'رو عمران رو' کے بارے میں بھی عوام الناس کچھ ایسے ہی خیالات رکھتے ہیں۔گو نواز گو کوئی ورد نہیں دوستو یہ حُسنِ دھاندلی اور حُسنِ بربریت کے عوض عوام الناس کی جانب سے دیا گیا تمغہ ء زلالت ہے جو کہ اب ہر جگہ گونجتا رہے گا اور نون کی محفلوں کی شاہانہ سبکی کا مرتکب رہے گا
حضور جن کے پاس کچھ کھونے کے لیے نہیں ہوتا ان کے پاس رونے کی کیا جگہ؟ تاہم اگر پھر بھی رو عمران رو عوام الناس کا نعرہ ہے تو اس کو بھی ہر جگہ گونجنا چاہیے ۔ علم بغاوت ہمیشہ تذلیل کا سبب بنتا ہے ان لوگوں کے لیے جو بادشاہ سلامت ہوں ، صاحبِ اقتدار ہوں اور اختیارت کا ناجائز استعمال کرکے لوگوں کا قتلِ عام کریں یا دھاندلی کریں۔'رو عمران رو' کے بارے میں بھی عوام الناس کچھ ایسے ہی خیالات رکھتے ہیں۔
حضور جن کے پاس کچھ کھونے کے لیے نہیں ہوتا ان کے پاس رونے کی کیا جگہ؟ تاہم اگر پھر بھی رو عمران رو عوام الناس کا نعرہ ہے تو اس کو بھی ہر جگہ گونجنا چاہیے ۔علم بغاوت ہمیشہ تذلیل کا سبب بنتا ہے ان لوگوں کے لیے جو بادشاہ سلامت ہوں ، صاحبِ اقتدار ہوں اور اختیارت کا ناجائز استعمال کرکے لوگوں کا قتلِ عام کریں یا دھاندلی کریں۔
میڈیا ایک سیاسی پارٹی جس نے پاکستان کے بالغ رائے دہندگان سے 18 فیصد نمائندگی حاصل کی اس کے اراکین اور ہمدردوں کے مختلف مواقع پر لگائے گئے سیاسی نعرے کی خبر دیتا ہے۔ اسے باقی 82 فیصد پاکستانیوں یا عوام الناس کی اکثریت کی آواز تو نہیں کہا جا سکتا۔یہ آپ کی رائے ذاتی رائے ہو سکتی ہے جس کا میں احترام کرتا ہوں البتہ میڈیا جو دکھا رہا ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے۔
میرا حساب تھوڑا کمزور ہے چوھدری صاحب ڈیڑھ کرور متنازعہ ووٹ لینے والی پارٹی پورے ملک کی نمائندہ جماعت ہے جب کہ بقول آپ کے 75 لاکھ ووٹ لینے والی پارٹی 18 فیصد عوام کی نمائندہ ہے یہ تو بہت مشکل مساوات ہو گئی ہے ۔میڈیا ایک سیاسی پارٹی جس نے پاکستان کے بالغ رائے دہندگان سے 18 فیصد نمائندگی حاصل کی اس کے اراکین اور ہمدردوں کے مختلف مواقع پر لگائے گئے سیاسی نعرے کی خبر دیتا ہے۔ اسے باقی 82 فیصد پاکستانیوں یا عوام الناس کی اکثریت کی آواز تو نہیں کہا جا سکتا۔
مشکل کیسی ؟میرا حساب تھوڑا کمزور ہے چوھدری صاحب ڈیڑھ کرور متنازعہ ووٹ لینے والی پارٹی پورے ملک کی نمائندہ جماعت ہے جب کہ بقول آپ کے 75 لاکھ ووٹ لینے والی پارٹی 18 فیصد عوام کی نمائندہ ہے یہ تو بہت مشکل مساوات ہو گئی ہے ۔
آپ کی ہر بات کا ایک جوابمشکل کیسی ؟
مشکل یہ تھی قبلہ کہ 18 اور 35 میں تناسب 1:2 کا ہے نہ کہ 82:18 کا اور 1:2 اتنا بے معنی نہیں جتنا کہ درجذیل میں کہا جا رہا ہےمشکل کیسی ؟
میڈیا ایک سیاسی پارٹی جس نے پاکستان کے بالغ رائے دہندگان سے 18 فیصد نمائندگی حاصل کی اس کے اراکین اور ہمدردوں کے مختلف مواقع پر لگائے گئے سیاسی نعرے کی خبر دیتا ہے۔ اسے باقی 82 فیصد پاکستانیوں یا عوام الناس کی اکثریت کی آواز تو نہیں کہا جا سکتا۔
جناب میں نے کہاں پر 2 پارٹیوں کا تقابل کیا ؟؟؟ میں نے تو صرف ایک پارٹی کی بات کی ہے، جس نے گو نواز گو کا نعرہ لگایا اوروہ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ عوام الناس کی آواز ہے۔مشکل یہ تھی قبلہ کہ 18 اور 35 میں تناسب 1:2 کا ہے نہ کہ 82:18 کا اور 1:2 اتنا بے معنی نہیں جتنا کہ درجذیل میں کہا جا رہا ہے
اچھا حضور تو بلاول بھٹو کے جلسے میں جو کارکنان گو نواز گو کے نعرے لگا رہے تھے سندھ میں وہ کیا تحریکِ انصاف کے لوگ تھے؟ جہاز سے ڈاکٹر رامیش کو نکالنے والے 250 مسافر کیا تحریکِ انصاف کے لوگ تھے؟ حقوقِ نسواں میں احسن اقبال کو گو نواز گو کہنے والے بھی تحریکِ انصاف کے لوگ تھے؟ بڑی طویل فہرست ہے حضور۔ کہاں تک سنیں گے کہاں تک سنائیں۔جناب میں نے کہاں پر 2 پارٹیوں کا تقابل کیا ؟؟؟ میں نے تو صرف ایک پارٹی کی بات کی ہے، جس نے گو نواز گو کا نعرہ لگایا اوروہ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ عوام الناس کی آواز ہے۔
یہ بھی یقیناً ایک نہایت عمدہ انقلابی لاجک ہے۔۔آپ کی ہر بات کا ایک جواب
گو نواز گو
محترم ہم عوام جناب عمران خان صاحب اور قبلہ ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کو بھی تو اتنے دنوں سے لگاتار سن رہے ہیں۔ آج کل آزادی اظہار کا زمانہ اپنے عروج پر ہے، آپ بھی جہاں تک سنا سکتے ہیں ضرور سنائیں۔اچھا حضور تو بلاول بھٹو کے جلسے میں جو کارکنان گو نواز گو کے نعرے لگا رہے تھے سندھ میں وہ کیا تحریکِ انصاف کے لوگ تھے؟ جہاز سے ڈاکٹر رامیش کو نکالنے والے 250 مسافر کیا تحریکِ انصاف کے لوگ تھے؟ حقوقِ نسواں میں احسن اقبال کو گو نواز گو کہنے والے بھی تحریکِ انصاف کے لوگ تھے؟ بڑی طویل فہرست ہے حضور۔ کہاں تک سنیں گے کہاں تک سنائیں۔