آپ کا پسندیدہ پاکستانی شہر

امن ایمان

محفلین
نہیں ہم کبھی ایسے چھوٹے شہروں میں جاکر رہے نہیں ۔ ابو ایس ۔پی تھے تو انکی ٹرانسفر ملتان سے خانیوال ، خانیوال سے لاہور اور لاہور سے اسلام آباد ۔ یہ آخری اسٹیشن تھا ٹرانسفر کا ،
سو کچھ چھے سال لاہور گلبرگ گزرے سکول میرا پہلا لاہور سے ہی شروع ہوا تہھا بعد میں اسلام آباد آگئے ۔

کمالیہ میں صرف چھوٹے چاچا تھے ۔


واؤ شازی باجو۔۔۔۔۔آپ نے تو کوئی اچھا شہر نہیں چھوڑا :grin:
اچھا ملتان کیسا لگا تھا۔۔۔؟؟؟
 

ماوراء

محفلین
نہیں ہم کبھی ایسے چھوٹے شہروں میں جاکر رہے نہیں ۔ ابو ایس ۔پی تھے تو انکی ٹرانسفر ملتان سے خانیوال ، خانیوال سے لاہور اور لاہور سے اسلام آباد ۔ یہ آخری اسٹیشن تھا ٹرانسفر کا ،
سو کچھ چھے سال لاہور گلبرگ گزرے سکول میرا پہلا لاہور سے ہی شروع ہوا تہھا بعد میں اسلام آباد آگئے ۔

کمالیہ میں صرف چھوٹے چاچا تھے ۔
زبردست۔۔یہ تو کافی سارے شہر ہو گئے۔ میری امی کی بھی کافی جگہ ٹرانسفر ہوئی۔ امی نے بھی پاکستان کے کافی شہر دیکھے ہوئے ہیں۔ اور ہمیں تو دیکھنا نصیب ہی نہیں ہوئے۔:(
 

تفسیر

محفلین
ماورہ مجھے واقعی نہیں معلوم ۔ شاید وزیر آباد کی طرف :confused: یا پھر ملتان ، خانیوال ۔ سہیوال ، ، (میں امی سے پوچھ کر بتاؤں گی :grin: ) کیوں کہ میں نے نا آج تک دیکھا ہے ۔ صرف نام جانتی ہوں ۔ امی ابو تب خانیوال تھے کہ ابو کی ٹرانسفر ہوئی تھی ۔
چھوٹے چاچا بھی سرکاری ملازم تھے انکو کمالیہ ملا ۔ سو امی اور ابو کچھ دن چاچو سے ملنے ہی کمالیہ گئے تھے تو انہی دنوں میں بورن ہوئی ۔

مگر اب پاکستان جاؤں گی تو ضرور کمالیہ کو دیکھکر آؤں گی ۔
:chalo:

میری ننھی مننی کا شہر​

---------------
kamalia.jpg

-------------------------
kamalia2.jpg

----------------------------
kamalia1.jpg

-------------------
kamalia3.jpg
 

تیشہ

محفلین
میری ننھی مننی کا شہر​

---------------
kamalia.jpg

-------------------------
kamalia2.jpg

----------------------------
kamalia1.jpg

-------------------
kamalia3.jpg




ارے واہ ، بڑے بھیا آپ نے تو کمال کیا :) ۔ بہت شکریہ ۔ اب میرا اور دل چاہنے لگا کہ بس اڑُ کر جاؤں اور دیکھ آؤں ۔
کبھی تصویریں بھی ڈھونڈ لاتے آپ :(
 

تیشہ

محفلین
واؤ شازی باجو۔۔۔۔۔آپ نے تو کوئی اچھا شہر نہیں چھوڑا :grin:
اچھا ملتان کیسا لگا تھا۔۔۔؟؟؟





امن ، ۔ ۔ میں بہت چھوٹی تھی تب ۔ ۔مجھے ملتان تو یاد نہیں مگر اپنا گھر ،اور آس پاس کے چند پڑوسی گھر یاد رہ گئے ہیں ۔
اور جب خانیوال تھے تب شاید ملتان سے کچھ بڑی ہوچکی تھی کیونکہ خانیوال کا گھر اور ایریے اور کچھ واقعات مجھے آج تک یاد ہیں اور ہم سب کی تصویریں امی کی المبم میں ابھی تک سیو ہیں ۔ جب دیکھتے ہیں تو یاد آجاتا ہے ۔
اور لاہور آتے آتے شاید میں مناہل سے کچھ چھوٹی یا بڑی ہوگئی کیونکہ سکول وہی پر شروع ہوا تھا لہذا ، کافی ذہن میں یادیں باقی ہیں ۔
ملتان کے بارے میں ۔ ۔ مجھے کچھ زیادہ یاد نہیں :(
 

ساجد

محفلین
کمالیہ میں میری پیدائش ہے ساجد ص ۔ :)

اسی لئے جب میں نے یہ نام سنا یہاں پڑھا تو مارے خوشی کے طیبعت بھول کر آگئی لکھنے ۔

بوچھی ، جان کر بہت خوشی ہوئی کہ آپ کمالیہ میں پیدا ہوئیں۔
اگرچہ میں بھی اب لاہور منتقل ہو چکا ہوں اور یہ سچ ہے کہ "نئیں ریساں شہر لاہور دیاں" ۔لیکن کمالیہ سے جو قلبی تعلق ہے وہ زندگی کی آخری سانس تک نہیں ٹوٹے گا۔ جب بھی اس شہر میں گھوموں تو میرا بچپن مجھے گلے ملتا ہے۔ وہی گلیاں کہ جن میں اپنے بچپن میں سارا سارا دن ٹرائی سائیکل لئیے گھوما کرتے تھے۔ گورنمنٹ اسلامیہ ماڈل پرائمری سکول کی وہ عمارت کہ جس کے صحن میں کھڑا ہو کر آج بھی زور زور سے اک دُونی دُونی بولنے کو جی چاہتا ہے۔ گورنمنٹ نارمل سکول کی پھولوں سے لدی کیاریاں اور گورنمنٹ ہائی سکول نمبر 1 کے وسیع میدان آج بھی میرے لئیے آغوش مادر کی طرح سے ہیں۔ ہو ہی نہیں سکتا کہ میں ان کو کبھی بھلا دوں۔ پھر ایم سی۔ ہائی سکول کہ جہاں سے میں نے میٹرک پاس کیا اور گورنمنٹ ایلیمنٹری ٹیچرز ٹریننگ کالج کہ جس کے طفیل معمار قوم کا خطاب مجھے ملا تھا (افسوس کہ میں اس کا حق ادا نہ کر سکا)۔
اسی شہر میں میرے والد مرحوم آسودہ خاک ہیں۔ اور جب بھی پاکستان جاؤں تو دل مضطرب ہوتا ہے کہ جلد از جلد ان کے مرقد پر حاضری دوں۔
یہ شہر صرف سکولوں اور کالجوں ہی کا شہر نہیں ۔ صوفیاء اور مبلغین کا میزبان بھی ہے۔ اس شہر کی گلیاں تاریخ کے ان گنت واقعات کی شاہد ہیں۔دریائے راوی کے کنارے واقع ہونے کی وجہ سے مغلوں اور انگریزوں کے دور میں یہ شہر خصوصی اہمیت کا حامل رہ چکا ہے۔ اسی میں اپنے وقت کی ایشیا کی سب سے بڑی شوگر مل قائم کی گئی ۔
کھدر کے لئیے یہ شہر بے حد مشہور ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ پولٹری کی صنعت کا مرکز ہے۔ یہاں سے پاکستان کے بڑے بڑے شہروں شہروں کو روزانہ کی بنیاد پر انڈے اور مرغی فراہم کی جاتی ہے۔
سکولوں اور کالجوں کا مرکز ہونے کے باوجود یہاں تعلیم کا تناسب کچھ زیادہ اچھا نہیں ہے۔ اپنے مخصوص محل وقوع اور ہماری پولیس کی غفلت سے یہ ہیروئن کی خرید و فروخت کا بھی بہت اہم مقام رہ چکا ہے۔ اگرچہ اب حالات کافی بہتر ہیں لیکن محفوظ نہیں کہا جا سکتا۔
اس شہر کی سب سے اچھی اور خاص بات یہ ہے کہ اللہ کے فضل و کرم سے یہ شہرِ محبت آج تک فرقہ وارانہ تصادم سے محفوظ رہا ہے۔ اس میں انتظامیہ کے ساتھ ساتھ لوگوں کے باہمی ہمدردی اور ایثار کے جذبات کو سراہا جانا چاہئیے۔ یہاں امام بارگاہ اور مسجد کی مشترکہ دیوار ہے لیکن جتنی خوش اسلوبی سے دونوں کی انتظامیہ نے آپس میں یگانگت قائم کر رکھی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
بوچھی ، جان کر بہت خوشی ہوئی کہ آپ کمالیہ میں پیدا ہوئیں۔
اگرچہ میں بھی اب لاہور منتقل ہو چکا ہوں اور یہ سچ ہے کہ "نئیں ریساں شہر لاہور دیاں" ۔لیکن کمالیہ سے جو قلبی تعلق ہے وہ زندگی کی آخری سانس تک نہیں ٹوٹے گا۔ جب بھی اس شہر میں گھوموں تو میرا بچپن مجھے گلے ملتا ہے۔ وہی گلیاں کہ جن میں اپنے بچپن میں سارا سارا دن ٹرائی سائیکل لئیے گھوما کرتے تھے۔ گورنمنٹ اسلامیہ ماڈل پرائمری سکول کی وہ عمارت کہ جس کے صحن میں کھڑا ہو کر آج بھی زور زور سے اک دُونی دُونی بولنے کو جی چاہتا ہے۔ گورنمنٹ نارمل سکول کی پھولوں سے لدی کیاریاں اور گورنمنٹ ہائی سکول نمبر 1 کے وسیع میدان آج بھی میرے لئیے آغوش مادر کی طرح سے ہیں۔ ہو ہی نہیں سکتا کہ میں ان کو کبھی بھلا دوں۔ پھر ایم سی۔ ہائی سکول کہ جہاں سے میں نے میٹرک پاس کیا اور گورنمنٹ ایلیمنٹری ٹیچرز ٹریننگ کالج کہ جس کے طفیل معمار قوم کا خطاب مجھے ملا تھا (افسوس کہ میں اس کا حق ادا نہ کر سکا)۔
اسی شہر میں میرے والد مرحوم آسودہ خاک ہیں۔ اور جب بھی پاکستان جاؤں تو دل مضطرب ہوتا ہے کہ جلد از جلد ان کے مرقد پر حاضری دوں۔
یہ شہر صرف سکولوں اور کالجوں ہی کا شہر نہیں ۔ صوفیاء اور مبلغین کا میزبان بھی ہے۔ اس شہر کی گلیاں تاریخ کے ان گنت واقعات کی شاہد ہیں۔دریائے راوی کے کنارے واقع ہونے کی وجہ سے مغلوں اور انگریزوں کے دور میں یہ شہر خصوصی اہمیت کا حامل رہ چکا ہے۔ اسی میں اپنے وقت کی ایشیا کی سب سے بڑی شوگر مل قائم کی گئی ۔
کھدر کے لئیے یہ شہر بے حد مشہور ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ پولٹری کی صنعت کا مرکز ہے۔ یہاں سے پاکستان کے بڑے بڑے شہروں شہروں کو روزانہ کی بنیاد پر انڈے اور مرغی فراہم کی جاتی ہے۔
سکولوں اور کالجوں کا مرکز ہونے کے باوجود یہاں تعلیم کا تناسب کچھ زیادہ اچھا نہیں ہے۔ اپنے مخصوص محل وقوع اور ہماری پولیس کی غفلت سے یہ ہیروئن کی خرید و فروخت کا بھی بہت اہم مقام رہ چکا ہے۔ اگرچہ اب حالات کافی بہتر ہیں لیکن محفوظ نہیں کہا جا سکتا۔
اس شہر کی سب سے اچھی اور خاص بات یہ ہے کہ اللہ کے فضل و کرم سے یہ شہرِ محبت آج تک فرقہ وارانہ تصادم سے محفوظ رہا ہے۔ اس میں انتظامیہ کے ساتھ ساتھ لوگوں کے باہمی ہمدردی اور ایثار کے جذبات کو سراہا جانا چاہئیے۔ یہاں امام بارگاہ اور مسجد کی مشترکہ دیوار ہے لیکن جتنی خوش اسلوبی سے دونوں کی انتظامیہ نے آپس میں یگانگت قائم کر رکھی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔


اچھا لکھا ہے ساجد بھائی کمالیہ کے بارے میں۔

ایک فرمائش کی اجازت دیں۔۔۔۔ جب پاکستان جائیں تو اپنے اسکول کی تصاویر ضرور یہاں پوسٹ کریں اردو محفل پر !
 

تیشہ

محفلین
بوچھی ، جان کر بہت خوشی ہوئی کہ آپ کمالیہ میں پیدا ہوئیں۔
اگرچہ میں بھی اب لاہور منتقل ہو چکا ہوں اور یہ سچ ہے کہ "نئیں ریساں شہر لاہور دیاں" ۔لیکن کمالیہ سے جو قلبی تعلق ہے وہ زندگی کی آخری سانس تک نہیں ٹوٹے گا۔ جب بھی اس شہر میں گھوموں تو میرا بچپن مجھے گلے ملتا ہے۔ وہی گلیاں کہ جن میں اپنے بچپن میں سارا سارا دن ٹرائی سائیکل لئیے گھوما کرتے تھے۔ گورنمنٹ اسلامیہ ماڈل پرائمری سکول کی وہ عمارت کہ جس کے صحن میں کھڑا ہو کر آج بھی زور زور سے اک دُونی دُونی بولنے کو جی چاہتا ہے۔ گورنمنٹ نارمل سکول کی پھولوں سے لدی کیاریاں اور گورنمنٹ ہائی سکول نمبر 1 کے وسیع میدان آج بھی میرے لئیے آغوش مادر کی طرح سے ہیں۔ ہو ہی نہیں سکتا کہ میں ان کو کبھی بھلا دوں۔ پھر ایم سی۔ ہائی سکول کہ جہاں سے میں نے میٹرک پاس کیا اور گورنمنٹ ایلیمنٹری ٹیچرز ٹریننگ کالج کہ جس کے طفیل معمار قوم کا خطاب مجھے ملا تھا (افسوس کہ میں اس کا حق ادا نہ کر سکا)۔
اسی شہر میں میرے والد مرحوم آسودہ خاک ہیں۔ اور جب بھی پاکستان جاؤں تو دل مضطرب ہوتا ہے کہ جلد از جلد ان کے مرقد پر حاضری دوں۔
یہ شہر صرف سکولوں اور کالجوں ہی کا شہر نہیں ۔ صوفیاء اور مبلغین کا میزبان بھی ہے۔ اس شہر کی گلیاں تاریخ کے ان گنت واقعات کی شاہد ہیں۔دریائے راوی کے کنارے واقع ہونے کی وجہ سے مغلوں اور انگریزوں کے دور میں یہ شہر خصوصی اہمیت کا حامل رہ چکا ہے۔ اسی میں اپنے وقت کی ایشیا کی سب سے بڑی شوگر مل قائم کی گئی ۔
کھدر کے لئیے یہ شہر بے حد مشہور ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ پولٹری کی صنعت کا مرکز ہے۔ یہاں سے پاکستان کے بڑے بڑے شہروں شہروں کو روزانہ کی بنیاد پر انڈے اور مرغی فراہم کی جاتی ہے۔
سکولوں اور کالجوں کا مرکز ہونے کے باوجود یہاں تعلیم کا تناسب کچھ زیادہ اچھا نہیں ہے۔ اپنے مخصوص محل وقوع اور ہماری پولیس کی غفلت سے یہ ہیروئن کی خرید و فروخت کا بھی بہت اہم مقام رہ چکا ہے۔ اگرچہ اب حالات کافی بہتر ہیں لیکن محفوظ نہیں کہا جا سکتا۔
اس شہر کی سب سے اچھی اور خاص بات یہ ہے کہ اللہ کے فضل و کرم سے یہ شہرِ محبت آج تک فرقہ وارانہ تصادم سے محفوظ رہا ہے۔ اس میں انتظامیہ کے ساتھ ساتھ لوگوں کے باہمی ہمدردی اور ایثار کے جذبات کو سراہا جانا چاہئیے۔ یہاں امام بارگاہ اور مسجد کی مشترکہ دیوار ہے لیکن جتنی خوش اسلوبی سے دونوں کی انتظامیہ نے آپس میں یگانگت قائم کر رکھی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔





خوب :) میں سمجھ سکتی ہوں کیسے فیلینگز ہوتی ہیں ۔
میں بورن تو کمالیہ ہوئی مگر آج تک دیکھا نہیں ۔ مگر اس جگہ سے اس شہر سے نام سے ہی مجھے بہت محبت ہے ۔
:grin: دیکھا نہیں میں نام پڑھتے ساتھ ہی کیسے بھاگی آئی تھی ۔
 

ساجد

محفلین
اچھا لکھا ہے ساجد بھائی کمالیہ کے بارے میں۔

ایک فرمائش کی اجازت دیں۔۔۔۔ جب پاکستان جائیں تو اپنے اسکول کی تصاویر ضرور یہاں پوسٹ کریں اردو محفل پر !

سیدہ شگفتہ ، آپ فرمائش نہیں حکم کریں۔ آپ سے وعدہ ہے کہ جیسے ہی پاکستان جاؤں گا اپنے سکول کے علاوہ بھی کمالیہ کی ڈھیر ساری تصویریں اردو محفل کی خدمت میں پیش کروں گا۔
 
میرے پسندیدہ شہر ٹنڈوآدم اور کراچی ہیں۔ کراچی کے بارے میں تو یقیناََ سب ہی جانتے ہونگے۔ ٹنڈوآدم میری جائے پیدائش ہے۔ یہ حیدرآباد سندھ کے قریب واقع ہے۔ ٹنڈوآدم کی وجہ شہرت "ران" ہے۔ یہاں کی بھنی ہوئی مزیدار ران بہت مشہور ہے۔ شاہ لطیف گیٹ، محمدی چوک، رانی (صدیقی) باغ یہاں کی قابلِ ذکر جگہیں ہیں۔
 

میم نون

محفلین
چونکہ میرا تعلق سیالکوٹ سے ہے اسلیئے اسکی بات نہیں کرتا، اسکے علاوہ،
مجھے ایسی جگہیں بہت پسند ہیں جہانپر تاریخی عمارات اور کاریگریاں موجود ہوں۔۔۔
اور چونکہ مجھے پاکستان گھومنے کا کوئی زیادہ موقع نہیں ملا اسلیئے صرف اُن ہی شہروں میں سے جو کہ مین نے دیکھیں ہیں بتائے دیتا ہوں۔

لاہور
اسلام آباد
راولپنڈی
مری

انمیں سے مجھے مری بہت پسند ہے۔۔۔ لاہور اسلیئے نہیں کہ جب میں وہاں گیا تھا تو اسوقت کافی چھوٹا تھا اور اس دن بڑی شدید گرمی تھی، اور ہمیں بہت سارہ گھومنہ پڑا (پیدل شدید گرمی میں:eek:)

اور ہاں ایک جگہ جو مجھے ہمیشہ یاد رہے گی وہ ہے: نتھیاں گلی :grin::grin::grin:
 
Top