میگا بٹس فی سیکنڈ ہی بتاتے ہیں سب.انٹرنیٹ کی بینڈوڈتھ ناپنے یا دعویٰ کرنے میں ایک بڑا گھماؤ پھیراؤ یہ بھی ہے کہ ایم بی سے کیا مراد ہے۔ بعض سروسز اس کو میگابِٹس فی سیکنڈ کے حساب سے کلیم کرتے ہیں، جبکہ بعض میگا بائٹس کے حساب سے۔
میرے خیال کے مطابق پی ٹی سی ایل وغیرہ کے تمام دعویٰ جات میگا بِٹس فی سیکنڈ پہ مشتمل ہوتے ہیں، جبکہ جو بینڈوڈتھ ہمیں کمپیوٹر پہ کنکشن میں یا ڈاؤن لوڈنگ کے دوران نظر آتی ہے، وہ میگا بائٹس فی سیکنڈ ہوتی ہے۔
یہ تو سب جانتے ہی ہوں گے کہ ایک میگابائٹ برابر ہے آٹھ میگا بِٹس کے۔
نیٹ ورک کی سپیڈ کے لیے بٹس پر سیکنڈ ہی استعمال ہوتا ہے ۔ کمپیوٹر پر براؤزر فائل سائز کے حساب سےدکھاتا ہے جو نیٹورک کے سپیڈ نہیں ہوتی۔انٹرنیٹ کی بینڈوڈتھ ناپنے یا دعویٰ کرنے میں ایک بڑا گھماؤ پھیراؤ یہ بھی ہے کہ ایم بی سے کیا مراد ہے۔ بعض سروسز اس کو میگابِٹس فی سیکنڈ کے حساب سے کلیم کرتے ہیں، جبکہ بعض میگا بائٹس کے حساب سے۔
میرے خیال کے مطابق پی ٹی سی ایل وغیرہ کے تمام دعویٰ جات میگا بِٹس فی سیکنڈ پہ مشتمل ہوتے ہیں، جبکہ جو بینڈوڈتھ ہمیں کمپیوٹر پہ کنکشن میں یا ڈاؤن لوڈنگ کے دوران نظر آتی ہے، وہ میگا بائٹس فی سیکنڈ ہوتی ہے۔
یہ تو سب جانتے ہی ہوں گے کہ ایک میگابائٹ برابر ہے آٹھ میگا بِٹس کے۔
انٹرنیٹ کی بینڈوڈتھ ناپنے یا دعویٰ کرنے میں ایک بڑا گھماؤ پھیراؤ یہ بھی ہے کہ ایم بی سے کیا مراد ہے۔ بعض سروسز اس کو میگابِٹس فی سیکنڈ کے حساب سے کلیم کرتے ہیں، جبکہ بعض میگا بائٹس کے حساب سے۔
میرے خیال کے مطابق پی ٹی سی ایل وغیرہ کے تمام دعویٰ جات میگا بِٹس فی سیکنڈ پہ مشتمل ہوتے ہیں، جبکہ جو بینڈوڈتھ ہمیں کمپیوٹر پہ کنکشن میں یا ڈاؤن لوڈنگ کے دوران نظر آتی ہے، وہ میگا بائٹس فی سیکنڈ ہوتی ہے۔
یہ تو سب جانتے ہی ہوں گے کہ ایک میگابائٹ برابر ہے آٹھ میگا بِٹس کے۔
میگا بٹس فی سیکنڈ ہی بتاتے ہیں سب.
نیٹ ورک کی سپیڈ کے لیے بٹس پر سیکنڈ ہی استعمال ہوتا ہے ۔ کمپیوٹر پر براؤزر فائل سائز کے حساب سےدکھاتا ہے جو نیٹورک کے سپیڈ نہیں ہوتی۔
نیٹورک کی سپید میں اینکیپ سولیشن اور انینکرپٹگ ٹنلنگ اور بہت سے اور اقسام کے اوور ہیڈز شامل ہوتے ہیں ۔
انٹرنیٹ کی بینڈوڈتھ ناپنے یا دعویٰ کرنے میں ایک بڑا گھماؤ پھیراؤ یہ بھی ہے کہ ایم بی سے کیا مراد ہے۔ بعض سروسز اس کو میگابِٹس فی سیکنڈ کے حساب سے کلیم کرتے ہیں، جبکہ بعض میگا بائٹس کے حساب سے۔
میرے خیال کے مطابق پی ٹی سی ایل وغیرہ کے تمام دعویٰ جات میگا بِٹس فی سیکنڈ پہ مشتمل ہوتے ہیں، جبکہ جو بینڈوڈتھ ہمیں کمپیوٹر پہ کنکشن میں یا ڈاؤن لوڈنگ کے دوران نظر آتی ہے، وہ میگا بائٹس فی سیکنڈ ہوتی ہے۔
یہ تو سب جانتے ہی ہوں گے کہ ایک میگابائٹ برابر ہے آٹھ میگا بِٹس کے۔
ڈیٹا ٹرانسفر کی اکائی بٹ bit ہے جسے b سے ظاہر کیا جاتا ہے اور ڈیٹا سٹوریج (فائل سائز) کی اکائی بائٹ byte ہے جسے B سے ظاہر کیا جاتا ہے ۔ انٹرنیٹ دراصل ڈیٹا کو ٹرانسفر کرنے کا نام ہے اور یہی وجہ ہے کہ انٹرنیٹ کی رفتار کو بٹس bits فی سیکنڈ میں بتایا جاتا ہے۔اگر Mb ہے تو بِٹس
اور اگر MB ہے تو بائٹس
b/B کے بڑا چھوٹا ہونے کا چکر ہے۔
جی اور اگر ڈیٹا ٹرانسفر کی رفتار کو ڈیٹا اسٹوریج میں کنورٹ کرنا ہو تو اسے 8 پر تقسیم کر دیں۔ جیسے اسوقت ہمارے گھر میں 32 میگا بٹس کا کنکشن ہے تو ڈاؤنلوڈ اسپیڈ 4 میگابائٹس فی اسکینڈ مل رہی ہے۔ڈیٹا ٹرانسفر کی اکائی بٹ bit ہے جسے b سے ظاہر کیا جاتا ہے اور ڈیٹا سٹوریج (فائل سائز) کی اکائی بائٹ byte ہے جسے B سے ظاہر کیا جاتا ہے ۔ انٹرنیٹ دراصل ڈیٹا کو ٹرانسفر کرنے کا نام ہے اور یہی وجہ ہے کہ انٹرنیٹ کی رفتار کو بٹس bits فی سیکنڈ میں بتایا جاتا ہے۔