محمد علم اللہ
محفلین
وہی اخبار یا میڈیا ہے نا ۔۔۔۔اس میں سے صرف 'اخبار' والا حصہ نکال لیں تو غالباً اشتہار کا مقصد یہی ہے
شکریہ حسیب بھائی آپ کا ۔۔
وہی اخبار یا میڈیا ہے نا ۔۔۔۔اس میں سے صرف 'اخبار' والا حصہ نکال لیں تو غالباً اشتہار کا مقصد یہی ہے
آپ کی محبت علم بھائیوہی اخبار یا میڈیا ہے نا ۔۔۔ ۔
شکریہ حسیب بھائی آپ کا ۔۔
یہ اشتہار کب آتا ہوگا؟ میں نے یہ اسی کی دہائی کے آغاز میں دیکھا تھایہاں ہندوستان میں بھی 'رسنا شربت' کا بلکل ایسا ہی ایک اشتہار آیا کرتا تھا۔ غالباً اسی کی نقل کی گئی ہو
رسنا کا ایک اشتہار تو یہ ہےیہ اشتہار کب آتا ہوگا؟ میں نے یہ اسی کی دہائی کے آغاز میں دیکھا تھا
وہ غالباً 90 کی دہائی کے آخر میں آتا تھا اشتہار۔یہ اشتہار کب آتا ہوگا؟ میں نے یہ اسی کی دہائی کے آغاز میں دیکھا تھا
نہیں یہ کوئی اور اشتہار ہے۔ کافی تلاش پر بھی وہ اشتہار نہیں مل پایا۔رسنا کا ایک اشتہار تو یہ ہے
پی ٹی وی کا وہ دور ضیاء الحق کے دور کی یادگار ہے جب پی ٹی وی پر سختی سے پابندی ہوتی تھی کہ انڈین میڈیا سے متائثر ہو کر کچھ نہ لگایا جائے۔ اس سے مجھے شک ہوتا ہے کہ شاید انڈین اشتہار اس سے متائثر ہوا ہو؟ تاہم یہ میرا ایک اندازہ ہے بسوہ غالباً 90 کی دہائی کے آخر میں آتا تھا اشتہار۔
نہیں یہ کوئی اور اشتہار ہے۔ کافی تلاش پر بھی وہ اشتہار نہیں مل پایا۔
میں یہی اشتہار آج دیکھ رہا تھا کہ گاڑی کے اشتہار میں مرغے مرغیاں، گاڑی کہاں رہ گئیمیرا فیورٹ۔بینز۔نومیچ ایور۔
غالباً الفاظ کا ترتیب صحیح نہیں رہی میرے گزشتہ مراسلوں میں کہ شک ہمیں بھی یہی ہے۔ رسنا والوں کے 'متائثر' ہونے کے امکان قوی ہیںپی ٹی وی کا وہ دور ضیاء الحق کے دور کی یادگار ہے جب پی ٹی وی پر سختی سے پابندی ہوتی تھی کہ انڈین میڈیا سے متائثر ہو کر کچھ نہ لگایا جائے۔ اس سے مجھے شک ہوتا ہے کہ شاید انڈین اشتہار اس سے متائثر ہوا ہو؟ تاہم یہ میرا ایک اندازہ ہے بس
غالباً الفاظ کا ترتیب صحیح نہیں رہی میرے گزشتہ مراسلوں میں کہ شک ہمیں بھی یہی ہے۔ رسنا والوں کے 'متائثر' ہونے کے امکان قوی ہیں
اس گاڑی کو دراصل اشتہار کی ضرورت ہی کہاں۔مرغی کی گردن کا کنٹرول دیکھیں۔اور گاڑی کا کمفرٹ انالوجی ۔میں یہی اشتہار آج دیکھ رہا تھا کہ گاڑی کے اشتہار میں مرغے مرغیاں، گاڑی کہاں رہ گئی
جرمنی کی تینوں مشہور برانڈز چاہے وہ مرسیڈیز ہو یا بی ایم ڈبلیو یا پھر ووکس ویگن، مجھے ان تینوں میں ایک چیز مشترک لگتی ہے، ان کا "مردانہ پن"۔ گاڑی جتنی بھی کمفرٹیبل ہو، پھر بھی آپ کو مستقل احساس رہے گا کہ یہ گاڑی کچھ مزید سافٹ ہونی چاہئے تھی۔ اس کے برعکس آپ اگر فرانسیسی کاریں دیکھیں تو آپ کو کاروں کے "زنانہ پن" کا احساس ہوگا۔ باقی جاپانی گاڑیاں ان دونوں کا ملاپ ہوتی ہیںاس گاڑی کو دراصل اشتہار کی ضرورت ہی کہاں۔مرغی کی گردن کا کنٹرول دیکھیں۔اور گاڑی کا کمفرٹ انالوجی ۔
جاپانی گاڑیوں مین عموماً -ری-سیل-بھی بہتر سمجھا جاتا ہے ۔کم از کم مشرقی ممالک میں یہ ٹرینڈاور تاثر عام ہے۔جرمنی کی تینوں مشہور برانڈز چاہے وہ مرسیڈیز ہو یا بی ایم ڈبلیو یا پھر ووکس ویگن، مجھے ان تینوں میں ایک چیز مشترک لگتی ہے، ان کا "مردانہ پن"۔ گاڑی جتنی بھی کمفرٹیبل ہو، پھر بھی آپ کو مستقل احساس رہے گا کہ یہ گاڑی کچھ مزید سافٹ ہونی چاہئے تھی۔ اس کے برعکس آپ اگر فرانسیسی کاریں دیکھیں تو آپ کو کاروں کے "زنانہ پن" کا احساس ہوگا۔ باقی جاپانی گاڑیاں ان دونوں کا ملاپ ہوتی ہیں
دوسرا فیول کنزمپشن، انشورنس اور ٹیکسز کے حوالے سے مجھے جاپانی گاڑیاں ہی بہتر لگتی ہیں
میرے بهائی کو بهی وائٹل چائے کے اشتہارات بعینہ اسی وجہ سے پسند ہیں. . بلکہ جس مہینے گروسری کے لیے وہ جائیں تو چائے صرف وائٹل ہی کی آتی ہے.مجھے وائٹل چائے کے اشتہارات پسند ہیں کہ اُس میں کوئی نہ کوئی مثبت پیغام ہوتا ہے۔
یہاں ری سیل میں فرانسیسی جیسا کہ رینالٹ، ستراں اور پیجو، اطالوی فیاٹ اور امریکی کاریں بشمول فورڈ، سب سے بری، دوسرے نمبر پر سوئیڈش ساب اور ولوو، تیسرے نمبر پر جاپانی اور جرمن کاریں (ماسوائے اوپل، جسے یو کے میں واکسہال کے نام سے جانا جاتا ہے) سب سے اچھی ری سیل ویلیو رکھتی ہیں۔ تاہم جاپانی گاڑی جیسا کہ لیکسز یا اطالوی کاریں جیسا کہ الفا رومیو، برطانوی آسٹن مارٹن، اطالوی فیراری وغیرہ کو مندرجہ بالا اصول سے استثناء حاصل ہےجاپانی گاڑیوں مین عموماً -ری-سیل-بھی بہتر سمجھا جاتا ہے ۔کم از کم مشرقی ممالک میں یہ ٹرینڈاور تاثر عام ہے۔
میرے بهائی کو بهی وائٹل چائے کے اشتہارات بعینہ اسی وجہ سے پسند ہیں. . بلکہ جس مہینے گروسری کے لیے وہ جائیں تو چائے صرف وائٹل ہی کی آتی ہے.
میں بهی بتا دوں کچه؟
قیصرانی بھائی جان بتائیے اس اشتہار میں کیا کہنے کی کوشش کی گئی ہے اور یہ زانگ کیا ہے ۔یہ پاکستان کا بہت مشہور اشتہار ہے ۔