اس شعر کی تقطیع فرمائیں دیکھیں کتنی بحروں میں ہوتی ہے
میں قیدِ جفا میں ہوں کہ وہ ہیں
میں دا
مِ بلا
میں ہوں کہ
وہ ہیں
اس میں ذہن فوری طور پر تو جاتا ہے "مفعول مفاعلن فعولن" کی طرف اور میں سمجھتا ہوں کہ غزل کی ذاتی بحر بھی یہی رہی ہو گی۔
دوسری بات جو مجھے محسوس ہو رہی ہے، یہ شعر "بنایا" گیا ہے۔ "قیدِ جفا" اور "دامِ بلا" دونوں مصرعوں صرف یہی لفظی فرق ہے، باقی سب متماثل۔
ان میں بھی زیر پر اشباع کی گنجائش موجود ہے۔ باقی الفاظ میں بھی دوہرے دوہرے امکانات ہیں۔ میں ہجائے کوتاہ یا بلند، اسی طرح میں، اسی طرح ہوں، کہ کو ترجیحاً ہجائے کوتاہ کہہ لیجئے؛ وہ میں بھی دونوں امکان، اور ہیں ہجائے بلند اس لئے کہ مصرع کا آخری لفظ ہے۔ ممکنہ بحروں کی کل تعداد ہوئی : دو کی قوت پانچ یعنی
بتیس (32)۔ ان بتیس میں کون کون سی مانوس نکلتی ہیں، کون کون سی غیرمانوس، کون کون سی محض جواب برائے جواب؛ یہ کھیل بھی خاصا دل چسپ رہے گا۔ میں تو یہاں (بشرطے کہ غزل کی ذاتی بحر یہی ہو) "مفعول مفاعلن فعولن" کو ترجیح دوں گا، کہ میں ویسے بھی سہل پسند واقع ہوا ہوں۔
بہت محبت اور دعائیں، آپ دوستوں کی، جو میرا سرمایہ ہے۔