غنیمت ہے جہانِ عاشقی میں ذات دونوں کی کہ نامِ جور قائم تم سے ہے رسمِ وفا مجھ سے حسرت موہانی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,781 غنیمت ہے جہانِ عاشقی میں ذات دونوں کی کہ نامِ جور قائم تم سے ہے رسمِ وفا مجھ سے حسرت موہانی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,782 محبّت بھی عجب شے ہے کہ با وصفِ شناسائی نہیں ہوتی مُخاطب وہ نِگاہِ آشنا مجھ سے حسرت موہانی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,783 دل میں اِک بُوند لہو کی نہیں ، رونا کیسا اب ٹپکتا نہیں آنکھوں سے گُلستاں کوئی اب اِسے ہوش کہوں یا کہ جنُوں ، اے اصغر مجھ کو ہر تار میں مِلتا ہے ، گریباں کوئی اصغرگونڈوی
دل میں اِک بُوند لہو کی نہیں ، رونا کیسا اب ٹپکتا نہیں آنکھوں سے گُلستاں کوئی اب اِسے ہوش کہوں یا کہ جنُوں ، اے اصغر مجھ کو ہر تار میں مِلتا ہے ، گریباں کوئی اصغرگونڈوی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,784 اُس کی نِگاہِ ناز نے چھیڑا کُچھ اِس طرح اب تک اُچھل رہی ہے رگِ جانِ آرزُو اُس نَو بہارِ ناز کی صُورت کی ہُو بَہُو تصویر ایک ہے ، تہِ دامانِ آرزُو اصغرگونڈوی
اُس کی نِگاہِ ناز نے چھیڑا کُچھ اِس طرح اب تک اُچھل رہی ہے رگِ جانِ آرزُو اُس نَو بہارِ ناز کی صُورت کی ہُو بَہُو تصویر ایک ہے ، تہِ دامانِ آرزُو اصغرگونڈوی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,785 مِلیں بھی وہ ، تو کیونکرآرزُو برآئی گی دِل کی ! نہ ہوگا خُود خیال اُن کو ، نہ ہوگی اِلتجا مُجھ سے حسرت موہانی
مِلیں بھی وہ ، تو کیونکرآرزُو برآئی گی دِل کی ! نہ ہوگا خُود خیال اُن کو ، نہ ہوگی اِلتجا مُجھ سے حسرت موہانی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,786 میرے سمیت زمیں پر کوئی چاروں اَور نہیں خاموشی ہے ، تنہائی ہے ، اور خُدا کی ذات کبھی کبھی فرزانے پن کو اچھا لگتا ہے ! جان بُوجھ کر سر ٹکرانا دیواروں کے سات شہزاداحمد
میرے سمیت زمیں پر کوئی چاروں اَور نہیں خاموشی ہے ، تنہائی ہے ، اور خُدا کی ذات کبھی کبھی فرزانے پن کو اچھا لگتا ہے ! جان بُوجھ کر سر ٹکرانا دیواروں کے سات شہزاداحمد
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,787 اِک خیالِ خام میں مسحُور کر رکھّا مجھے خود پرستی نے ، جہاں سے دُور کر رکھّا مجھے تِیرگِی اطراف میں بے حد تھی لیکن ، اے منیر ! سِحرِ غم نے اُس میں مثلِ نُور کر رکھّا مجھے منیر نیازی
اِک خیالِ خام میں مسحُور کر رکھّا مجھے خود پرستی نے ، جہاں سے دُور کر رکھّا مجھے تِیرگِی اطراف میں بے حد تھی لیکن ، اے منیر ! سِحرِ غم نے اُس میں مثلِ نُور کر رکھّا مجھے منیر نیازی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,788 تارے جو کبھی اشک فشانی سے نِکلتے ہم چاند اُٹھائے ہُوئے پانی سے نِکلتے مُہلت ہی نہ دی گردشِ افلاک نے ہم کو کیا سِلسِلۂ نقل مکانی سے نِکلتے شاید کہ سلیم امن کی صُورت نظر آتی ہم لوگ اگر شعلہ بیانی سے نکلتے سلیم کوثر
تارے جو کبھی اشک فشانی سے نِکلتے ہم چاند اُٹھائے ہُوئے پانی سے نِکلتے مُہلت ہی نہ دی گردشِ افلاک نے ہم کو کیا سِلسِلۂ نقل مکانی سے نِکلتے شاید کہ سلیم امن کی صُورت نظر آتی ہم لوگ اگر شعلہ بیانی سے نکلتے سلیم کوثر
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,789 تو چھوڑ رہا ہے تو خطا اِس میں تِری کیا ہر شخص مِرا ساتھ نبھا بھی نہیں سکتا وسیم بریلوی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,790 پیاسے رہے جاتے ہیں زمانے کے سوالات کِس کے لئے زندہ ہُوں ، بتا بھی نہیں سکتا وسیم بریلوی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,791 ویسے تو اک آنسو ہی بہا کر مجھے لے جائے ایسے کوئی طوفان ہلا بھی نہیں سکتا وسیم بریلوی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,792 سبھی کا دُھوپ سے بچنے کو سرنہیں ہوتا ہر آدمی کے مُقدّر میں ، گھر نہیں ہوتا میں اُس مکان میں رہتا ہُوں اور زندہ ہُوں وسیم ! جس میں ہَوا کا گُزر نہیں ہوتا وسیم بریلوی
سبھی کا دُھوپ سے بچنے کو سرنہیں ہوتا ہر آدمی کے مُقدّر میں ، گھر نہیں ہوتا میں اُس مکان میں رہتا ہُوں اور زندہ ہُوں وسیم ! جس میں ہَوا کا گُزر نہیں ہوتا وسیم بریلوی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,793 مِلی ہے زیست کو تجھ بن بھی کیسی تنہائی ! نہ فکر تیری وہ سب کو ، نہ میری رُسوائی شفیق خلش
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,794 دِلوں میں گردِ کدورت ، لبوں پہ خاموشی بڑے فساد کا ساماں سکوتِ شہر میں تھا باقر زیدی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,795 کبھی ہم سے یُوں بھی خطاب ہو ، نہ آپ ہو، نہ جناب ہو کوئی نام لے کے پُکار لو ، کہ ہمارا نام کوئی تو ہو باقر زیدی آخری تدوین: مارچ 1، 2014
کبھی ہم سے یُوں بھی خطاب ہو ، نہ آپ ہو، نہ جناب ہو کوئی نام لے کے پُکار لو ، کہ ہمارا نام کوئی تو ہو باقر زیدی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,796 یہ اکیلا پَن، اُجاڑ گھر ، یہاں یار کوئی ، نہ آشنا ! کوئی ساتھ ہو تو مزہ بھی ہے ، کہ شریک جام کوئی تو ہو باقر زیدی آخری تدوین: مارچ 1، 2014
یہ اکیلا پَن، اُجاڑ گھر ، یہاں یار کوئی ، نہ آشنا ! کوئی ساتھ ہو تو مزہ بھی ہے ، کہ شریک جام کوئی تو ہو باقر زیدی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,797 سفر عزیز ہَوا کو، مگر عزیز ہمیں ! مثالِ نکہتِ گُل اُس کا ہم سفر رہنا وزیرآغا آخری تدوین: مارچ 1، 2014
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,798 تمام عمر ہی گُزری ہے دستکیں سُنتے ہمیں تو راس نہ آیا خود اپنے گھر رہنا وزیرآغا
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,799 کِس کام کی بَھلا وہ دِکھاوے کی زندگی وعدے کیے کسی سے ، گُزاری کِسی کے ساتھ اَوروں پہ بے وفائی کا اِلزام کیا دھریں ! اپنی ہی نبھ سکی نہ بہت دن کِسی کے ساتھ وسیم پریلوی
کِس کام کی بَھلا وہ دِکھاوے کی زندگی وعدے کیے کسی سے ، گُزاری کِسی کے ساتھ اَوروں پہ بے وفائی کا اِلزام کیا دھریں ! اپنی ہی نبھ سکی نہ بہت دن کِسی کے ساتھ وسیم پریلوی
طارق شاہ محفلین مارچ 1، 2014 #2,800 عالم جنُون خیز ہے ، دمساز بھی نہیں ! اِک ہم نفس تو کیا ، کوئی آواز بھی نہیں وہ خامشی بَپا ہے مِری مُشتِ خاک میں اِک شور حشْر سا بھی ہے، آواز بھی نہیں شفیق خلش
عالم جنُون خیز ہے ، دمساز بھی نہیں ! اِک ہم نفس تو کیا ، کوئی آواز بھی نہیں وہ خامشی بَپا ہے مِری مُشتِ خاک میں اِک شور حشْر سا بھی ہے، آواز بھی نہیں شفیق خلش