محمد وارث
لائبریرین
شاید مستقبل میں بن جائے۔ جگر کے افعال کافی گنجلک اور پیچیدہ قسم کے ہوتے ہیں۔کیا کوئی ایسی مشین ایجاد ہوئی ہے جو جگر کا کام کر سکے؟
شاید مستقبل میں بن جائے۔ جگر کے افعال کافی گنجلک اور پیچیدہ قسم کے ہوتے ہیں۔کیا کوئی ایسی مشین ایجاد ہوئی ہے جو جگر کا کام کر سکے؟
سننے میں آیا ہے کہ ڈائیلاسز کے مریض اب پاکستان میں بھی کئی سالوں تک بخیر و خوبی زندہ رہتے ہیں۔ایک سوال بر سبیل تذکرہ ۔ ڈائیلاسز کے مریض زیادہ سے زیادہ کتنا عرصے تک بقید حیات ریکارڈ کیے گئے ہیں ؟ پاکستان اور بیرون پاکستان کی کوئی تخصیص یا فرق ؟
ہمممم! شاید اسی "گنجلک" ہونے کی بنا پر شاعروں نے معشوق کو "جگر کا ٹکڑا" وغیرہ کہا ہو۔جگر کے افعال کافی گنجلک اور پیچیدہ قسم کے ہوتے ہیں۔
جی ہاں بہتر وہی جانتے ہیں جو اس "جگر" کے مرض میں مبتلا ہیں۔ہمممم! شاید اسی "گنجلک" ہونے کی بنا پر شاعروں نے معشوق کو "جگر کا ٹکڑا" وغیرہ کہا ہو۔
یہ مدت سالوں میں ہے.ایک سوال بر سبیل تذکرہ ۔ ڈائیلاسز کے مریض زیادہ سے زیادہ کتنا عرصے تک بقید حیات ریکارڈ کیے گئے ہیں ؟ پاکستان اور بیرون پاکستان کی کوئی تخصیص یا فرق ؟
اور پاکستان میں عمومی اوسط کیا ہے ؟یہ مدت سالوں میں ہے.
جاپان میں ایک شخص کا انتقال نوے سال کی عمر میں ہوا، وہ شخص تیس سال سے ڈائلسس پر تھا
کراچی میں SIUT میں اوسطاً تین ماہ میں Transplant ہوجاتا ہے لہٰذا ان لوگوں کو مزید dialysis کی ضرورت نہیں ہوتیاور پاکستان میں عمومی اوسط کیا ہے ؟
لگتا ہے کوئی بڑا ہی سفارشی ایپ بلڈر ہے جس سے حکومت آئے روز نت نئی ایپس بنوا کر نواز رہی ہے۔سنتے تھے کہ اچھی رفاحی حکومتیں انصاف لوگوں کے دروازوں تک لے جاتی ہیں سو اب تحریک انصاف کی پنجاب حکومت پھل اور سبزیاں لوگوں کےدروازے تک لے جائے گی، اللہ اللہ!
Punjab Govt Launches Home Delivery App for Fruits & Vegetables
یعنی ابھی ٹماٹر اور انڈے قوم کی دسترس سے باہر نہیں ہوئے۔ یہ تو اچھی خبر ہے۔کسان دوست حکومت؟
وزراء کا عوامی سواگت شروع
اس پہ وہی قبول کرو جو اکثر دیا کرتا ہوں۔یعنی ابھی ٹماٹر اور انڈے قوم کی دسترس سے باہر نہیں ہوئے۔ یہ تو اچھی خبر ہے۔
قرضہ جن حکمرانوں نے لیا تھا وہ مفرور ہیں۔ جو واپس کر رہے ہیں ان پر غصہ نہ اتاریں۔غریب کا رس(خون نچوڑ) نکال کر ملک کا قرضہ اتارا جا رہا ہے
عجیب قوم ہے۔ جب حکومت ورلڈ بینک، آئی ایم ایف سے ریکارڈ قرضے لیتی ہے تو ناچتے ہیں۔ اور جب ان کوواپس کرنے کیلئے مہنگائی ہوتی ہے تو پھر حکومت کو ہی گالیاں دیتے ہیں۔تحریک انصاف حکومت کے آنے کے بعد ہر ماہ ایک لاکھ پاکستانی بیروزگار ہوتے جا رہے ہیں جس حساب سے ہماری جی ڈی پی گر رہی ہے اس سے نظرآ رہا ہے کہ ملک میں مہنگائی اورشرح غربت میں اضافہ اور بیروزگاری میں مزید اضافہ ہونے جا رہا ہے۔ ڈاکٹر فرخ سلیم
تمہارا دماغ واقعی کام نہیں کر رہا، باقیوں کا نہیں پتا لیکن میں کئی بار سمجھا چکا ہوں، کہ اکثر جنرلز آدھی جنگ میز پر بیٹھے جیت جاتے ہیں، کیونکہ ان کے پاس پروگرام ہوتا ہے، تیاری ہوتی ہے، دشمن کی تیاری کو دیکھا ہوتا ہے، تنہارا بونگا اپوزیشن میں تھا تو کہتا تھا آئی ایم ایف کے پاس جانا خودکشی ہو گا، یعنی کوئی تیاری نہیں تھی۔ پھر جب گئے تو کوئی پلاننگ نہیںتھی، انہی کی ساری شرائط مانی گئیں، اب ہار گئے ہو تو روو مت۔عجیب قوم ہے۔ جب حکومت ورلڈ بینک، آئی ایم ایف سے ریکارڈ قرضے لیتی ہے تو ناچتے ہیں۔ اور جب ان کوواپس کرنے کیلئے مہنگائی ہوتی ہے تو پھر حکومت کو ہی گالیاں دیتے ہیں۔
جو تم لے رہے ہو وہ بھی کسی نے واپس کرنے ہیں، اگر آرٹ کو گورننس نہیں آتا تھا اس میدان میں نہیں اترنا تھاقرضہ جن حکمرانوں نے لیا تھا وہ مفرور ہیں۔ جو واپس کر رہے ہیں ان پر غصہ نہ اتاریں۔
آئی ایم ایف کے پاس اس لئے گئے کیونکہ متبادل قرضوں کے ساتھ معاشی ریفارمز کرنا ممکن نہیں تھا۔ یہ حکومت ختم ہوتے ساتھ ہی ریکارڈ خسارے واپس آ جاتے یا مزید بڑھ جاتے۔ اس لئے آئی ایف کے توسط سے معیشت کی بنیادیں درست کی جا رہی ہیں۔ چیخیں تو نکلیں گی۔تمہارا دماغ واقعی کام نہیں کر رہا، باقیوں کا نہیں پتا لیکن میں کئی بار سمجھا چکا ہوں، کہ اکثر جنرلز آدھی جنگ میز پر بیٹھے جیت جاتے ہیں، کیونکہ ان کے پاس پروگرام ہوتا ہے، تیاری ہوتی ہے، دشمن کی تیاری کو دیکھا ہوتا ہے، تنہارا بونگا اپوزیشن میں تھا تو کہتا تھا آئی ایم ایف کے پاس جانا خودکشی ہو گا، یعنی کوئی تیاری نہیں تھی۔ پھر جب گئے تو کوئی پلاننگ نہیںتھی، انہی کی ساری شرائط مانی گئیں، اب ہار گئے ہو تو روو مت۔
بے فکر رہیں۔ یہ حکومت پچھلی حکومت کی طرح اتنے زیادہ خسارے چھوڑ کر نہیں جائے گی کہ آنے والی حکومت اس کے لئے ہوئے قرضے آسانی سے واپس نہ کر سکے۔جو تم لے رہے ہو وہ بھی کسی نے واپس کرنے ہیں، اگر آرٹ کو گورننس نہیں آتا تھا اس میدان میں نہیں اترنا تھا
24 گھنٹے عمران خان یا اس کی حکومت کے خلاف پوسٹس کرنےسے فرصت ملے تو اس کے متبادل پر بھی کچھ عرض کریں۔انگوٹھی رگڑی گئی جن حاضر ہوا: "بولو کیا چاہیئے"
عمران: "میری ساری پرانی تقریں ڈلیٹ کر دو"
جن: "ڈلیٹ کر دیں"
عمران: TV آن کرو" دیکھا تو عمرانکی تقریر لگی تھی"جب مہنگائی ہو توسمجھو حکمران چور ہیں"۔
عمران: غصے سے "یہ کیا ہے؟"
جن: "میں نے آپ کے دماغ سے تقریریں ختم کی ہیں لوگوں کےدماغ سے نہیں، میں اینا ویہلا نئیں کہ 22 کروڑ دماغوں کا ڈیٹا ڈلیٹ کرتا پھرو"