ہمیں آپ سے کوئی مقدمہ لڑنا ہے جو ہم آپ کی تعریف پر پورا اتارنے کی کوشش کریں۔ آپ اپنی کوشش کو "اردو کی اولین" کا ٹیگ لگا کر خوش ہونا چاہتے ہیں تو صد آفرین! ورنہ اردو اخبارات کی فہرست میں آپ کو کئی ایسی مثالیں مل جائیں گی اور اس کے علاوہ بھی۔ رہا سوال اردو ٹائمز ممبئی کے نام کا تو وہ ان کا برانڈ نیم ہے اور آن لائن ایڈیشن کے لئے علیحدہ نام متعارف کرا کے وہ دوبارہ شناخت بنانے میں اپنی توانائی صرف نہیں کرنا چاہیں گے۔ ورنہ ان کی آن لائن پیش کش، خبروں کی متواتر فیڈ ہی ہوتی ہے جو وقت کی قید سے تو آزاد نہیں لیکن دورانیئے کے قید سے ضرور آزاد ہے اور دن میں ایک سے زائد دفعہ خبریں شائع ہوتی رہتی ہیں۔ (ویسے ہمارے تصور سے یہ بات بالا تر ہے کہ کوئی خبر یا خبرنامہ وقت کی قید سے آزاد ہو کر کیسا لگتا ہوگا؟)
ناموں سے یاد آیا کہ اس اعتبار سے جنگ نیوز پر جنگ و جدال کی خبریں، جیو نیوز پر صرف جینے کی خبریں مرنے کی بالکل نہیں، نیو یارک ٹائمز میں نیو یارک کی گھڑیوں یا ٹائم زون کا ذکر، ڈیلی نیوز میں صرف دن کی خبریں رات کی بالکل نہیں اور پچھلے دنوں کی بھی کوئی خبر نہیں۔ مزید ناموں کے قصے کو آگے بڑھا کر صحافت کے پرے سوچا جائے تو عفیفہ کسی قحبہ خانے پر نظر نہیں آنی چاہئے، اکبر دنیا کا سب سے قد آور شخص ہونا چاہئے، صغراء اپیا بونی ہونی چاہئیں اور گرم مسالہ چھونے سے ہاتھوں میں چھالے پڑ جانے چاہئیں۔ حضور! ناموں میں کیا رکھا ہے؟