یاں جوشِ غم میں موت سے بدتر ہے زندگی آپ آ کے دیکھ جایئے باور اگر نہیں مومن خان مومن
طارق شاہ محفلین مئی 8، 2014 #3,341 یاں جوشِ غم میں موت سے بدتر ہے زندگی آپ آ کے دیکھ جایئے باور اگر نہیں مومن خان مومن
طارق شاہ محفلین مئی 8، 2014 #3,342 ہزار جامہ دری، صد ہزار بخیہ گری تمام شورش و تمکیں نِثارِ بے خبری اصغر گونڈوی
طارق شاہ محفلین مئی 8، 2014 #3,343 کہیں ہے عشق، کہیں ہے کشِش، کہیں حرکت بھرا ہے خامۂ فِطرت میں رنگِ فتنہ گری اصغر گونڈوی
طارق شاہ محفلین مئی 8، 2014 #3,344 نِگاہِ کرَم یُونہی رکھنا خُدارا نہ میں ہُوں نہ دِل آزمانے کے قابل احمد مشتاق
اوشو لائبریرین مئی 8، 2014 #3,345 خواب جدا، رنگ بھرنا اور! کہنا اور ہے ، کرنا اور !!! صحرا کا دکھ سمجھے کون ہونا اور! گزرنا اور!
اوشو لائبریرین مئی 8، 2014 #3,346 کچھ نہ کچھ بات ہے ساقی تیرے میخانے میں عکسِ جاناناں نظر آتا ہے پیمانے میں
طارق شاہ محفلین مئی 9، 2014 #3,347 لہو رُلائے مجھے عرضِ نا رسا کی تڑپ دُعا کے واسطے جس وقت ہاتھ اُٹھاؤں میں عنبر امروہوی
طارق شاہ محفلین مئی 9، 2014 #3,348 دیئے کی لَو کی طلاطم سے ڈر رہا ہُوں میں یہ کِس خرابۂ شب سے گزُر رہا ہُوں میں اب اِس میں ہاتھ ہوں زخمی، کہ سر صلیب پہ ہو وہ لِکھ رہا ہُوں جو محسُوس کر رہا ہُوں میں مُنافقت کو مِلی جب سے رہبری کی سند پسِ غُبارِ سفر در بدر رہا ہُوں میں عنبر امروہوی
دیئے کی لَو کی طلاطم سے ڈر رہا ہُوں میں یہ کِس خرابۂ شب سے گزُر رہا ہُوں میں اب اِس میں ہاتھ ہوں زخمی، کہ سر صلیب پہ ہو وہ لِکھ رہا ہُوں جو محسُوس کر رہا ہُوں میں مُنافقت کو مِلی جب سے رہبری کی سند پسِ غُبارِ سفر در بدر رہا ہُوں میں عنبر امروہوی
طارق شاہ محفلین مئی 9، 2014 #3,349 دَورِ تشہیر میں اب مُجھ سے مِرے خیراندیش داستاں اِک نئی گھڑنے کے لئے مِلتے ہیں عنبر امروہوی
اوشو لائبریرین مئی 9، 2014 #3,350 ایک بس تو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا میں نے جو سنگ تراشا وہ خدا ہو بیٹھا
طارق شاہ محفلین مئی 9، 2014 #3,351 جو چاہے سو کرے مِری تقدیر کا فسُوں سائل ہوں آسماں کے مُقابل کہاں ہُوں میں عنبر امروہوی
طارق شاہ محفلین مئی 9، 2014 #3,352 اوشو نے کہا: خواب جدا، رنگ بھرنا اور! کہنا اور ہے ، کرنا اور !!! صحرا کا دکھ سمجھے کون ہونا اور! گزرنا اور! مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ اوشو نے کہا: ایک بس تو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا میں نے جو سنگ تراشا وہ خدا ہو بیٹھا مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ فرحت شہزاد
اوشو نے کہا: خواب جدا، رنگ بھرنا اور! کہنا اور ہے ، کرنا اور !!! صحرا کا دکھ سمجھے کون ہونا اور! گزرنا اور! مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ اوشو نے کہا: ایک بس تو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا میں نے جو سنگ تراشا وہ خدا ہو بیٹھا مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ فرحت شہزاد
طارق شاہ محفلین مئی 9، 2014 #3,353 ہرچند جبرِزیست نے چاہا کہ بُھول جاؤں لیکن تمھاری یاد سے غافل کہاں ہُوں میں عنبر امروہوی
اوشو لائبریرین مئی 9، 2014 #3,354 طارق شاہ نے کہا: فرحت شہزاد مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ درست جناب آج فرحت شہزاد کی غزلیں سن رہا تھا تو انہی میں سے اشعار لکھ دئیے
طارق شاہ نے کہا: فرحت شہزاد مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ درست جناب آج فرحت شہزاد کی غزلیں سن رہا تھا تو انہی میں سے اشعار لکھ دئیے
طارق شاہ محفلین مئی 9، 2014 #3,355 نجانے کِس کے سہارے رُکا ہُوا ہے فلک ہمیں تو فرشِ زمیں پر کوئی ستوں نہ مِلا شکیل بدایونی
طارق شاہ محفلین مئی 9، 2014 #3,356 ساری دُنیا ہمیں پہچانتی ہے کوئی ہم سا بھی نہ تنہا ہوگا احمد ندیم قاسمی
طارق شاہ محفلین مئی 9، 2014 #3,357 کِس توقع پہ کسی کو دیکھیں کوئی تم سے بھی حسِیں کیا ہوگا احمد ندیم قاسمی
طارق شاہ محفلین مئی 9، 2014 #3,358 دماغِ بحث تھا کِس کو، وگرنہ اے ناصح ! دہن نہ تھا، کہ دہن میں مِرے جواب نہ تھا امیرمینائی
طارق شاہ محفلین مئی 9، 2014 #3,359 زمانہ وصل میں لیتا ہے کروٹیں کیا کیا فراقِ یار کے دن، ایک اِنقلاب نہ تھا امیرمینائی
طارق شاہ محفلین مئی 9، 2014 #3,360 تیرے چہرے کی کشِش تھی ، کہ پلٹ کردیکھا ورنہ سورج تو دوبارہ نہیں دیکھا جاتا محسن نقوی