جی آپ بالکل صحیح کہہ رہی ہیں۔ لیکن جب چار یا چھ گھنٹے پہلے پتہ ہو کہ اتنے بجے نکلنا ہے اور پھر بھی دیر ہو جائے تو پھر غصہ تو آئے گا ہی۔ اب جہاز، بس یا ریل کی روانگی اپنے بس میں تو ہوتی نہیں۔
لیکن بچوں کو بھی تو کچھ پتا نہیں ہوتا نا نہ ہی وقت کی کم کا احساس اور ماں بچاری خود کو بھی دیکھنا ہوتا ہے کہ جہاں جا رہے ہیں لوگ خاتونِ خانہ کو بھی دیکھیں گے اس کے بچوں کو بھی اور بھی بہت کچھ تو اس بھی بہت ذمہ داری ہوتی ہے اس پر ان کے ذہن میں ہر فرد کی ضرورت کے پیشِ نظر چیزوں کو رکھنا اور فراہم کرنا بھی ہوتا ہے اوپر سے گھر ، کچن جلدی کرتے کرتے بھی دیر ہوجاتی ہے ۔ آپ ہاتھ بٹآ دیا کریں صرف اتنا کر کے کہ بچوں کو جانے کے وقت تک اپنی نظروں کے آگے رکھیں کیونکہ ان کی تیاریاں بھی ختم نہیں ہوتیں کبھی ۔ چاہے وہ جس عمر میں بھی ہوں