آپ نے سینما میں پہلی بار کونسی فلم دیکھی تھی؟

dxbgraphics

محفلین
ویسے بڑے حیرت اور افسوس کا مقام ہے کہ سینما جیسی ایک ایسی انٹرٹینمنٹ جو دنیا کے اکثر ممالک میں بنیادی ہے۔ پاکستان میں معدوم ہو چکی ہے۔ :confused:
لہذا یہ سب سن کر حیرت ہوتی ہے کہ اچھی خاصی عمر کے پاکستانیوں نے زندگی میں کبھی سینما دیکھا ہی نہیں۔ :shock:
بالکل ٹھیک کہاآپ نے۔ اپنا بھی یہی حال ہے سینما ابھی تک نہیں دیکھا
 

dxbgraphics

محفلین
اب تک ایسا اتفاق نہیں ہوا۔ البتہ کوئی اچھی سی تھری ڈی فلم دیکھنے کا ارادہ ہے۔ البتہ دوستوں کی ایک طویل لسٹ میں کسی ایک کو منتخب کرنا نہایت ہی مشکل مرحلہ ہے کہ کس کے ساتھ جایا جائے ۔
 

dxbgraphics

محفلین
اور سب سے اہم بات چار سال ہوگئے دوبئی کو چھوڑے ہوئے لیکن آج تک ہر ویک اینڈ اور جمعہ دبئی میں ہی ہوتا ہوں۔ حتی کی پانچ چھ گھنٹے کا بریک مل جائے تو بھی چابی گھمائی اور دبئی چل دیئے۔ اور دبئی میں جب دوستوں سے ملتا ہوں یا بھائی کی دکان پر جاتا ہوں تو سینما سے زیادہ اچھا وقت گزرجاتا ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
اب تک ایسا اتفاق نہیں ہوا۔ البتہ کوئی اچھی سی تھری ڈی فلم دیکھنے کا ارادہ ہے۔ البتہ دوستوں کی ایک طویل لسٹ میں کسی ایک کو منتخب کرنا نہایت ہی مشکل مرحلہ ہے کہ کس کے ساتھ جایا جائے ۔
گریوٹی دیکھ لیں تھری ڈی میں :)
 

عثمان

محفلین
اور سب سے اہم بات چار سال ہوگئے دوبئی کو چھوڑے ہوئے لیکن آج تک ہر ویک اینڈ اور جمعہ دبئی میں ہی ہوتا ہوں۔ حتی کی پانچ چھ گھنٹے کا بریک مل جائے تو بھی چابی گھمائی اور دبئی چل دیئے۔ اور دبئی میں جب دوستوں سے ملتا ہوں یا بھائی کی دکان پر جاتا ہوں تو سینما سے زیادہ اچھا وقت گزرجاتا ہے
جب ابھی تک سینما گئے ہی نہیں تو موازنہ کیسا؟ :)
 

جاسمن

لائبریرین
ریگل سینما میں کوئ انگلش فلم لگی تھی۔ بھائیوں سے پروگرام طے ھؤا۔ میں نے ہوسٹل سے اور انھوں نے گھر سے آنا تھا۔ وہ کچھ لیٹ ہو گئے۔۔۔۔ پاکستانی سینما میں باہر صحن میں کھڑے ہو کر ان کا انتظار۔۔۔۔۔خود اپنے آپ پہ اور بھائیوں پہ بہت غصہ آتا رہا۔۔۔۔بہرحال فلم اچھی تھی۔نام یاد نہیں۔
 

تجمل حسین

محفلین
سینما میں فلم دیکھنے کا تجربہ ہم کیسے لکھ سکتے ہیں اور نہ ہی یہ لکھ سکتے ہیں کہ پہلی یا آخری فلم کونسی دیکھی۔
کیونکہ کبھی سینما گیا ہی نہیں۔ کیونکہ پہلے فلمیں مجھے پسند نہیں تھیں اور جب فلمیں پسند آنا شروع ہوئیں تو ساہیوال سے سینما گھر ہی ختم ہوگئے۔ اب ایک نیا سینما کھلا ہے وہ بھی تھری ڈی لیکن اب وقت ہی نہیں ہوتا سینما جانے کا۔ ویسے بھی گھر میں فلم دیکھنے کا اپنا ہی مزہ ہے اور بندہ ایسی ویسی فلموں سے بھی محفوظ رہتا ہے۔
اگر ویسے فلمیں دیکھنے کی بات ہو تو پاکستانی فلمیں میں نے صرف تین دیکھی ہیں۔
1۔ اماں دیکھ تیرا منڈا بگڑا جائے۔ اپنے بہت ہی بچپن میں عید کے موقع پر پی ٹی وی پر۔
2۔ وار
3۔ وطن کا بیٹا
دیگر پاکستانی فلمیں دیکھنے سے بہتر ہے کہ بندہ نہ ہی دیکھے۔
ہاں البتہ آج ادھر سے ہی پڑھ کر پاکستانی فلم "خدا کے لیے" ڈاؤن لوڈ کررہا ہوں دیکھتا ہوں کیسی نکلتی ہے۔

ہاں البتہ انڈین پنجابی فلمیں بہت دیکھی ہیں وہ بھی گزشتہ دو تین سالوں کے دوران۔
جن میں پہلی فلم یار انمولے تھی۔
اس کے بعد کیری آن جٹا
پھر منڈے یوکے دے۔
اور جٹ اینڈ جولیٹ کی تو بات ہی کیا ہے۔
ان کے علاوہ بھی بہت ساری ہیں کئی ایک کے تو اس وقت نام بھی یاد نہیں
اور ہاں ارے ایک اہم تو بچنے لگی تھی۔
گُھوگھی چُھو منتر۔

یہ تھا میرا تبصرہ۔
 
2012 میں پہلی فلم expandables 2 سین پکس راولپنڈی میں دیکھی تھی۔ اس سے پہلے بچپن میں گھر والوں کے ساتھ جانا ہوا مگر اس عمر کے حساب سے یہی یاد ہے کہ وہ سینیما تھا۔ اچھی فلم دیکھنے کے لیے معمول سے جانا ہوتا رہتا ہے۔ آخری فلم پہلی بار درجہ دوم کے سینیما میں فلائنگ جٹ دیکھی تھی۔ جس میں فلم بینی کم اور جگت بازی زیادہ تھی۔
 
آخری تدوین:

کعنان

محفلین
1969 :clock: میں بہت چھوٹا تھا تب اس وقت چچا اپنے ساتھ سائیکل پر لے گئے راستے میں اپنے دوست کو برانڈرتھ روڈ سے لیا اور ریلوے روڈ اسلامیہ کالج سے آگے کسی سینیما میں "آسرا" :filmstrip: فلم دکھائی اس سے یہ پہلی فلم ہوئی۔

اور جب بڑے ہوئے تو پہلی فلم "مالا جٹ" :filmstrip: دیکھی دوستوں کے ساتھ اس کے بعد پھر پنجابی فلموں کا پہلا شو ہی دکھا۔

اس کے بعد 1978 :clock: میں "وی سی آر" :computer: کا دور آیا تو اس پر پہلی فلم "آس پاس" دیکھی۔

پچھلے ہفتہ پورٹیماؤ پرتگال :islandwithpalmtree: میں تھے وہاں دو فلمیں بھی سینیما میں دیکھیں۔ "انفرنو" "ڈیپ واٹر ہوریزن" :filmstrip:

گُھوگھی چُھو منتر۔

اگر تو یہ صرف :clock: "چھومنتر" :filmstrip: فلم ہے تو اس میں میرے والد نے بھی کام کیا ہوا ہے۔ اور بےشمار پاکستانی ڈراموں میں، اب یہ نہیں پوچھنا ان کا نام، کنفیڈنشل!
 

زیک

مسافر
میں نے زندگی میں پہلی فلم جو سینما میں دیکھی وہ زرقا تھی اس زمانے میں بہت اچھی پاکستانی فلمیں بنا کرتی تھیں اور کافی ہٹ بھی ہوتی تھیں۔ یہ بات 70 کی دہائی کی ہے اسکے ہدایتکار ریاض شاہد تھے اور نیلو اور اعجاز اس فلم میں شامل تھے ۔ اسکا ہی مشہور گانا تھا ۔ رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ہے۔میں اس زمانے میں شاید 3 یا 4 سال کا تھا اس لئے صرف اتنا پتہ ہے کہ یہ فلم دیکھی تھی پر اسٹوری یاد نہیں تھی ابھی کچھ عرصہ پہلے دوبارہ دیکھی۔ پھر اسکے بعد یہ امن دیکھی اور پھر ایک سلسلہ شروع ہوگیا جو لوگ کراچی میں رہتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ پہلے کراچی میں سینما گھروں کی بھر مار ہوا کرتی تھی تقریباََ ہر علاقے میں سینما ہوتے تھے ہمارے گھر کے پاس نیرنگ،فردوس ارم اور عرشی سینما ہوتے تھے عرشی سینما کا پیدل کا راستہ تھا ، ٹی وی چینل صرف ایک پی ٹی وی ہوتا تھا ۔ اور مشکل سے ایک ڈرامہ آیا کرتا تھا وہ بھی روز نہیں اسلئے گرمیوں کی چھٹیوں میں یا جب بھی کزن وغیرہ گھر رہنے آتے تھے ہم اکثر عرشی سینما پیدل چلے جاتے تھے جب تو ہمارا یہی مشغلہ ہوتا تھا کیونکہ نہ نیٹ تھا نہ اتبے سارے چینلز اب تو 7 یا 8 سال ہوگئے کوئی فلم ٹی وی پر نہیں دیکھی تو سینما تو دور کی بات ہے ہاں یہ ضرور ہے کہ پاکستانی تقریباََ 100 سے زیادہ اور انڈین اس سے بھی زیادہ دیکھ لی ہونگی۔

پہلی "خانہ خدا " 1968 میں اور آخری " شعلے " ( کوئی 35 سال قبل )
بچپن میں صحیح یاد نہیں کہ سینما میں پہلی فلم کونسی دیکھی تھی مگر پہلی چند فلموں میں زرقا اور شعلے شامل ہیں
 

محمد وارث

لائبریرین
جولائی 1989 عید کا دن تها۔ پہلی فلم عسکریہ سینما واہ کینٹ میں دیکهی، نام یاد نہیں۔
اسی روز پہلا پان بهی کهایا تها۔
آپ بہت دیر سے خراب ہوئے چوہدری صاحب :) میں نے پہلا پان اپنے ماموں‌ کی شادی پر کھایا تھا، یہی کوئی 83ء 84ء کی بات ہوگی :)
 
Top