فقیرِ شہر کے تن پر لباس باقی ہے امیرِ شہر کے ارماں ابھی کہاں نکلے ساحر لدھیانوی
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2015 #4,841 فقیرِ شہر کے تن پر لباس باقی ہے امیرِ شہر کے ارماں ابھی کہاں نکلے ساحر لدھیانوی
چوہدری لیاقت علی محفلین فروری 18، 2015 #4,842 ہر صبح زندگی نئے اخبار کی طرح میرے نحیف جسم کو دفتر میں پھینک دے اسلم کولسری
طارق شاہ محفلین فروری 18، 2015 #4,843 عِشق اپنی خوشی سے کون کرے عِشق اگر ناگہاں نہ ہو جائے جگر مُرادآبادی
طارق شاہ محفلین فروری 18، 2015 #4,844 اِک خلش دِل کی پُوچھتے ہو خلش کیا نہ دِل پر نِشان ہے پیارے شفیق خلش
ع عندلیب محفلین فروری 18، 2015 #4,845 اب اس کے دل کو ضرورت ٹٹولنے کی نہ تھی کہ اس کا فیصلہ اس کی "اگر مگر" سے ملا
ع عندلیب محفلین فروری 18، 2015 #4,846 بکھرنا ، ٹوٹنا اور ٹوٹ کر پھر سے بکھر جانا بکھرنے ٹوٹنے کی کاش ہوتی انتہا کوئی
ع عندلیب محفلین فروری 18، 2015 #4,848 دوستی میں اپنا اپنا حق ادا کرتے رہے وہ جفا کرتے رہے، ہم وفا کرتے رہے
ع عندلیب محفلین فروری 18، 2015 #4,849 دنیا کی نفرتیں مجھے قلاش کرگئیں اک پیار کی نظر مرے کاسے میں ڈالیے
ع عندلیب محفلین فروری 18، 2015 #4,850 فراز ملتے ہیں غم بھی نصیب والوں کو ہر اک کے ہاتھ کہاں یہ خزانے لگتے ہیں
ع عندلیب محفلین فروری 18، 2015 #4,852 وہ اس طرح نظر آیا کہ جیسے پتھر ہو کوئی بتائے کہ وہ شخص سوچتا کیا تھا
ع عندلیب محفلین فروری 18، 2015 #4,854 چلا ہوں ڈھونڈنے خود کو اگر کبھی طالب تو اپنے آپ سے میں نے نظر چرالی ہے
ع عندلیب محفلین فروری 18، 2015 #4,856 پنا اپنا غم لیے بیٹھے ہیں سب اہلِ خرد کون سنتا ہے تری محفل میں دیوانے کی بات
ع عندلیب محفلین فروری 18، 2015 #4,857 عہدِ نو کا اس سے بڑھ کر سانحہ کوئی نہیں سب کی آنکھیں جاگتی ہیں، بولتا کوئی نہیں
ع عندلیب محفلین فروری 18، 2015 #4,858 اس شہرِ بے وفا کا یہ دستور ہے عجب کچھ دن ہر اک کو یاد کیا، پھر بھلا دیا
ع عندلیب محفلین فروری 18، 2015 #4,859 فقط اک گردشِ دوراں پہ تہمت آگئی ہے مری بربادیوں میں تو حصہ آپ کا بھی ہے
ع عندلیب محفلین فروری 18، 2015 #4,860 منزل تو ڈھونڈتے ہو مگر یہ پتہ نہیں جس سمت تم چلے ہو ادھر راستہ نہیں