محمد یعقوب آسی
محفلین
حضور اس زمین میں علامہ اقبال کا ایک شعر بھی ہے
خضر بھی بے دست و پاء الیاس بھی بے دست و پاء
مرے طوفان دریا بہ دریا یم بہ یم جو بہ جو
اصل غزل قرۃ العین طاہرہ کی ہے ڈھونڈ کر شامل کرتا ہوں
بجا ارشاد جناب سید شہزاد ناصر صاحب۔
اس زمین میں یقیناً مزید غزلیں بھی ہیں۔ تاہم رئیس امروہوی کی منقولہ غزل یہاں پیش کرنے کا مقصد ’’ذو بحرین‘‘ کی مثال پیش کرنا تھا۔ اقبال کا یہ شعر ذوبحرین نہیں ہے۔
برسبیلِ تذکرہ، شعر نقل کرنے شاید کتابت کا سہو ہو گیا ہے؟ درست املاء یوں رہی ہو گی۔
خضر بھی بے دست و پا، الیاس بھی بے دست و پا
میرے طوفاں یم بہ یم، دریا بہ دریا، جو بہ جو
حوالہ دیکھ کر بتاؤں گا، ان شاء اللہ