے باندھ دیا۔

میکسیکو کے مقامی میڈیا کے مطابق سلٹیپیک چیاپس کے میئر نے جب علاقے کا دورہ کیا تو اس دوران مقامی افراد نے ان پر غصہ اتارتے ہوئے انہیں رسی کے ذریعے دیوار کے ساتھ باندھ دیا۔

رپورٹ کے مطابق مقامی افراد کو علاقے کے میئر سے شکایات تھیں کہ انہوں نے عوامی فنڈز کا غیر قانونی استعمال کیا اور وہ امیدوں پر پورا نہیں اتر سکے۔

احتجاج کرنے والے افراد کا کہنا تھا کہ وہ میئر کی ناقص کارکردگی سے تھک چکے تھے، انہوں نے انتخابات کے دوران مہم میں وعدہ کیا تھا کہ وہ سڑکیں بچھائیں گے، انفرااسٹرکچر ٹھیک کریں گے اور دیگر ترقیاتی منصوبوں پر کام کریں گے لیکن یہ سب کرنے میں وہ ناکام ہوگئے ہیں جو اب ناقابل برداشت ہے۔

اس سے قبل بھی ہیوکسٹن کے میئر کو مقامی افراد نے وعدے پورے نہ کرنے پر خواتین کے ملبوسات زیب تن کروا کر علاقے کے چکر لگوائے تھے۔
 
سندھ کے ضلع ٹنڈو محمد خان میں خطرناک جنگلی بلی پکڑی گئی

670912_2974128_wild-cat-tmk01_updates.jpg

ٹنڈو محمد خان کے گاؤں بجر خان ٹالپور سے اس خطرناک جنگلی بلی کو پکڑا گیا ہے، جو رات کے اندھیرے میں مویشیوں اور پالتو پرندوں کا شکار کرتی تھی۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پکڑی جانے والی جنگلی بلی چیتے سے مشابہت رکھتی ہے۔بلی کو پکڑنے کے لیے گاؤں کی مختلف جگہوں پر درجنوں جال لگائے گئے تھے۔

670912_2047079_wild-cat-tmk02_updates.jpg

گاؤں میں جنگلی بلی کی دہشت کے باعث مقامی آبادی میں خوف و ہراس پھیلا ہوا تھا، جسے پکڑنے کے بعد مکینوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
سندھ کے ضلع ٹنڈو محمد خان میں خطرناک جنگلی بلی پکڑی گئی

670912_2974128_wild-cat-tmk01_updates.jpg

ٹنڈو محمد خان کے گاؤں بجر خان ٹالپور سے اس خطرناک جنگلی بلی کو پکڑا گیا ہے، جو رات کے اندھیرے میں مویشیوں اور پالتو پرندوں کا شکار کرتی تھی۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پکڑی جانے والی جنگلی بلی چیتے سے مشابہت رکھتی ہے۔بلی کو پکڑنے کے لیے گاؤں کی مختلف جگہوں پر درجنوں جال لگائے گئے تھے۔

670912_2047079_wild-cat-tmk02_updates.jpg

گاؤں میں جنگلی بلی کی دہشت کے باعث مقامی آبادی میں خوف و ہراس پھیلا ہوا تھا، جسے پکڑنے کے بعد مکینوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔
چلیں گاؤں والوں نے سکھ کا سانس لے لیا لیکن اب اسے مارنا نہیں چاہیے بلکہ محکمہ وائلڈ لائف والوں کے حوالے کرنا چاہیئے۔
 

رانا

محفلین
ابھی آرکائیو ڈاٹ آرگ کو اوپن کرنے کی کوشش کی تو پتہ لگا کہ بین ہے۔ کنفرم تو نہیں لیکن پراکسی پر کھل جانا اور ویسے نہ کھلنا اسی طرف اشارہ کرتا ہے۔ کسی کو کچھ علم ہے اس بارے میں؟
 

محمد وارث

لائبریرین
ابھی آرکائیو ڈاٹ آرگ کو اوپن کرنے کی کوشش کی تو پتہ لگا کہ بین ہے۔ کنفرم تو نہیں لیکن پراکسی پر کھل جانا اور ویسے نہ کھلنا اسی طرف اشارہ کرتا ہے۔ کسی کو کچھ علم ہے اس بارے میں؟
جی ویب سائٹ تو کھل رہی ہے بغیر پراکسی اور بغیر کسی مسئلے کے۔
 

رانا

محفلین
جی ویب سائٹ تو کھل رہی ہے بغیر پراکسی اور بغیر کسی مسئلے کے۔
پتہ نہیں پھر میری مشین میں کیا مسئلہ ہے۔ کروم پر کھولتا ہوں تو نہیں کھلتی۔ فائرفاکس پر پراکسی پلگ ان ہے تو اس میں کھل جاتی ہے۔ اوپرا پر بھی پراکسی پلگ ان کے ساتھ کھلتی ہے۔ لیکن چیک کرنے کے لئے پراکسی آف کی تو اس میں بھی کھلنے سے انکاری۔ مائکروسافٹ کے ایج میں بھی چیک کرلی۔ ہر جگہ پراکسی سے کھلتی ہے ورنہ نہیں۔ خدا جانے کیا گھن چکر ہے کہ علامات تو ساری سائٹ بین کی طرف اشارہ کررہی ہیں لیکن آپ کے پاس کھل رہی ہے تو پھر مسئلہ کچھ اور ہی ہے۔
 
پتہ نہیں پھر میری مشین میں کیا مسئلہ ہے۔ کروم پر کھولتا ہوں تو نہیں کھلتی۔ فائرفاکس پر پراکسی پلگ ان ہے تو اس میں کھل جاتی ہے۔ اوپرا پر بھی پراکسی پلگ ان کے ساتھ کھلتی ہے۔ لیکن چیک کرنے کے لئے پراکسی آف کی تو اس میں بھی کھلنے سے انکاری۔ مائکروسافٹ کے ایج میں بھی چیک کرلی۔ ہر جگہ پراکسی سے کھلتی ہے ورنہ نہیں۔ خدا جانے کیا گھن چکر ہے کہ علامات تو ساری سائٹ بین کی طرف اشارہ کررہی ہیں لیکن آپ کے پاس کھل رہی ہے تو پھر مسئلہ کچھ اور ہی ہے۔
انٹرنیٹ آپریٹر کون سا ہے۔ میرے پاس بھی درست اوپن ہو رہی ہے۔
 

رانا

محفلین
مسئلہ مشین کا نہیں بلکہ آپریٹر کا ہی لگتا ہے۔ ابھی موبائل پر چیک کی تو اس پر بھی کھلنے سے انکاری کیونکہ موبائل بھی اسی وائی فائی سے کنکٹ ہے۔ پھر وائی فائی بند کرکے ڈیٹا پر اوپن کی تو کھل گئی۔
 
مسئلہ مشین کا نہیں بلکہ آپریٹر کا ہی لگتا ہے۔ ابھی موبائل پر چیک کی تو اس پر بھی کھلنے سے انکاری کیونکہ موبائل بھی اسی وائی فائی سے کنکٹ ہے۔ پھر وائی فائی بند کرکے ڈیٹا پر اوپن کی تو کھل گئی۔
میرے ساتھ بھی کئی دن ہوئے آرکائیو میں مسئلہ آرہا ہے۔ یہاں بھی اس پر کہیں بات ہوئی تھی۔ کسی ویب سائٹ پر پڑھا بھی ہے کہ پاکستان میں آرکائیو کے ساتھ کچھ مسائل ہیں۔
 

رانا

محفلین
میرے ساتھ بھی کئی دن ہوئے آرکائیو میں مسئلہ آرہا ہے۔ یہاں بھی اس پر کہیں بات ہوئی تھی۔ کسی ویب سائٹ پر پڑھا بھی ہے کہ پاکستان میں آرکائیو کے ساتھ کچھ مسائل ہیں۔
لیکن تابش بھائی اور وارث بھائی کے پاس کھلتی ہے۔ آپ بھی پی ٹی سی ایل استعمال کررہے ہیں؟
 
لیکن تابش بھائی اور وارث بھائی کے پاس کھلتی ہے۔ آپ بھی پی ٹی سی ایل استعمال کررہے ہیں؟
میں مستقل طور پر موبائل انٹرنیٹ ہی استعمال کرتا ہوں۔ میرے سامنے یہ مسئلہ ہمیشہ نہیں البتہ وقتا فوقتاً پیش آتا رہا ہے۔ اس وقت آرکائیو ٹھیک کھل رہی ہے۔
 

زیک

مسافر
سندھ کے ضلع ٹنڈو محمد خان میں خطرناک جنگلی بلی پکڑی گئی

670912_2974128_wild-cat-tmk01_updates.jpg

ٹنڈو محمد خان کے گاؤں بجر خان ٹالپور سے اس خطرناک جنگلی بلی کو پکڑا گیا ہے، جو رات کے اندھیرے میں مویشیوں اور پالتو پرندوں کا شکار کرتی تھی۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پکڑی جانے والی جنگلی بلی چیتے سے مشابہت رکھتی ہے۔بلی کو پکڑنے کے لیے گاؤں کی مختلف جگہوں پر درجنوں جال لگائے گئے تھے۔

670912_2047079_wild-cat-tmk02_updates.jpg

گاؤں میں جنگلی بلی کی دہشت کے باعث مقامی آبادی میں خوف و ہراس پھیلا ہوا تھا، جسے پکڑنے کے بعد مکینوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔
چھوٹی سی بلی سے ڈر گئے۔ ہمارے شہر میں تو ہرن، کویوٹی، ریچھ اور بوب کیٹ نظر آتے رہتے ہیں
 

جاسم محمد

محفلین
مسئلہ مشین کا نہیں بلکہ آپریٹر کا ہی لگتا ہے۔ ابھی موبائل پر چیک کی تو اس پر بھی کھلنے سے انکاری کیونکہ موبائل بھی اسی وائی فائی سے کنکٹ ہے۔ پھر وائی فائی بند کرکے ڈیٹا پر اوپن کی تو کھل گئی۔
ڈی این ایس کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔ آپ اپنے کمپیوٹر میں گوگل کا پبلک ڈی این ایس سیٹ کر لیں۔
Get Started | Public DNS | Google Developers
 
بھارت میں روپ کُنڈ جھیل میں ہزاروں لاشوں کی گتھی مزید الجھ گئی

671497_060125_updates.jpg

ہمالیہ کی دوسری جانب بھارت میں موجود منجمد جھیل ’’روپ کُنڈ‘‘ میں ہزاروں لاشوں کی موجودگی تاحال معمہ بنی ہوئی ہے کیونکہ سابقہ خیال کے برعکس اب ماہرین کا کہنا ہے کہ ہلاک شدگان میں مقامی افراد کے ساتھ دیگر اقوام کے لوگ بھی شامل ہیں۔ یہ بات انہوں نے لاشوں کے ڈی این اے تجزیے کے بعد کہی ہے جس سے یہ معاملہ مزید الجھ گیا ہے۔ تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں زبردست ژالہ باری اور کرکٹ کی گیند جتنی سائز کے برف کے گولے گرنے سے یہ لوگ ہلاک ہوئے اور کوئی سایہ دار مقام نہ ہونے کی وجہ سے تمام لوگ ہلاک ہوگئے۔ لیکن گتھی اب بھی باقی ہے کہ یہ لوگ یہاں کرنے کیا آئے تھے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابقروپ کنڈ میں یہ لاشیں دوسری جنگ عظیم کے دوران ایک برطانوی سپاہی نے سطح سمندر سے 16؍ ہزار فٹ بلندی پر سروے کے دوران دریافت کی تھیں جس کے بعد انہیں اسی حالت میں چھوڑ دیا گیا تھا۔ تاہم، 2004ء میں بین الاقوامی تحقیقی گروپ نے یہاں پہنچ کر لاشوں کے نمونے جمع کیے اور اب وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مرنے والوں میں یونانی اور دیگر اقوام کے لوگ بھی شامل تھے۔ رپورٹ کے مطابق، ڈی این اے تجزیہ بتاتا ہے کہ لاشیں ایک ہزار سال پرانی ہو سکتی ہیں۔ اس تحقیق میں شامل سینئر محقق اور بھارت کے بیربل ساہنی انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر نیرج رائے کہتے ہیں کہ روپ کنڈ جھیل پرانے دور سے ہی افواہوں کی گردش میں رہی ہے اور یہ بھی معمہ ہے کہ ہلاک شدگان کون تھے، اس مقام پر کیوں آئے اور کیسے مرے۔ محققین کے مطابق، ڈی این اے رپورٹ بتاتی ہے کہ ہلاک شدگان کا تعلق تین مختلف اقوام سے تھا جن میں سے ایک کا تعلق بھارت، دوسرے کا یونان جبکہ تیسرے کا مشرقی بحیرۂ روم کے علاقوں سے ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے محقق ایڈوین ہارنی کہتے ہیں کہ روپ کنڈ جھیل میں پائے گئے ڈھانچے دیکھ کر ہم حیران رہ گئے، کیونکہ پہلے یہ مقام صرف مقامی دلچسپی کا موضوع تھا لیکن اب مزید تحقیق کرنا پڑے گی۔
 
Top