سید فصیح احمد
لائبریرین
پیدا ہوئی ہے، کہتے ہیں، ہر درد کی دوا
یوں ہو تو چارۂ غمِ الفت ہی کیوں نہ ہو
غالب
یوں ہو تو چارۂ غمِ الفت ہی کیوں نہ ہو
غالب
دکھا کے جنبش لب ہی تمام کر ہم کو۔۔۔ واہ۔ واہ۔۔ بہت خوب۔دِکھا کے جنبشِ لب ہی، تمام کر ہم کو
نہ دے جو بوسہ، تو منہ سے کہیں جواب تو دے
غالب
روندے کہ رو دے؟کوئی روندے تو اٹھاتے ہیں نگاہیں اپنی
ورنہ مٹی کی طرح راہ سے کم اٹھتے ہیں
عباس تابش
روندےروندے کہ رو دے؟