کچھ بھی تبدیل کرنے سے پہلے اچھی طرح سوچ لیں۔ ہم نے بغیر سوچے اپنے ٹیچرز تبدیل کروانے کی کوشش کی تو جو حشر ہوا وہ آپ کو بھی بتا دیتا ہوں تاکہ کسی بھی تبدیلی سے پہلے سوچنے کی اچھی روایت کا آغاز ہوسکے۔
پیر سے ہماری یونیورسٹی کھل گئی ہے پیر کو جاتے ہی ہم نے نئے سمسٹر کے ٹائم ٹیبل پر نظر دوڑائی تو پتہ لگا کہ دو ایسے ٹیچرز سے پھر پالا پڑنے والا ہے جن سے بعض وجوہات کی بنا پر پوری کلاس نالاں ہے۔ سب نے فیصلہ کیا کہ ان کو تبدیل کروانے کی کوشش کی جائے۔ ہماری جو شامت آئی تو ایک سینئر ٹیچر کے پاس پہنچ گئے اور ان دونوں ٹیچرز کو تبدیل کروانے کے لئے مدد کی درخواست کردی۔ انہوں نے ہماری گزارشات کو کمال ہمدردی سے سنا اور بھرپور کوشش کرنے کی یقین دہانی کرادی۔ جب باہر آئے تو ایک اسٹوڈنٹ نے بتایا کہ جس ٹیچر سے شکایت کی ہے ان کی نظروں میں تو یہ دونوں ٹیچرز بہت لائق اور قابل ٹیچرز ہیں۔ اب تو ہمارے پسینے چھوٹ گئے اور ہم دعا کرتے ہوئے دھڑکتے دلوں کے ساتھ گھر واپس آئے۔ اگلے دن ان میں سے ایک ٹیچر کی پہلی کلاس تھی پہلی کلاس میں ہی اس ٹیچر نے جو ہمارا حشر کیا ہے کہ اتنا کام دے دیا کہ ہماری تو واٹ لگ گئی، اتنا کام تو تمام ٹیچرز کبھی مل کر بھی نہیں دیتے تھے جوانہوں نے اکیلے ہی دے دیا۔ ابھی یہ زخم ہرے ہی تھے کہ اگلے دن ہی اس دوسرے ٹیچر کی کلاس تھی جس کی شکایت کی تھی اس نے بھی آتے ہی ایسا جارحانہ انداز اختیار کیا اور پورے سمسٹر کی ٹینشن پہلی کلاس میں ہی دے دی۔ ہمیں تو شک ہوگیا کہ کہیں ان دونوں کو پتہ تو نہیں لگ گیا کہ ہم نے ان کی شکایت کی ہے۔
بہرحال اب میں یہ سوچ رہا ہوں کہ کہیں کچھ غلط ہوگیا ہے۔