مجاز ہو کہ حقیقت، یہاں تو حال یہ ہے ! تِرے حضُور سے اُٹّھے ، تِرے حضُور آئے جگر مرادآبادی
طارق شاہ محفلین فروری 21، 2015 #4,881 مجاز ہو کہ حقیقت، یہاں تو حال یہ ہے ! تِرے حضُور سے اُٹّھے ، تِرے حضُور آئے جگر مرادآبادی
کاشفی محفلین فروری 21، 2015 #4,882 وطن نصیب کہاں اپنی قسمتیں ہوں گی جہاں بھی جائیں گے ہم ساتھ ہجرتیں ہوں گی ابھی تو قید ہیں جذبوں کی آندھیاں دل میں ہمارا صبر جو توڑا قیامتیں ہوں گی (منظر بھوپالی)
وطن نصیب کہاں اپنی قسمتیں ہوں گی جہاں بھی جائیں گے ہم ساتھ ہجرتیں ہوں گی ابھی تو قید ہیں جذبوں کی آندھیاں دل میں ہمارا صبر جو توڑا قیامتیں ہوں گی (منظر بھوپالی)
طارق شاہ محفلین فروری 21، 2015 #4,883 ہر ایک بار حوالوں سے جانتے ہیں تمھیں اب اور اِس سے زیادہ مِلوگے کم کتنا شفیق خلش آخری تدوین: فروری 22، 2015
طارق شاہ محفلین فروری 24، 2015 #4,885 صرف اُس کے ہونْٹ کاغذ پر بنا دیتا ہُوں میں خود بنا لیتی ہے ہونٹوں پر ہنسی اپنی جگہ انور شعور
ع عندلیب محفلین فروری 24، 2015 #4,886 سمندر اس قدر شوریدہ سر کیوں لگ رہا ہے کنارے پر پر بھی ہم کو اتنا ڈر کیوں لگ رہا ہے
ع عندلیب محفلین فروری 24، 2015 #4,888 وہ جس کی جرأتِ پرواز کے چرچے بہت تھے وہی طائر ہمیں بے بال و پر کیوں لگ رہا ہے
ع عندلیب محفلین فروری 24، 2015 #4,889 وہ جس کے نام سے روشن تھے مستقبل کے سب خواب وہی چہرہ ہمیں نا معتبر کیوں لگ رہا ہے
ع عندلیب محفلین فروری 24، 2015 #4,890 یاد تو ہوں گی وہ باتیں اب بھی لیکن شیلف میں رکھی بند کتابوں کی طرح کون جانے نئے سال تو کس کو پڑھے تیرا تو معیار بدلتا رہتا ہے کتابوں کی طرح
یاد تو ہوں گی وہ باتیں اب بھی لیکن شیلف میں رکھی بند کتابوں کی طرح کون جانے نئے سال تو کس کو پڑھے تیرا تو معیار بدلتا رہتا ہے کتابوں کی طرح
ع عندلیب محفلین فروری 24، 2015 #4,891 بہاریں جس کی شاخوں سے گواہی مانگتی تھیں وہی موسم ہمیں اب بے ثمر کیوں لگ رہا ہے
طارق شاہ محفلین فروری 26، 2015 #4,893 پُرساں نہ تھا کوئی تو یہ رُسوائیاں نہ تھیں ظاہر کسی پہ حالِ پریشاں نہ تھا کبھی ناصر کاظمی
طارق شاہ محفلین فروری 26، 2015 #4,894 مُطمئن خود کو یہی سوچ کے ہر دم رکھّوں یار پیارا ہو تو دشمن تو سبھی ہوں گے خلش شفیق خلش
کاشفی محفلین فروری 28، 2015 #4,896 فضول آپ پہ الزامِ قتل ہے صاحب جو مر چکا ہے وہ دوبارہ مر نہیں سکتا ہماری قوم تو مردہ ہے اک زمانے سے مرے ہوؤں کو کوئی قتل کر نہیں سکتا (منظر بھوپالی)
فضول آپ پہ الزامِ قتل ہے صاحب جو مر چکا ہے وہ دوبارہ مر نہیں سکتا ہماری قوم تو مردہ ہے اک زمانے سے مرے ہوؤں کو کوئی قتل کر نہیں سکتا (منظر بھوپالی)
کاشفی محفلین فروری 28، 2015 #4,897 میرے اپنوں میں محبت کی کمی ہوجائے گی کیا خبر تھی زندگی یوں اجنبی ہو جائے گی سوچتا ہوں اُس کو کس دل سے کروں گا میں وداع چند سالوں میں میری بچی بڑی ہوجائے گی (منظر بھوپالی)
میرے اپنوں میں محبت کی کمی ہوجائے گی کیا خبر تھی زندگی یوں اجنبی ہو جائے گی سوچتا ہوں اُس کو کس دل سے کروں گا میں وداع چند سالوں میں میری بچی بڑی ہوجائے گی (منظر بھوپالی)
کاشفی محفلین فروری 28، 2015 #4,898 زندگی تیرے تعقب میں ہم اتنا چلتے ہیں کہ مر جاتے ہیں (طاہر فراز - ہندوستان)
کاشفی محفلین فروری 28، 2015 #4,899 مجھ کو تنقید بھلی لگتی ہے آپ تو حد سے گزر جاتے ہیں (طاہر فراز - ہندوستان)