فرقان احمد
محفلین
ساری دُنیا ہمیں پہچانتی ہے
کوئی ہم سا بھی نہ تنہا ہوگا
کوئی ہم سا بھی نہ تنہا ہوگا
ہم نے تو یہ شعر اس طرح سے پڑھا تھا،کچھ بھی باقی نہیں رہا مجھ میں جانے ٹوٹا ہے ایسا کچھ مجھ میں
آپ نے پڑھا ہے تو درست ہی پڑھا ہوگاکہیں پر یہ شعر ایسے پڑھا تھا،
کچھ بھی باقی نہیں رہا مجھ میں
جانے ٹوٹا ہے ایسا کیا مجھ میں
اصغر گونڈوییہی تھوڑی سی مے ہے اور یہی چھوٹا سا پیمانہ
اسی سے رند راز گنبد مینا سمجھتے ہیں
نا معلوم